گلگت بلتستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا

جاسم محمد

محفلین
گلگت بلتستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا
احمد منصور پير 20 مئ 2019
baltistan-ani.jpg

’را‘کا ہدف گلگت کے طلبا ونوجوان نسل کو ہدف بناکر دہشت گردی اور علیحدگی کی تحریک کو ہوا دینا تھا، ذرائع۔ فوٹو:فائل

غذر: گلگت بلتستان میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی معاونت سے چلنے والا بلاورستان نیشنل فرنٹ (حمید گروپ) کا مقامی نیٹ ورک پکڑا گیا۔
492433_92838473.jpg


ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کی کامیاب کارروائی میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے متحرک ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، اس نیٹ ورک نے گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی کر رکھی تھی تاہم خفیہ اداروں نے اسے بے نقاب کر کے ناکام بنا دیا اور ’را‘ کے پاکستان دشمن نیٹ ورک کی سنسنی خیز تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے زیر سرپرستی گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ’بلاورستان نیشنل فرنٹ‘ (حمید گروپ) کی آبیاری کی گئی، اور ’را‘کا ہدف جامعات کے طلبا اور گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کو ٹارگٹ کر کے دہشت گردی اور علیحدگی کی تحریک کو ہوا دینا تھا۔
RAW3(2).jpg


حمید خان کوعالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ متاثر کرنے اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کرنے کی سرگرمیوں پر لگایا گیا، ’را‘ کے اشاروں پر ہی حمید خان نےعالمی مالیاتی اداروں کو خطوط کے ذریعے گلگت بلتستان و دیگر جگہوں پر 6 مجوزہ ڈیموں کے لیے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے سے روکنے کی کوششیں کیں، ذیلی قوم پرست تنظیم ’بلاورستان‘ ٹائمز میگزین کے ذریعے علیحدگی پسند سوچ کو ہوا دے رہی تھی۔

RAW4(2).jpg


چیئرمین بی این ایف (حمید گروپ) عبدالحمید خان آف غذر کو ’را‘ کی جانب سے 1999 میں نیپال لے جایا گیا، جہاں سے اسے بھارت منتقل کردیا گیا، بھارت میں ’را‘ کے ایجنٹ کرنل ارجن اور جوشی نے اسے تربیت دی، اور اس دوران اسے دہلی میں تھری اسٹار اپارٹمنٹ میں رکھا گیا، اور کچھ عرصے بعد حمید خان کے تین بچوں سمیت پورے خاندان کو بھی بھارت ہی منتقل کردیا گیا، جہاں اس کے بچوں کو مختلف اسکولوں، کالجز میں مہنگی تعلیم دلوائی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 1999 سے 2007 اور 2015 سے 2018 تک ’را‘ نے حمید خان پر 11 سالوں میں بھاری سرمایہ کاری کی، اور اسے گلگت بلتستان میں سرگرمیوں کے لیے ایک ارب روپے کے لگ بھگ خطیر رقم بھی فراہم کی گئی جب کہ اس کے بیٹوں کی تعلیم کو بھارت کے ساتھ یورپ میں بھی اسپانسر کیا گیا۔ 2007 کے بعد حمید خان کو برسلز منتقل کرایا گیا تاکہ وہ مختلف عالمی فورمز پر پاکستان مخالف تقاریر کر سکے۔

’را‘ گلگت بلتستان کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں میں بھی طلباء کو حمید خان کے ذریعے معاونت کر رہی تھی، ان سرگرمیوں میں بی این ایف کا اسٹوڈنٹ ونگ ’بلاورستان نیشنل اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن‘ شیر نادر شاہی کی قیادت میں ملوث تھا، شیر نادر شاہی ’بلاورستان ٹائمز‘ شائع کرتا تھا، اور ’را‘ اور حمید خان سے ہدایات لے کر راولپنڈی اور غذر میں شرپسندی کے لئے مرکزی کردار ادا کررہا تھا، 2016 میں وہ عبدالحمید خان اور را کی مدد سے یو اے ای چلا گیا، جہاں سے اسے نیپال منتقل کر دیا گیا۔

nadir-1558360108.jpg


پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کی بھرپور کوششوں کے ذریعے عبدالحمید خان نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط سرنڈر کیا، جب کہ 29 مارچ کو شیر نادر شاہ نے بھی سرنڈر کر دیا، تاہم شیر نادر شاہ کو دبئی میں موجود ’را‘ کی لیڈی ایجنٹ نے شکار کیا اور اسے نیپال لے جایا گیا، تاہم نیپال سے بھارت جانے سے قبل ہی پاکستانی ایجنسیاں کامیابی سے اسے پاکستان واپس لے آئیں۔

