گفتگو

نایاب

لائبریرین
عہد الست کیا ہے ؟؟؟؟؟
" یوم الست " جو ہے اس کا ذکر اس لیئے کیا گیا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو یاد کراتے ہیں کہ دیکھو ساری کی ساری روحیں خالق کو تسلیم کر کے سفر پر روانہ ہوئی ہیں ۔ یہاں پر اگر بغاوت اور طاغوت ہے تو یہ گمراہی یہاں پیدا ہوتی ہے ۔ یہ خاص طور پر آپ لوگوں کو یاد کرایا گیا ہے ۔ کہ آپ کیا کہہ کے آئے ہیں ۔ کہ " آپ ہی ہمارے رب ہیں " یہ یوم الست آج بتایا جا رہا ہے تو لازمی بات ہے کہ آپ کو یاد ہو کہ نہ یاد ہو ۔ کہ روح نے کبھی ایسا کہا تھا ۔ لیکن اس میں ایک راز یہ ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ روح کو یاد آ جائے ۔ تو روح جو ہے قبل از پیدائیش کی زندگی کی یاد داشت حاصل کر سکتی ہے ۔ آپ میری بات سمجھ رہے ہیں ؟ یوم الست کو یاد کرایا گیا اور کہا گیا ۔ اگر اب بتایا جا رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ممکن ہے کہ وہ یاد ہو سکے اور ممکن ہے کچھ لوگوں میں یوم الست کا واقعہ ان کی نگاہوں میں ہو ۔ ایسا ہو سکتا ہے ۔ یہ جو ابتدائے زمانہ ہے اور جو " کن " کا دن ہے ۔ فقراء کہتے ہیں کہ کن کا زمانہ تو کل کی بات ہے ۔ " کن فیکون " سے پہلے ہی ہم اللہ سے آشنا تھے ۔
کن فیکون تے کل دی گل اے ۔۔۔۔۔۔ اسی کول تہاڈے ہے سی
تو ہم تو پہلے ہی اس کے محرم تھے ۔ اب یہ بات جو ہے ۔ یہ ان بزرگوں میں سے ہی کوئی کہہ سکتے ہیں ۔ کہ یہ کن فیکون سے پہلے کی داستان تھی ۔ اور وہ لوگ ایسے ہی نہیں کہہ جاتے ۔ تو یہ ہو سکتا ہے کہ اس انسان کو آشنائی ہو جائے ۔ اگر یہ بات مان لی جائے کہ ہم تسلیم کر آئے ہیں تو قدم قدم پر آپ کو یہ آواز آئے گی ۔ " الست بربکم " یعنی کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ۔ اور قدم قدم پر آپ نے " بلی " کہنا ہے یعنی کہ " اے اللہ آپ ہی ہیں " یہ ثابت کرنا ہے کہ جب آزمائیش آئے کہ اب بولو " اللہ ہے کہ نہیں ہے " تو پھر بولو " اللہ ہے " اور اس کو ثابت کرو ۔ اگر غلطی کا موقع ہو ۔ گناہ کا موقع ہو تو پھر آواز آتی ہے جو آپ کے ضمیر کی شکل میں آئے گی یا کسی اور شکل میں آئے گی ۔ کہ " دیکھ اللہ ہے کہ نہیں " تو ضمیر کو کہو کہ " اللہ ہے " اور پھر اپنی حرکت سے باز آ جاؤ ۔ اور اپنے تمام افعال قبیع سے باز آ جاؤ ۔ کیوں کہ اللہ ہے اور آپ یہ وعدہ کر آئے ہیں ۔ اس طرح براہ راست آواز آتی ہے کہ اللہ پر یقین ہے کہ نہیں ہے ۔ کیا تم اللہ کو مانتے ہو ۔ میں تمہارا رب ہوں کہ نہیں ہوں ؟"تو آپ کہیں گے کہ آپ ہی ہمارے رب ہیں اور ہم یہ جرم نہیں کرتے ۔ یہ آپ لوگوں کو اس لیئے بتایا گیا تاکہ آپ کو غلی سے نجات پانے کا طریقہ آ جائے ۔ ٹیمپٹیشن سے بچنے کا طریقہ آ جائے ۔ گناہ سے فرار کا طریقہ آ جائے ۔ "ففرو الی اللہ " ۔۔۔ اور اللہ کی طرف بھاگ جاؤ ۔ دوڑو اور کہو کہ آپ ہی ہمارے رب ہیں ۔ اگر ایسے آدمی کو کہیں کہ پیسے لو اور ووٹ دو ۔ کیونکہ پیسے سے سارا کاروبار ہوتا ہے ۔ تو وہ کہتا ہے کہ آپ اللہ ہی ہمارا رب ہے ۔ اور ہم اللہ کی طرف جا رہے ہیں ۔ اور ہم پیسے سے اپنا کردار چینج نہیں کرتے ۔
تو یہ آواز قدم قدم پر آئے گی ۔ اور آزمائیش قدم قدم پر ہو گی ۔ یا تو آئندہ کی بات نگاہ میں ہو کہ یہ آئندہ کیا ہے ؟ آپ کو یہ بات سمجھ آنی چاہیئے کہ آپ نے یہاں پر نہیں ہونا ۔ حالانکہ پتہ ہے کہ یہاں پر نہیں ہونا ۔ لیکن جب یہ نگاہ میں آ جائے کہ زندگی کا یہ واقعہ نہیں رہے گا ۔ تو پھر ہونا کیا ہے ۔ ؟ جب یہ پتہ چل جائے کہ کچھ عرصہ کے بعد نہیں ہونا تو پھر ہونے کے لیے آپ نے اتنا نقصان کیوں کرنا ہے کہ نہ ہونا مشکل ہو جائے ۔ یعنی کہ اگر بوجھ ہے تو زندگی میں ہی تھوڑا سا بوجھ برداشت کرلو کیونکہ یہ تھوڑی دیر کے لیے ہے نا ۔ کہ قبر پر بوجھ نہ پڑے اور اگر وہ پڑا تو ہمیشہ کے لیے پڑے گا ۔ یہ چھوٹی سی بات ہے اور بڑی آسان بات ہے کہ زندگی میں تھوڑا برداشت کر لو ۔ زندگی تھوڑی دیر کی ہے تاکہ قبر پر بوجھ نہ پڑے کیونکہ وہ ہمیشہ کے لیے ہوگا ۔ تو اپنی قبر کو بوجھ سے بچاؤ اور تھوڑا بہیت بوجھ زندگی میں برداشت کر لو ۔ یہ دن کٹ جائیں گے اور وہ دن نہیں کٹیں گے ۔ کیونکہ وہ لمبا فاصلہ ہے ۔ ایسا عمل کر جاؤ کہ آپ کے خاندان میں کوئی نیک آ جائے ۔ آپ کی اولادوں میں کوئی نیک آ جائے ۔ اور اس کی نیکی سے آپ کو کوئی تقویت ہو جائے ۔
گفتگو والیم 15 صفحہ 60
 
Top