ہارڈ ڈرائیو کا خاتمہ؟ ضخیم ڈیٹا چھوٹی سی گولی میں محفوظ ہوگا

شائد اب ہارڈ ڈرائیو ماضی کا قصّہ بن جائے کیونکہ کمپیوٹنگ کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے والا ہے۔ ہارورڈ کی ایک فرم نے آئندہ سال تجارتی پیمانے پر پہلے ڈی این اے اسٹوریج سسٹم لانچ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اس فرم کا یہ کہنا ہے کہ وہ بہت سستے طریقے سے ایک ٹیرابائٹ ڈیٹا جو 40 بلیوریز کے مساوی ہے، ڈی این اے کی ایک گولی میں محفوظ کر سکتی ہے اور اس کی یہ کوشش ہے کہ تمام ڈیٹا سینٹرز کے معلوماتی ذخائر آپ کی ہتھیلی میں سما جائیں۔
کیٹلاگ فرم کا یہ کہنا ہے کہ اس نے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جو ڈی این اے اسٹوریج کی لاگت ڈرامائی انداز میں کم کر دے گی۔ اس وقت جو ٹیکنالوجیز دستیاب ہیں، ان کا وسیع تر استعمال بہت مہنگا ہے۔ مثال کے طور پر Twist Biosciences کی تخلیق کردہ ڈی این اے کی ڈوری 12میگابائٹس ڈیٹا اسٹور کرسکتی ہے جس پر ایک لاکھ ڈالر لاگت آتی ہے۔
اگر مصنوعی ڈی این اے سالموں کو ٹھنڈا اور خشک رکھا جائے تو یہ موجودہ ہارڈ ڈرائیوز کے برعکس سینکڑوں برس تک محفوظ رہ سکیں گے۔ ریسرچرز کو اُمید ہے کہ آج وسیع و عریض ڈیٹا سینٹرز جو فٹ بال کے میدانوں جتنی مجموعی جگہ گھیرتے ہیں انہیں ایک ریفریجریٹر کے برابر کولنگ یونٹ میں رکھا جا سکے گا۔ فرم کا یہ کہنا ہے کہ 2019ء سے وہ ایک ٹیرابائٹ ڈیٹا چنے کے دانے جتنے سائز کی گولی میں پیش کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
 
Top