گجرات فسادات: سابق وزیر سمیت اکتیس کو عمر قید

نایاب

لائبریرین
بھارت کی ریاست گجرات میں احمدآباد شہر کے نروڈا پاٹیہ علاقے میں 97 مسلمانوں کے قتل عام کے لیے خصوصی عدالت نے سبھی 31 قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔
‏عدالت نے بی جے پی کی رہنمااور سابق وزیرمایا کوڈ نانی کو28 برس کی قید کی سزا دی جبکہ وشو ہندو پریشد کے رہنما بابو بجرنگی کوتا حیات عمر قید کی سزا دی ہے ۔ بابو بجرنگی کو نروڈہ پاٹیہ واقعہ کا اصل مجرم مانا گیا ہے ۔
سات قصور واروں کو 31 برس کی سزا سنائی گئی ہے ۔
دلی میں ہمارے نامہ نگار شکیل اختر کا کہنا ہے کہ بھارت میں فسادات کی تاریخ میں غالباً یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون بالخصوص ایک سابق وزیر اور رکن اسمبلی کو فرقہ واورانہ فسادات میں عمر قید کی سزا دی گئی ہو۔
نروڈا پاٹیہ احمدآباد کے نواح میں واقع مسلمانوں ک ایک بستپی ہے ۔ گودھرا میں ٹرین کے ایک ڈبے میں 27 فروری 2002 کو ہندو کارسیوکوں کو زندہ جلائے جانے کے بعد 28 فروری کو گجرات بند کے دوران ہندوؤوں کے ایک ہجوم نے اس بستی پر حملہ کیا تھا ۔ اس حملے میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بیشتر خواتین اور بچے تھے ۔گودھرا کے واقعے کے بعد نروڈا پاٹیہ کا وافعہ اتنی بڑی ہلا کتوں کا سب سے بڑا واقعہ تھا ۔
خصوصی عدالت کی جج جوتسنا بہن یاگنک نے نروڈا پاٹیہ کے واقعہ کو کسی ’مہذب معاشرے پرکلنک‘ قرار دیا اور کہا کہ کسی بھی صورت کسی شخص کو امن و قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے کا حق حاصل نہیں ہے ۔
انہوں نے اپنے مشاہدے میں کہا ’اس طرح کے بہیمانہ واقعہ کے مرتکبین کو ایسی سزائیں دی جانی چا ہئیں کہ جس سے مستقبل میں کبھی ایسا واقعہ نہ ہو‘۔
عدالت نے نروڈا پاٹیہ فسادات کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ایک خاتون کو پانچ لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔
اس سے قبل گجرات کی ذیلی عدالتیں گودھرا سمیت فسادات کے چار اہم معامالات میں فیصلہ سنا چکی ہیں ۔ ان مقدمات میں بھی متعد افراد کو عمر قید اور قید کی سزادی گئی ہے ۔
گودھرا کے واقعے کی دہشت گردی کے قانوں کے تحت سماعت ہوئی تھی اور اس میں دس سے سے زیادہ افراد کو موت کی سزا سنائی گئی ہے ۔
نروڈا پاٹیہ کا معاملہ گودھرا سمیت گجرات فسادات کے ان نو اہم معاملات میں شامل ہے جس کی تفتیش سسپریم کورٹ کے حکم پر ایک خصوصی تفتیشی ٹیم نے کی ہے ۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ دوہزار نو میں خصوصی ٹیم کی تشکیل سے پہلے گجرات پولیس نے اٹھائیس برس کی قید کی سزا پانے والی مایاکوڈنانی کے خلاف کیس تک درج نہیں کیا تھا ۔
وزیر اعلٰی نریندر مودی نے فسادات کے بعد کوڈنانی کو اپنی کابینہ میں شامل کیا تھا ۔ خصوصی ٹیم کے ذریعے نامزد کیے جانے اور گرفتار کیے جانے کے بعد وہ وزیر کے عہدے سے مستٰعفی ہوئی تھیں ۔
فسادات کے متاثرین کی مدد کرنے والی تنطیموں اور کارکنوں نے عدالت کے فیصلے پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔
بشکریہ بی بی سی اردو
 

عسکری

معطل
بابو بجرنگی نے تو ریکارڈ پر کہا تھا مسلمان کو مار کر بہت مزا آتا ہے یہ ویڈیو چوری سے بنائی گئی تھی :D
 

عاطف بٹ

محفلین
شیو سینا کے غنڈوں نے آج ممبئی میں ہونے والی پاکستانی اشیاء کی نمائش کے خلاف احتجاج کیا۔ دو تین گھنٹے قبل موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق احتجاج کی وجہ سے نمائش روک دی گئی تھی مگر اس وقت کیا صورتحال ہے اس کا کچھ اندازہ نہیں۔
 
Top