ھمارا ظرف۔

رشید حسرت

محفلین
ھمارا ظرف ھے یہ بھی، اگر خاموش رہتے ہیں
نکل جاتے ہیں کھوٹے، کار گر خاموش رہتے ہیں

ھماری بُرد باری کی لبوں پہ مُہر ھے، ورنہ
بیاں پہ دسترس رکھتے ہیں، پر خاموش رہتے ہیں

بتائیں کیا کہ کیسے مرحلے پہ زندگی ٹھہری
نمی آنکھوں میں لے کر رات بھر خاموش رہتے ہیں

پتہ لگنے نہیں پاتا، کہ دل کو عارضہ کیا ھے؟
بتاتے کچھ نہیں، بس چارہ گر خاموش رہتے ہیں

ہمیں یوں شب گزیدہ وحشتوں نے گود میں پالا
اگر بِپھریں تو رستے پُر خطر خاموش رہتے ہیں

نجانے کیسا جادو پھونک ڈالا جادو گرنی نے
بہت دن ھو گئے نورِ نظر خاموش رہتے ہیں

ہمیں طعنہ نہ دے اے فِتنہ گر تُو تنگ نظری کا
وہ جؤا گر ہیں سب کچھ ہار کر خاموش رہتے ہیں

رشید حسرتؔ، وہ پہلے خوش دلی سے کام کرتے تھے
نجانے کیا ھے کہ اب نامہ بر خاموش رہتے ہیں۔

رشید حسرتؔ۔
 
ھمارا ظرف ھے یہ بھی، اگر خاموش رہتے ہیں
نکل جاتے ہیں کھوٹے، کار گر خاموش رہتے ہیں

ھماری بُرد باری کی لبوں پہ مُہر ھے، ورنہ
بیاں پہ دسترس رکھتے ہیں، پر خاموش رہتے ہیں

بتائیں کیا کہ کیسے مرحلے پہ زندگی ٹھہری
نمی آنکھوں میں لے کر رات بھر خاموش رہتے ہیں

پتہ لگنے نہیں پاتا، کہ دل کو عارضہ کیا ھے؟
بتاتے کچھ نہیں، بس چارہ گر خاموش رہتے ہیں

ہمیں یوں شب گزیدہ وحشتوں نے گود میں پالا
اگر بِپھریں تو رستے پُر خطر خاموش رہتے ہیں

نجانے کیسا جادو پھونک ڈالا جادو گرنی نے
بہت دن ھو گئے نورِ نظر خاموش رہتے ہیں

ہمیں طعنہ نہ دے اے فِتنہ گر تُو تنگ نظری کا
وہ جؤا گر ہیں سب کچھ ہار کر خاموش رہتے ہیں

رشید حسرتؔ، وہ پہلے خوش دلی سے کام کرتے تھے
نجانے کیا ھے کہ اب نامہ بر خاموش رہتے ہیں۔

رشید حسرتؔ۔
رشید حسرت بھائی آپ کی گزشتہ پوسٹیں چونکہ ٹیکسٹ فارمیٹ کے بجائے تصویری فارمیٹ میں تھیں لہٰذا انہیں شاعری اور مصوری کے زمرے میں منتقل کیا گیا تھا۔ اگر آپ ٹائیپ کرسکتے ہیں تو آپ کی پابندِ بحور شاعری کا زمرہ یا اصلاحِ سخن کا زمرہ ہی درست ہوگا۔
 
Top