کیا آپ ایک مثبت سوچ رکھتے ہیں؟ مثبت سوچ بمقابلہ منفی سوچ

دوستو آئن سٹائن کا کہنا ہے کہ جو دنیا ہم نے اپنی بنائی ہوتی ہے وہ ہماری سوچ کی وجہ سے ہوتی ہے۔اپنی سوچ کو
تبدیل کیئے بنا ہم دنیا کو نہیں بدل سکتے۔

ایک تحقیق کے مطابق ہر ایک انسانی دماغ میں کم وپیش پچیس ہزار سے لے کر پچاس ہزار تک خیالات آتے ہیں اور ان خیالات کی نوعیت ہی انسانی شخصیت کو بناتی ہے۔ کیونکہ جیسا ہم سوچتے رہتے ہیں ایک دن ہم ویسا ہی بن جاتے ہیں۔ اگر ہمارا ذہن مثبت سوچے گاتو ہماری سوچ مثبت ہو گی تو ہم زندگی سے بھر پور ایک مثبت شخصیت بن جائیں گے۔

اور اسی طرح اگر ہم ہر وقت منفی سوچتے رہیں توہمیں ہر چیز کا منفی پہلو ہی نظر آنا شروع ہو جائے گا۔ ہمیں ہر چیز میں، ہر انسان میں خامیاں اور کوتاہیاں نظر آئیں گی۔اور ہم ایک منفی سوچ والے انسان بن کر رہ جائیں گے۔

دوستوہمارے اعمال، ہمارے ایکشنزدراصل ہمارے خیال کے تابع ہوتے ہیں جو کچھ ہم سوچتے رہتے ہیں اسی کے مطابق ہم عمل کرتے ہیں۔ وہ چیز غیرارادی طورپر چاہتے نہ چاہتے ہوئے ہماری زندگی میں شامل ہو ناشروع ہو جاتی ہے۔ اور پھر جو کام ہم بار بار کرتے ہیں وہ ہماری عادت بن جاتا ہے۔ اور یہی عادتیں ہیں ہمارے کردار،شخصیت کوبناتی ہیں۔

اگر ہمارے خیالات ہماری سوچ مثبت ہو گی تو ہمارا عمل بھی مثبت اور اچھا ہو گا، اور ہمارے اندر مثبت عادتیں پیدا ہوں گی۔ لیکن اگر ہم منفی چیزوں کے بارے میں سوچتے رہے، لوگوں کی خامیوں پر نظر رکھتے رہے تو ہم ایک منفی انسان بن کر رہ جائیں گے۔

اس لیئے دوستوہمیں اگر اپنے کردار میں کوئی مثبت تبدیلی لانی ہے تو ہمیں اپنی سوچ سے شروع کرنا ہو گا۔ ہمیں اپنی سوچ میں مثبت تبدیلی لانی ہو گی۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگوں کا یہی خیال ہوتا ہے کہ ہماری سوچ تو مثبت ہی ہے، یار میں تو ہمیشہ مثبت ہی سوچتا ہوں، ہر چیز کا مثبت پہلو ہی دیکھتا ہوں۔ تو سوچ میں تبدیلی لانے کیلئے ہمیں سب سے پہلے اپنی سوچ کو جانچنا ہو گا، کہ ہم کیسا سوچتے ہیں۔

مثبت یا منفی؟

دوستو اس آرٹیکل میں ہم یہی کچھ پڑھیں گے کہ کیسے ہم اپنی سوچ پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ دوستو یاد رکھیئے منفی سوچ کے ساتھ آپ کبھی بھی مثبت زندگی نہیں گزار سکتے تو اس آرٹیکل کو ضرور آخر تک پڑھیں اور میرے ساتھ رہئیے گا کیونکہ اس میں آپ کا ہی فائدہ ہے۔

مزید پڑھنے کیلئے کلک کریں
 
Top