کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہئے

Junaid Iqbal

محفلین
کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہئے
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہئے

نشتر بدست شہر سے چارہ گری کی لو
اے زخم بے کسی تجھے بھر جانا چاہئے

ہر بار ایڑیوں پہ گرا ہے مرا لہو
مقتل میں اب یہ طرز دگر جانا چاہئے

کیا چل سکیں گے جن کا فقط مسئلہ یہ ہے
جانے سے پہلے رخت سفر جانا چاہئے

سارا جوار بھاٹا مرے دل میں ہے مگر
الزام یہ بھی چاند کے سر جانا چاہئے

جب بھی گئے عذاب در و بام تھا وہی
آخر کو کتنی دیر سے گھر جانا چاہئے

تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے
ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہئے
پروین شاکر
 
Top