کورونا وائرس اعداد و شمار؛ اصل صورت ِ حال اور پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟

الف نظامی

لائبریرین
کورونا وائرس سے ہونےو الی اموات کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان 41 ویں نمبر پر ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس25 فروری کو رپورٹ ہوا اور فی ملین اموات کی تعداد0.1 ہے جب کہ اب تک
کل 26 اموات ہو چکی ہیں​
اموات کی تعداد کے لحاظ سے متاثرہ ممالک کی فہرست:
کوڈ:
اموات  ، متاثرہ مریض،  ملک
Italy | 105,792 | 12,428
Spain | 95,923 | 8,464
USA | 185,270 | 3,780
France | 52,128 | 3,523
China | 81,518 | 3,305
Iran | 44,605 | 2,898
UK | 25,150 | 1,789
Netherlands | 12,595 | 1,039
Germany | 71,690 | 774
Belgium | 12,775 | 705
Switzerland | 16,605 | 433
Turkey | 13,531 | 214
Brazil | 5,717 | 201
Sweden | 4,435 | 180
S. Korea | 9,786 | 162
Portugal | 7,443 | 160
Indonesia | 1,528 | 136
Austria | 10,180 | 128
Canada | 8,505 | 101
Denmark | 2,860 | 90
Philippines | 2,084 | 88
Romania | 2,245 | 82
Ecuador | 2,240 | 75
Ireland | 3,235 | 71
Japan | 1,953 | 56
Dominican Republic | 1,109 | 51
Iraq | 694 | 50
Greece | 1,314 | 49
Egypt | 710 | 46
Algeria | 716 | 44
Malaysia | 2,766 | 43
Norway | 4,641 | 39
Morocco | 617 | 36
India | 1,397 | 35
Poland | 2,311 | 33
Czechia | 3,257 | 31
Peru | 1,065 | 30
Mexico | 1,094 | 28
Panama | 1,075 | 27
Pakistan | 1,938 | 26
شرح اموات کا اندازہ:
تجزیہ کی غرض سے 10 جنوری سے 26 فروری کے دوران جن ممالک میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنا شروع ہوئی ان کے ڈیٹا کا انتخاب کیا گیا ، اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ وبا کے پھیلنے کے ڈیٹا کی مدت دو یا تین ماہ ہو تا کہ درست پیش گوئی کی جا سکے۔
ڈیٹا پر ریگریشن اینلائیسس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ایکویشن حاصل ہوئی ۔
اموات = 0.0467×مریضوں کی تعداد + 189
اس ایکویشن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ شرح اموات چار اعشاریہ چھ فیصد ہو سکتی ہے۔ یہ ورسٹ کیس ہے یعنی مس مینجمنٹ کی صورت میں۔ اور بہتر حفاظتی تدابیر کی صورت میں شرح اموات ایک فیصد تک ہو سکتی ہے

پاکستان میں فی الحال شرح اموات ایک اعشاریہ تین فیصد ہے
جب کہ ناروے میں شرح اموات صفر اعشاریہ آٹھ فیصد
جرمنی ایک فیصد
امریکہ 2 فیصد
چین 4 فیصد
سپین 8 فیصد
اٹلی 11 فیصد ہے
کوڈ:
    country    Infected    deaths    first case reported on    Death Rate
1    Norway    4,641    39    25-Feb    0.840336134
2    Germany    71,690    774    26-Jan    1.079648487
3    Canada    8,505    101    24-Jan    1.187536743
4    Austria    10,180    128    24-Feb    1.257367387
5    Pakistan    1,938    26    25-Feb    1.341589267
6    Malaysia    2,766    43    24-Jan    1.554591468
7    S. Korea    9,786    162    19-Jan    1.655426119
8    USA    185,270    3,780    20-Jan    2.040265558
9    India    1,397    35    29-Jan    2.505368647
10    Switzerland    16,605    433    24-Feb    2.607648299
11    Japan    1,953    56    14-Jan    2.867383513
12    Denmark    2,860    90    26-Feb    3.146853147
13    Brazil    5,717    201    24-Feb    3.515829981
13    Romania    2,245    82    25-Feb    3.652561247
15    Greece    1,314    49    25-Feb    3.729071537
16    China    81,518    3,305    10-Jan    4.054319291
17    Sweden    4,435    180    30-Jan    4.058624577
18    Philippines    2,084    88    29-Jan    4.222648752
19    Belgium    12,775    705    3-Feb    5.518590998
20    Iran    44,605    2,898    18-Feb    6.497029481
21    France    52,128    3,523    23-Jan    6.758364027
22    UK    25,150    1,789    30-Jan    7.11332008
23    Netherlands    12,595    1,039    26-Feb    8.24930528
24    Spain    95,923    8,464    30-Jan    8.823744045
25    Italy    105,792    12,428    29-Jan    11.74758016
کیا لاک ڈاون کا فائدہ ہے؟
اس بات کا جواب جاننے کے لیے ہمیں یہ جائزہ لینا ہوگا کہ چین میں لاک ڈاون کے بعد صورت حال کیسے بہتر ہوئی؟
چین میں 31 جنوری سے مختلف شہروں میں بتدریج لاک ڈاون کرنے کا آغاز ہوا اور 12 فروری تک چین کے 207 شہر لاک ڈاون ہو چکے تھے۔
اگر آپ متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو 12 فروری وہی تاریخ ہے جس کے بعد مریضوں کی تعداد میں ایکسپونینشل اضافہ ہونا بند ہو گیا اور دس دن بعد گراف سٹیبل ہونا شروع ہوگیا ۔ اس لیے یہ تعین کرنا آسان ہے کہ لاک ڈاون سے وبا کو کنٹرول کرنے میں مفید ہے ۔
stability.png
پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟
اول:
ایک ہفتے لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے اس کے بعد پھر ایک ہفتہ لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے۔
یہ ہوگئے کل اٹھارہ دن۔
اس کے بعد متاثرہ مریضوں کے گراف کو دیکھ کر مزید لاک ڈاون کرنے یا لاک ڈاون کے بتدریج خاتمے کا فیصلہ کیا جائے۔
دوم:
بیرون ملک پروازوں کی آمد و رفت دو ماہ تک بند رکھی جائے
سوم:
جیو فینسنگ کا استعمال کرتے ہوئے متاثرہ مریضوں کی شناخت کرنا اور انہیں ٹیسٹنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا
ڈاکٹر ذیشان الحسن عثمانی لکھتے ہیں:
جیو فینسنگ (Geo-Fencing) موبائل میں صارف کی لوکیشن کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے۔ جو وہ سیل فون ٹاورز سے کال ڈیٹا ریکارڈ کے طور پر شئیر کر رہا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس کرونا وائرس کے مریض کا فون نمبر ہے تو آپ باآسانی معلوم کرسکتے ہیں کہ اس نے کہاں کہاں سفر کیا۔ اور پھر معلوم کرسکتے ہیں کہ وہاں سے اس شخص کی موجودگی میں کون کون گزرا۔ آپ ایسے تمام لوگوں کو ایس ایم ایس یا کال کے ذریعے آگاہ کرسکتے ہیں کہ انہیں شاید وائرس لگ گیا ہو اوروہ اپنا ٹیسٹ کروا لیں۔ تاکہ بروقت شناخت سے ہم اس وائرس کو پھیلنے سے روک سکیں۔ اس سافٹ ویئر کا مکمل کوڈ ایم آئی ٹی نے سیف پاتھ کے نام سے مفت ریلیز کردیا ہے۔

