کیا تم مجھ سے دوستی کرو گے

قیصرانی

لائبریرین
یہ رہے اس کے بول


نئی نئی بہار سے ملو گے
اک اجنبی کے ساتھ تم چلو گے

بتاؤ میرے ہم سفر بنو گے
کیا مجھ سے دوستی کرو گے

تمھیں جو میں نے دیکھا پہلی بار
تو دل یہ بولا تم ہو میرے یار

تمھی ہو وہ تھا جس کا انتظار
کیا میرے دل پہ دستخط کرو گے

کیا مجھ سے دوستی کرو گے
کیا مجھ سے دوستی کرو گے

نجانے کیوں تم اچھے لگتے ہو
ہو اجنبی پر اپنے لگتے ہو

حسین خوابوں جیسے لگتے ہو
دھڑکتے دل کا تم یقیں کرو گے

کیا مجھ سے دوستی کرو گے
کیا مجھ سے دوستی کرو گے

نئی نئی بہار سے ملو گے
اک اجنبی کے ساتھ تم چلو گے

بتاؤ میرے ہم سفر بنو گے
کیا مجھ سے دوستی کرو گے
 
Top