مجید امجد ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں !

علی وقار

محفلین
عشق کی ٹیسیں جو مضراب رگ جاں ہو گئیں
روح کی مدہوش بیداری کا ساماں ہو گئیں

پیار کی میٹھی نظر سے تو نے جب دیکھا مجھے
تلخیاں سب زندگی کی لطف ساماں ہو گئیں

اب لب رنگیں پہ نوریں مسکراہٹ کیا کہوں
بجلیاں گویا شفق زاروں میں رقصاں ہو گئیں

ماجرائے شوق کی بے باکیاں ان پر نثار
ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں

چھا گئیں دشواریوں پر میری سہل انگاریاں
مشکلوں کا اک خیال آیا کہ آساں ہو گئیں​
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
عشق کی ٹیسیں جو مضراب رگ جاں ہو گئیں
روح کی مدہوش بیداری کا ساماں ہو گئیں

پیار کی میٹھی نظر سے تو نے جب دیکھا مجھے
تلخیاں سب زندگی کی لطف ساماں ہو گئیں

اب لب رنگیں پہ نوریں مسکراہٹ کیا کہوں
بجلیاں گویا شفق زاروں میں رقصاں ہو گئیں

ماجرائے شوق کی بے باکیاں ان پر نثار
ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں

چھا گئیں دشواریوں پر میری سہل انگاریاں
مشکلوں کا اک خیال آیا کہ آساں ہو گئیں
بہت خوب۔ ماشاءاللہ
شریک محفل کرنے کے لیے شکریہ علی وقار بھائی۔
سلامت رہیئے۔۔آمین۔
 

سیما علی

لائبریرین
ماجرائے شوق کی بے باکیاں ان پر نثار
ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں

چھا گئیں دشواریوں پر میری سہل انگاریاں
مشکلوں کا اک خیال آیا کہ آساں ہو گئیں
بہت خوب
وقار بھائی بہت شکریہ شریکِ محفل کرنے کے لئے ۔
 
Top