گم صم کوئی بیٹھا ہے اسے ایک نظر دیکھ

شاہد شاہنواز

لائبریرین
گم صم کوئی بیٹھا ہے اسے ایک نظر دیکھ
آنکھوں میں ذرا جھانک محبت کا نگر دیکھ

مت دیکھ مری راہ میں کہسار ہیں کتنے
تو میرا جگر دیکھ مرا ذوقِ سفر دیکھ

کچھ تو ہی سرِ بزم یہ احساس کیا کر
ہم کیسے کہیں دیکھ، ادھر دیکھ، ادھر دیکھ

اب کس کا اجالا ہے سرِ شہرِ تمنا
اب کس کی محبت ہے سرِ راہ گزر دیکھ

کیا حوصلہِ عشق ہے، اب کیسے بیاں ہو
مقتل میں بصد شوق یہ کٹتے ہوئے سر دیکھ

کس آگ کے دریا میں بہاتی ہے یہ دنیا
کس کرب کے صحرا میں بھٹکتا ہے بشر دیکھ

ماؤں کو کبھی چین سے سونے نہیں دیتا
معصوم سے بچوں کی محبت کا اثر دیکھ

اے عشق تجھے کرب و بلا یاد تو ہوگا
اب ملکِ خداداد کے جلتے ہوئے گھر دیکھ

(مجھے "کرب و بلا" مذکر محسوس ہوتا ہے، لیکن اس لنک کے مطابق یہ مؤنث ہے :
http://urdulughat.info/words/16200-کرب-و-بلا
)

تجھ کو نظر آتی ہے جہاں قبر کی مٹی
کس کس نے بکھیرے ہیں وہاں لعل و گہر دیکھ

برائے توجہ:
محترم الف عین صاحب
اور محترم محمد یعقوب آسی صاحب
 
Top