کچھ کہو-- برائے اصلاح، بہت شکریہ!

کچھ کہو... کچھ تو کہو
کچھ کہو... اب کہہ بهی دو
سردیوں کی شام ہو، چودھویں کی رات ہو

گیسووں کی چهاوں ہو، دهڑکنوں کا ساز ہو
خامشی کا گیت ہو، بس یہی آواز ہو

ایسا عالم ہو کہ تم
ہم میں اور ہم تم میں گم

آنکھوں آنکھوں میں کئی
ہو جائیں راز و نیاز

کہہ دو تم ہو منتظر
ایسے ہی لمحوں کے جب
میں تمهارے پاس ہوں
کہ تمھاری ہر خوشی
کا میں ہی احساس ہوں

کہ ہمارے درمیاں
ہیں نہیں اب فاصلے
تم وہی تعبیر ہو
جسکو آنکھوں میں لیئے
میں نے تهے سپنے بنے

میرے دل کو تهام لو
مجھ سے یہ باتیں کرو
میں سنوں اور تم کہو
 
مہ جبین بہن میں ایک پروجکٹ مینیجر ہوں ایک ان جی او میں۔ بیچلرز ڈنٹسٹری میں کیا ہے، پوسٹ گریجویشن پبلک ہیلتھ میں کی ہے ایک ماسٹرز پاکستان سے کیا ہے ایک انگلینڈ سے۔
افسانے لکھتی ہوں کافی وقت سے۔ شاعری ابھی کچھ ماہ قبل شروع کی ہے۔ اردو میں با قاعدہ لکھنا ابھی شروع کیا ہے اس کے پہلے "رومن" میں لکھتی تھی۔ اگر کچھ لکھنے میں غلطیاں ہوا کریں تو آپ سب سے گزارش ہے کہ ٹھیک کر دیا کیجیئے :)
 

مہ جبین

محفلین
ماشاءاللہ
سارہ آپ تو اتنی اچھی اردو لکھ رہی ہیں
ویسے کبھی کوئی بھی مشکل پیش آئے تو ہم میں سے کسی سے بھی پوچھ سکتی ہیں
جتنا میں جانتی ہوں تو ضرور آپ کی مدد کروں گی انشاءاللہ
امید ہے کہ اس محفل میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہونگی
 

الف عین

لائبریرین
کچھ معمولی سی اصلاح کے ساتھ
کچھ کہو... کچھ تو کہو
کچھ کہو... اب کہہ بهی دو
سردیوں کی شام ہو
چودھویں کی رات ہو
گیسووں کی چهاوں ہو
دهڑکنوں کا ساز ہو
خامشی کا گیت ہو اور اک یہی آواز ہو
ایسا عالم ہو کہ تم
ہم میں اور ہم تم میں گم
آنکھوں آنکھوں میں کئی
ہو رہیں راز و نیاز
کہہ دو تم ہو منتظر
ایسے ہی لمحوں کہ جب
میں تمهارے پاس ہوں
اور تمھاری ہر خوشی کا میں ہی اک احساس ہوں
اب ہمارے درمیاں
کچھ نہیں ہیں فاصلے
تم وہی تعبیر ہو
جسکو آنکھوں میں لیئے
میں نے تهے سپنے بنے
میرے دل کو تهام لو
مجھ سے یہ باتیں کرو
میں سنوں اور تم کہو
 

الف عین

لائبریرین
تم سے ہی نہیں، اس فورم کے ہر رکن سے درخواست ہے کہ موضوع کے عنوان میں مطلع کا ایک مصرع دیا کریں۔ ورنہ تلاش کرنے میں بہت مشکل ہوتی ہے۔ یا کوئی پوسٹ نظر سے ہی نہیں گزر پاتی کہ لگتا ہے کہ اس کو میں دیکھ چکا ہوں۔
 
Top