ذرائع کے مطابق ’را‘ کے سالہا سال سے تشکیل دیئے گئے نیٹ ورک کو ناکام بنانے کے لیے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی نے طویل اور صبر آزما منصوبہ بندی کی، اور “Op Pursuit” کے ذریعے بی این ایف کا مقامی نیٹ ورک پکڑا اور را کے منصوبے کو ناکام بنایا۔ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بھاری تعداد میں اسلحہ و ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا جب کہ بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لے لیے گئے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
گلگت بلتستان میں دہشتگردی کیلئے ”را“ کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب
Last Updated On 20 May,2019 10:14 pm

492412_26503635.jpg

اسلام آباد: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے لیے انڈین خفیہ ایجنسی ”را“ کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

اسلام آباد: (دنیا نیوز) بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کا گلگت بلتستان میں دہشتگردی اور تخریب کاری کا بڑا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔ قوم پرست تنظیم بالاورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کا مقامی گروہ پکڑا گیا۔

پاکستانی خفیہ اداروں کی کامیاب حکمت عملی کے نتیجے میں عبدالحمید نے فروری 2019ء جبکہ شیر نادر شاہی نے مارچ 2019ء میں ہتھیار ڈال دیے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کا گلگت بلتستان میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ قوم پرست تنظیم بالاورستان نیشنل فرنٹ (حمید گروپ) کا مقامی گروہ پکڑا گیا۔ 14 کارندے گرفتار کر کے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا ہے۔

RAW3(1).jpg


پاکستانی خفیہ اداروں کی کامیاب حکمت عملی کے نتیجے میں عبدالحمید نے فروری 2019ء جبکہ شیر نادر شاہی نے مارچ 2019ء میں ہتھیار ڈال دیے۔ ”را“ کی ایک خاتون افسر نے شیر نادر شاہی کو اپنے جال میں پھنسا کر بھارت منتقل کرنا چاہا لیکن اس پہلے ہی پاکستانی حساس اداروں نے اسے پاکستان پہنچا دیا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی اربوں روپے کی فنڈنگ سے بی این ایف بالاورستان ٹائمز نامی مقامی جریدے کی اشاعت سے نوجوانوں کو ملک کے خلاف استعمال کر رہی تھی۔

تنظیم کا ہدف گلگت بلتسان سمیت ملک کی مختلف یونیورسٹیز کے نوجوانون کو دہشتگردی کی جانب مائل کرنا تھا۔ تنظیم کے چیئرمین عبدالحمید خان کو ”را“ 1999ء میں غذر سے نیپال اور پھر بھارت لے گئی جہاں وہ کرنل ارجن اور جوشی کی زیر نگرانی رہا اور پھر انہیں کئی عالمی فورمز پر پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا۔

RAW4(1).jpg


گلگت بلتستان میں بالاورستان نیشنل سٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے نام سے طلبہ تنظیم بھی بنائی گئی جس کا چیئرمین شیر نادر شاہی ”را“ کی ایما پر کئی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔

شیر نادر شاہی راولپنڈی اور غذر میں ”را“ کے لیے کام کرتا رہا جس کے بعد پھر یو اے ای اور پھر نیپال فرار ہو گیا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا
ویب ڈیسک 20 مئی 2019

اسلام آباد: انٹیلی جنس اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کرلی، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف را کا نیٹ ورک پکڑا گیا.

تفصیلات کے مطابق را کی گلگت میں انتشار پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی، بےنقاب کیے گئے را نیٹ ورک کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آگئیں، را نے گلگت میں بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کی سرپرستی کی.

تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ہے، را نیٹ ورک کا مشن گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو ورغلانہ تھا، جی بی کی یونیورسٹیوں میں پاکستان دشمن پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا، عبدالحمیدخان کے پاس عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کا ٹاسک تھا.

آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے

انکشاف ہوا ہے کہ عبدالحمید خان کا ہدف گلگت بلتستان میں دہشت گردی کرنا بھی تھا، را کے اشارے پر عبد الحمید خان نےعالمی مالیاتی اداروں کو خطوط بھیجے، 6 مجوزہ ڈیموں کے لئے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے سے روکنے کی کوششیں کیں، سربراہ بی این ایف عبدالحمید خان آف غذر 1999 میں نیپال گیا تھا.

