کچھ اشعار ۔ برائے اصلاح

شاہد شاہنواز

لائبریرین
عرض کر دیا بھائی، اگرچہ تلخ عرض کیا۔
تلخ بیانی ضروری ہوتی ہے تو کی جاتی ہے۔۔۔ غلطی آپ سے بھی ہوسکتی ہے، جو آپ کہہ چکے لیکن مجھے آپ کے بیان میں غلطی نظر آ نہیں رہی تو اعتراض بھی نہیں ۔۔۔
کچھ نکات قابل غور ہیں ۔۔۔ ہم بات شروع کہاں سے کرتے ہیں اور وہ ختم کہاں ہوتی ہے۔۔۔ اور بیان میں کہاں کمی رہ گئی، یہ ایک ایک شعر میں دیکھنا ضروری ہے۔۔۔ ہمیں جو بات پریشان کرتی ہے، ہم اس پر لکھتے ہیں، اس لیے باوجود غور و خوض کے، مسائل موجود رہتے ہیں۔۔۔ زبان کا علم کم ہے اور اپنے ہی بیان پر تبصرہ ہم سے ممکن نہیں، لہٰذا آپ کو زحمت دیتے ہیں۔۔۔ بے حد شکریہ۔۔۔
 
اس میں ’’نہ‘‘ دوحرفی کا مسئلہ ہے۔ علمائے عروض کو قبول ہو تب بھی ذوقِ سلیم کو منظور نہیں۔ یہاں اگر ’’مت‘‘ قابلَ قبول ہو تو بدل لیجئے۔
دل کا مذکور پہلے مصرعے میں ہوتا تو وہ ’’کدھر کو‘‘ جانے والی کیفیت نہ ہوتی۔


یہاں ’’نہ‘‘ کی بندش کے معاملے میں مجھے اِشکال ہو گیا تھا۔ عزیزی شوکت پرویز نے ان باکس میں توجہ دلائی۔ ممنون ہوں۔
درجِ ذیل جملہ حذف سمجھئے گا:
اس میں ’’نہ‘‘ دوحرفی کا مسئلہ ہے۔ علمائے عروض کو قبول ہو تب بھی ذوقِ سلیم کو منظور نہیں۔ یہاں اگر ’’مت‘‘ قابلَ قبول ہو تو بدل لیجئے۔
 
Top