کیا ساتواں کیلا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟

کیا ساتواں کیلا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟
  • 13 ستمبر 2015
140919115821_bananas_640x360_getty_nocredit.jpg

’پوٹاشیم ہمارے لیے بے حد اہم ہے اور یہ ہمارے جسم کے ایک ایک خلیے میں پایا جاتا ہے‘
کہا جاتا ہے کہ ایک ساتھ زیادہ کیلے کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ بلکہ کہا تو یہاں تک گیا ہے کہ ایک وقت میں چھ سے زیادہ کیلے کھانے سے جان بھی جا سکتی ہے۔

کیا یہ سچ ہو سکتا ہے؟

کیلے دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا پھل ہے جس میں ویٹامنز اور منرلز (معدنیات) ہیں۔ تو اگر یہ پھل ہمارے لیے اچھا ہے تو کیا اس سے جان جا سکتی ہے؟

اس خیال کو ایک مشہور شخص کارل پلنگٹن نے پھیلایا ہے۔ انھوں نے ایک جگہ کہا ’ہم اس سے پہلے کیلوں کی بات کر رہے تھے ۔۔۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر چھ سے زیادہ کیلے کھائیں جائیں تو آپ مر سکتے ہیں۔‘

’یہ حقیقت ہے۔ چھ کیلے کھانے کے باعث پوٹاشیم کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ جائے گی ۔۔۔ میں نے ایک برتن میں کیلے دیکھے۔ اس میں چھ کیلے تھے۔ معلوم ہے کہ چھ کیلے کیوں تھے؟ ساتواں آپ کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔‘

پوٹاشیم ہمارے لیے کتنا خطرناک ہے؟

150913122434_bananas-on-tree-with-flower.jpg

کیلے کا درخت اپنے پھول کے ساتھ
لندن میں واقع سینٹ جارج ہسپتال کی کیتھرین کولنز کا کہنا ہے کہ پوٹاشیم ہمارے لیے بے حد اہم ہے اور یہ ’ہمارے جسم کے ایک ایک خلیے میں پایا جاتا ہے۔‘

’اس سے ہماری دل کی دھڑکن ٹھیک رہتی ہے، ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے میں اہم کردار ہے۔ تاہم اگر اس کی مقدار بہت زیادہ یا بہت کم ہو جائے تو دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے، پیٹ میں درد، متلی اور پیٹ خراب ہو جائے گا۔‘

ایک جوان شخص کو ایک دن میں 3500 ملی گرام پوٹاشیم لینی چاہیے۔ ایک 125 گرام وزن کے کیلے میں 450 ملی گرام پوٹاشیم ہوتی ہے۔ یعنی ایک جوان شخص دن میں کم از کم ساڑھے سات کیلے کھا سکتا ہے۔
برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس
تاہم کولنز کا کہنا ہے کہ ایک صحت مند شخص کے لیے کیلے نقصان دہ نہیں ہیں۔

’ایک صحت مند شخص کو شاید ہر روز 400 کیلے کھانے پڑیں گے کہ اس کے جسم میں پوٹاشیم کا لیول اتنا زیادہ ہو جائے کہ وہ جان لیوا ثابت ہو ۔۔۔ کیلے صحت کے لیے خطرناک نہیں ہیں بلکہ ہمیشہ ہی سے مفید رہے ہیں۔‘

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق ایک جوان شخص کو ایک دن میں 3500 ملی گرام پوٹاشیم لینی چاہیے۔ ایک 125 گرام وزن کے کیلے میں 450 ملی گرام پوٹاشیم ہوتی ہے۔ یعنی ایک جوان شخص دن میں کم از کم ساڑھے سات کیلے کھا سکتا ہے۔

تاہم کچھ لوگوں کو اور خاص طور پر گردے کے مرض میں مبتلا افراد کو ایسی خوراک سے دور رہنے کا کہا جاتا ہے جس میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار ہو۔

کولنز کا کہنا ہے کہ ’جن افراد کے گردے کام نہیں کرتے ان کے لیے پوٹاشیم کی اتنی زیادہ مقدار اچھی نہیں ہے۔‘
 
کیلا بہت سے لوگوں کو فوراً قبض میں مبتلا کر دیتا ہے میں تو اس لئے کیلے سے لطف اندوز ہونے کے لئے یا تو اس کا ملک شیک بنا لیتا ہوں یا فروٹ چاٹ کے مزے لیتا ہوں۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
مین نے تو یہی سپنا تھا کہ ایک کیلا کھانے سے قبض ہوتی ہے۔ اور اگر پیٹ خراب ہے تو ایک کیلا کھائیں۔ عام طور پہ کبھی بھی ایک کیلا "اکیلا" نہیں کھانا چاہیے۔ کم سے کم دو ضرور ہوں۔
 
مین نے تو یہی سپنا تھا کہ ایک کیلا کھانے سے قبض ہوتی ہے۔ اور اگر پیٹ خراب ہے تو ایک کیلا کھائیں۔ عام طور پہ کبھی بھی ایک کیلا "اکیلا" نہیں کھانا چاہیے۔ کم سے کم دو ضرور ہوں۔
میں نے بھی یہی سن رکھا ہے لیکن میرا ذاتی تجربہ کچھ اچھا نہیں رہا ، شاید مجھے سوٹ نہیں کرتے، اسی لئے فروٹ چاٹ یا ملک شیک :)
 

x boy

محفلین
بہت سے ممالک میں کھانے پینے کی چیزوں کے مقابلے ہوتے ہیں جس ایک درجن دودرجن فروٹ کھانے ہوتے ہیں کبھی کیلے کبھی کینوں،،،
آج تک مقابلہ جیتنے والوں کو کچھ نہیں ہوا۔ درجن کیلے کھانے کے بعد ڈکار تک نہیں لیتے،،
ویسے میں دو سے زائد کیلے نہیں کھاسکتا،،، اور کیلوں میں مجھے " چیکیٹا" پسند ہے۔
 
میرا پیٹ خراب ہوتو کیلے کے بجائے بریانی سے کام چلالیتا ہوں۔ آزمودہ نسخہ ہے:)
خیر یہ تو خرابی پر منحصر ہوتا ہے کہ علاج کیسے کیا جائے!
ویسے پیٹ کے امراض کے لئے سب سے اچھا علاج اسپغول کا چھلکا قرار دیا جاتا ہے۔ :)
 
Top