تفتیش میں انکشاف ہوا کہ عبد الحمید خان کو را نیپال لے کرگئی، جہاں سے وہ بھارت چلا گیا، عبد الحمید کو دلی میں 3 اسٹار اپارٹمنٹ دیا گیا،3 بیٹے، فیملی بھی منتقل ہوئی، عبدالحمید خان کے بچوں کو مختلف اسکولوں، کالجز میں مہنگی تعلیم دلوائی گئی، را 1999 سے 2007 تک عبد الحمید کو فنڈنگ کرتا رہا، 2015 سے 2018 تک را نے عبد الحمید کو بھاری فنڈنگ کی، را کی جانب سےعبدالحمید کو بھارتی شناختی دستاویز، کاروباری سہولت دی گئی.

مزید پڑھیں: بلوچستان اہم صوبہ ہے اس لیے دشمن نشانہ بنا رہے ہیں: وزیر داخلہ بلوچستان

اطلاعات کے مطابق عبدالحمید کے بیٹوں کی تعلیم کوبھارت اور یورپ میں بھی اسپانسر کیا گیا، پاکستان دشمن پروپیگنڈے کے لئے 2007 کے بعدعبدالحمید کو برسلز بھیجا گیا، را نے بی این ایف کو جی بی میں سرگرمیوں کے لئے ایک ارب روپے فنڈنگ کی، بلورستان نے علیحدگی پسند سوچ کے لئے ٹائمز میگزین کا استعمال کیا گیا، انٹیلیجنس نے “آپریشن پرسویٹ” میں بی این ایف کامقامی نیٹ ورک بےنقاب کیا۔

انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن سے بلورستان نیشنل فرنٹ کا مقامی نیٹ ورک پکڑا گیا، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کیا گیا، آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے، را عبدالحمید خان کے ذریعے مختلف شہروں میں بھی طلباکو اسپانسرکر رہی تھی، اسٹوڈنٹ ونگ بی این ایس آرگنائزیشن چیئرمین کی سرپرستی میں ملوث تھا.

شیرنادر شاہی پنڈی، غذر میں مرکزی کردار تھا، عبد الحمید را سے ہدایات لیتا تھا، چیئرمین بلورستان نیشنل اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن بلورستان ٹائمزشائع کرتا تھا، 2016 میں عبدالحمید، را کی مدد سے یو اے ای گیا، جہاں سے نیپال منتقل ہوا۔

انٹیلی جنس اداروں کی کوشش سےعبد الحمید نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط سرنڈر کیا، 29 مارچ کو شیرنادرشاہی نے بھی سرنڈر کر دیا، شیرنادر شاہی کو یو اے ای سے را کی لیڈی ایجنٹ نےشکارکیا پھرنیپال لے جایا گیا، شیر نادر کو نیپال سے بھارت لے جانے سے پہلے کامیابی سے پاکستان واپس لایا گیا.
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی خفیہ اداروں نے گلگت بلتستان میں بھارتی ایجنسی 'را' کا نیٹ ورک پکڑلیا
200139_6344261_updates.jpg

خفیہ اطلاعات پر آپریشن میں بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا اور بی این ایف کے 14 کارکنوں کو حراست میں لیاگیا، انٹیلیجنس ذرائع — فوٹو: فائل

پاکستانی خفیہ اداروں نے گلگت بلتستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کا نیٹ ورک پکڑلیا، یہ نیٹ ورک علاقے میں انتشار پھیلانے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف عمل تھا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' گزشتہ کئی سال سے گلگت بلتستان کی قوم پرست تنظیم بالاورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی تھی اور اس مقصد کیلئے ایک ارب روپے بھی فراہم کیے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ’را‘ نے گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم بالاورستان نیشنل فرنٹ (بی این ایف) حمید گروپ کی آبیاری کی جس کا ہدف طلبا و نوجوانوں کو ٹارگٹ کرکے دہشت گردی اور علیحدگی کی تحریک کو ہوا دینا تھا۔

انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاعات پر آپریشن میں بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا اور آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے۔

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ بی این ایف کا اسٹوڈنٹ ونگ چیئرمین شیر نادر شاہی کی قیادت میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں کی کوششوں سے عبدالحمید خان نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط طور پر سرنڈر کیا تھا جس کے بعد 29 مارچ کو شیر نادر شاہ نے بھی سرنڈر کردیا تھا۔

انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا تھا کہ عبدالحمید خان نے عالمی مالیاتی اداروں کو مجوزہ 6 ڈیمز کی تعمیر میں مدد روکنے کیلئے خطوط لکھے تھے۔

چیئرمین بی این ایف حمید گروپ عبدالحمید خان کو 1999 میں نیپال پھر بھارت لے جایا گیا تھا جہاں اسے 'را' کے ایجنٹ کرنل ارجن اور جوشی نے ہینڈل کیا۔

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ 'را' نے بی این ایف حمید گروپ کو گلگت بلتستان میں انتشار انگیز سرگرمیوں کے لیے ایک ارب روپے دیے تھے۔
 
Top