جو زخم دل پہ آئے ہیں وہ اُس سے کیوں چھپا نہ لوں میں خار خار انگلیوں میں کچھ گلاب لے چلوں!!!
جاسمن لائبریرین ستمبر 3، 2020 #1 جو زخم دل پہ آئے ہیں وہ اُس سے کیوں چھپا نہ لوں میں خار خار انگلیوں میں کچھ گلاب لے چلوں!!!
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 3، 2020 #3 تصویر میں نے مانگی تھی شوخی تو دیکھئے اک پھول اس نے بھیج دیا ہے گلاب کا
سیما علی لائبریرین ستمبر 6، 2020 #5 روش روش پہ ہیں نکہت فشاں گُلاب کے پھول!! حسیں گلاب کے پھول، ارغواں گُلاب کے پھول مجید امجد
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 16، 2020 #6 گلاب و موگرا چمپا چمیلی بھیک لینے کو محمد مصطفیٰؐ کے در پہ صبح و شام جاتے ہیں
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #7 میں چاہتا تھا کہ اس کو گلاب پیش کروں وہ خود گلاب تھا اس کو گلاب کیا دیتا افضل الہ آبادی
جاسمن لائبریرین دسمبر 31، 2022 #8 گلاب رت میں یہ زردیوں کے نقوش چہرے پہ دیکھ لینا ہمارے بارے میں کچھ نہ کہنا پہ عبرتوں کی کتاب لکھنا پروفیسر ڈاکٹر طاہر تونسوی
گلاب رت میں یہ زردیوں کے نقوش چہرے پہ دیکھ لینا ہمارے بارے میں کچھ نہ کہنا پہ عبرتوں کی کتاب لکھنا پروفیسر ڈاکٹر طاہر تونسوی
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #9 پھول ببول کے اچھے ہیں لیکن ساکت تصویروں میں سچ مچ کے صحراؤں کی تو اس دل جیسی صورت ہے اعتبار ساجد