خواجہ غلام فرید کیا حال سناواں دل دا

زبیر مرزا

محفلین
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نہ مِلدا
منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا
منہ پر دھول،سر پہ مٹی ہے
عزت آبرو برباد ہے
میرا حال پوچھنے آنگن میں کوئی نہیں آتا
اُلٹا سب میری ہنسی اُڑا رہے ہیں
گیا بار برہوں سر باری
لگی ہو ہو شہر خواری
روندی عمر گزاری ساری
نہ پائم ڈس منزل دا
عشق کا بھاری بوجھ سر پر اُٹھایا ہے
گلی گلی خوار و رسوا ہو رہا ہوں
روتے روتے عمر گزار دی ہے
لیکن منزل کا پتا ابھی تک نہیں چلا
دل یار کیتے کُر لاوے
تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے
ایہو طور تیڈے بیدل دا
دل محبوب کے لئے فریاد کرتا ہے
تڑپتا ہے اور غمگین کرتا ہے
دکھ اور مصبتیں برداشت کرتا ہے
تیرے عاشق کا یہی طور طریقہ ہے
دل پریم نگر ڈوں تانگھے
جتھاں پیندے سخت اڑانگے
نہ راہ فرید نہ لانگھے
ہے پندھ بہوں مشکل دا
دل پریم نگر کی طرف کھنچا جارہا ہے
جہاں پر دشوار گزار راستے ہیں
فرید نہ راستہ ہے نہ پڑاؤ ہے
بڑا ہی مشکل سفر ہے
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ
 

فلک شیر

محفلین
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نہ مِلدا
منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا
منہ پر دھول،سر پہ مٹی ہے
عزت آبرو برباد ہے
میرا حال پوچھنے آنگن میں کوئی نہیں آتا
اُلٹا سب میری ہنسی اُڑا رہے ہیں
گیا بار برہوں سر باری
لگی ہو ہو شہر خواری
روندی عمر گزاری ساری
نہ پائم ڈس منزل دا
عشق کا بھاری بوجھ سر پر اُٹھایا ہے
گلی گلی خوار و رسوا ہو رہا ہوں
روتے روتے عمر گزار دی ہے
لیکن منزل کا پتا ابھی تک نہیں چلا
دل یار کیتے کُر لاوے
تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے
ایہو طور تیڈے بیدل دا
دل محبوب کے لئے فریاد کرتا ہے
تڑپتا ہے اور غمگین کرتا ہے
دکھ اور مصبتیں برداشت کرتا ہے
تیرے عاشق کا یہی طور طریقہ ہے
دل پریم نگر ڈوں تانگھے
جتھاں پیندے سخت اڑانگے
نہ راہ فرید نہ لانگھے
ہے پندھ بہوں مشکل دا
دل پریم نگر کی طرف کھنچا جارہا ہے
جہاں پر دشوار گزار راستے ہیں
فرید نہ راستہ ہے نہ پڑاؤ ہے
بڑا ہی مشکل سفر ہے
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ

منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا

سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔اوپر سے پٹھانے خان کی renderingھو تو....
 

زبیر مرزا

محفلین
منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا
سبحان اللہ۔۔۔ ۔۔۔ اوپر سے پٹھانے خان کی renderingھو تو....
پٹھانے خان نے بھی خُوب گایا ہے یہ کلام اور زاہدہ پروین کی آواز میں تو اس کلام کا حُزن وملال اورحُسن اوربڑھا
 
بہت اعلیٰ زبیر بھائی۔:applause::applause:
ساتھ میں اردو ترجمعہ لگا کر آپ نے میرے جیسے نان پنجابیوں کا بہت بھلا کیا ورنہ "اورجنل پنجابی" تو آدھی ہی پلے پڑی تھی۔
 

خالق داد

محفلین
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نہ مِلدا
منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا
منہ پر دھول،سر پہ مٹی ہے
عزت آبرو برباد ہے
میرا حال پوچھنے آنگن میں کوئی نہیں آتا
اُلٹا سب میری ہنسی اُڑا رہے ہیں
گیا بار برہوں سر باری
لگی ہو ہو شہر خواری
روندی عمر گزاری ساری
نہ پائم ڈس منزل دا
عشق کا بھاری بوجھ سر پر اُٹھایا ہے
گلی گلی خوار و رسوا ہو رہا ہوں
روتے روتے عمر گزار دی ہے
لیکن منزل کا پتا ابھی تک نہیں چلا
دل یار کیتے کُر لاوے
تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے
ایہو طور تیڈے بیدل دا
دل محبوب کے لئے فریاد کرتا ہے
تڑپتا ہے اور غمگین کرتا ہے
دکھ اور مصبتیں برداشت کرتا ہے
تیرے عاشق کا یہی طور طریقہ ہے
دل پریم نگر ڈوں تانگھے
جتھاں پیندے سخت اڑانگے
نہ راہ فرید نہ لانگھے
ہے پندھ بہوں مشکل دا
دل پریم نگر کی طرف کھنچا جارہا ہے
جہاں پر دشوار گزار راستے ہیں
فرید نہ راستہ ہے نہ پڑاؤ ہے
بڑا ہی مشکل سفر ہے
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ

بہت خوب
 
Top