الم
محفلین
﷽

اللہ پاک نے قرآنِ کریم فرقانِ حمید میں سورۃ النور (24) کی آیت 61 میں فرمایا:
فَإِذَا دَخَلۡتُم بُيُوتً۬ا فَسَلِّمُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِكُمۡ تَحِيَّةً۬ مِّنۡ عِندِ ٱللَّهِ مُبَ۔ٰرَڪَةً۬ طَيِّبَةً۬ۚ ڪَذَٲلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَڪُمُ ٱلۡأَيَ۔ٰتِ لَعَلَّڪُمۡ تَعۡقِلُونَ
ترجمہ:
پھر جب گھروں میں داخل ہونا چاہو تو اپنے لوگوں سے سلام کیا کرو جو الله کی طرف سے مبارک اور عمدہ دعا ہے اسی طرح الله تمہارے لیے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو
دینِ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اللہ پاک انسان کی ہر موڑ پہ راہنمائی کرتے ہیں کے فلاں وقت فلاں امر پیش آئے تو اسکو کیسے سنبھالا جائے سب اللہ نے اپنی کتاب میں بتا دیا جسکی تشریح اللہ کے نبی ﷺ نے کر دی اپنے اعمال سے اور احادیث سے۔ اسی طرح اللہ پاک انسان کو ادب بھی سمجھاتے ہیں جیسا کے اوپر کی آیت میں اللہ پاک نے حکم دیا کہ گھر داخل ہوتے وقت سلام کیا کرو اس سے 3 چیزیں پتا چلیں:
- اللہ کے نام سے گھر میں داخل ہوا جائے۔
- اللہ سے رحمت کی دعا کی جائے جو کہ السلام علیکم کے روپ میں بتا دی لہذا اسکا جب جواب ملے گا تو آپ بھی اس رحمت میں شامل ہو گئے۔
- پھر یہ پتا چلا کہ یہ کلمہ اللہ کے نزدیک مبارک ہے اور اللہ پسند کرتا اسے ذرہ سوچیں کہ کیوں نا ہر بات کا آغاز اللہ کے پسندیدہ دعاسے کریں ؟ اس سے اللہ خوش نہ ہوں گے بھلا؟
اللہ پاک ہم سب کو دین کی سہی سمجھ عطا فرمائے اور ہماری سانس سے آنکھ کے بند ہونے تک ہمارا ایمان سلامت رکھے اور ہمیں ایسا بنا دے کے ہم اُسے پسند آجائیں
آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
دعاؤں کا طالب،
فہیم محمود میر
