کیلیبری فانٹ کی مدد سے دستاویزات جعلی ثابت ہوگئے

شاہد شاہ

محفلین
نواز خاندان کو پھرتیاں لے ڈوبیں، فرانزک ماہر نے جعلسازی کی تصدیق کردی
By: Samaa Web Desk

پاکستان
February 22, 2018

اسلام آباد : نواز فیملی کی جانب سے ٹرسٹ ڈیڈ میں جعل سازی کی فرانزک ماہر نے بھی تصدیق کردی۔ رابرٹ ریڈلے کا کہا ہے کیلیبری فونٹ 31 جنوری 2007ء کو مارکیٹ میں آیا جبکہ نواز خاندان نے 2006ء کی ٹرسٹ ڈیڈ میں کیلیبری فونٹ استعمال کیا تھا۔

نواز فیملی کو پھرتیاں لے ڈوبیں، کیلبری فونٹ سابق وزیراعظم کے خاندان کیلئے گلے کی ہڈی بن گیا، برطانوی فرانزک ماہر رابرٹ ریڈلے نے بھی احتساب عدالت میں تصدیق کردی کہ دستاویزات میں استعمال کیا گیا فونٹ اس وقت لانچ ہی نہیں ہوا تھا۔

رابرٹ ریڈلے نے عدالت کو بتایا کیلبری فونٹ تو 31 جنوری 2007ء کو مارکیٹ میں آیا تھا جبکہ نواز فیملی کی طرف سے 2006ء کی ظاہر کی گئی ٹرسٹ ڈیڈ میں یہی فونٹ استعمال کیا گیا۔ سماء
 

شاہد شاہ

محفلین
اسلام آباد : ایون فیلڈ کی دستاویزات کیلبری فونٹ کے کمرشل استعمال سے پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے، کیلبری فونٹ کی جعل سازی پھر پکڑی گئی، گواہ رابرٹ ریڈلے نے بھی نیب کو وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرادیا۔


تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، مذکورہ سماعت چھ گھنٹے سے زائد جاری رہی


اس موقع پر استغاثہ کے غیر ملکی گواہ فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ولیم ریڈلی نے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروایا، گواہ سے وکیل صفائی خواجہ حارث نے جرح کی۔


رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔


خواجہ حارث نے کہا کہ کیا ونڈو وسٹا کا پری ریلیز ورژن بیٹاون پہلے سے موجود تھا؟ جس پر گواہ نے کہا کہ جی بالکل بیٹاون ورژن2005میں موجود تھا اور یہ بیٹاون ورژن صرف آئی ٹی ماہرین کے ٹیسٹنگ مقاصد کیلئے تھا


گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کیلئےنہیں تھا۔ بعد ازاں سماعت اگلے دن دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی، غیرملکی گواہ رابرٹ ولیم ریڈلی پر کل بھی جرح جاری رہے گی۔

ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی، گواہ کا بیان ریکارڈ
 
Top