عوام الناس کیا کرئے؟
سیلف کوارنٹائن اور سماجی فاصلہ(social distancing) اور حکومت کی دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں استغفار کیجیے اور اس کے فضل و رحمت کے طلب گار رہیں
وبا کا دورانیہ:
اگر ہم چین کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وبا کا دورانیہ 3 ماہ کا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 25 فروری کو شناخت ہوا۔اب اس حساب سے لاک ڈاون پالیسی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ 25 مئی کے بعد پاکستان سے یہ وبا کم سے کم سطح پر پہنچ جائے گی۔
متعلقہ:
کورونا وائرس ؛ پاکستان میں متاثرہ مریضوں کی تعداد کا اندازہ اور متاثرہ مریضوں کی شناخت
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے اعداد و شمار دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ وبا کا دورانیہ 3 ماہ کا ہے لہذا 25 اپریل کے بعد پاکستان سے یہ وبا بالکل ختم ہو جائے گی۔
سر، یہ بہت بڑا دعویٰ ہے اور یہ شاید لاک ڈاؤن سے جڑے رہنے پر منحصر ہے۔ جب تک نئے مریض آتے رہیں گے، تب تک یہ وائرس پھیلتا جائے گا۔ ہاں، وبا کا زور ٹوٹ سکتا ہے اور یہ بھی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔ ویسے، یہ اعداد و شمار عمدہ انداز میں مرتب کردہ ہیں اور بالخصوص دعویٰ امید افزا ضرور ہے اور اس سے وقتی طور پر دل کو تسلی ہوئی۔ اس کے لیے الگ سے شکریہ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
سر، یہ بہت بڑا دعویٰ ہے اور یہ شاید لاک ڈاؤن سے جڑے رہنے پر منحصر ہے۔ جب تک نئے مریض آتے رہیں گے، تب تک یہ وائرس پھیلتا جائے گا۔ ہاں، وبا کا زور ٹوٹ سکتا ہے اور یہ بھی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔ ویسے، یہ اعداد و شمار عمدہ انداز میں مرتب کردہ ہیں اور بالخصوص دعویٰ امید افزا ضرور ہے اور اس سے وقتی طور پر دل کو تسلی ہوئی۔ اس کے لیے الگ سے شکریہ۔
چین میں لاک ڈاون کے بعد صورت حال کیسے بہتر ہوئی؟
چین میں 31 جنوری سے مختلف شہروں میں بتدریج لاک ڈاون کرنے کا آغاز ہوا اور 12 فروری تک چین کے 207 شہر لاک ڈاون ہو چکے تھے۔
اگر آپ متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو 12 فروری وہی تاریخ ہے جس کے بعد مریضوں کی تعداد میں ایکسپونینشل اضافہ ہونا بند ہو گیا اور دس دن بعد گراف سٹیبل ہونا شروع ہوگیا ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟
اول:
ایک ہفتے لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے اس کے بعد پھر ایک ہفتہ لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے۔
یہ ہوگئے کل اٹھارہ دن۔
اس کے بعد گراف کو دیکھ کر مزید لاک ڈاون کرنے یا لاک ڈاون کے بتدریج خاتمے کا فیصلہ کیا جائے۔
دوم:
بیرون ملک پروازوں کی آمد و رفت دو ماہ تک بند رکھی جائے
 

زاہد لطیف

محفلین
میری رائے میں تو اس دیسی قسم کے لاک ڈاؤن سے کوئی خاص مثبت نتائج آنے سے رہے، صرف انفیکشن ریٹ شاید سلو ہو جائے۔ بارڈر پر بھی سکریننگ بس دکھاوے کی ہو رہی ہے۔ اب ہو گا وہی جو قدرت کو منظور ہے! :(
 

الف نظامی

لائبریرین
سر، یہ بہت بڑا دعویٰ ہے اور یہ شاید لاک ڈاؤن سے جڑے رہنے پر منحصر ہے۔ جب تک نئے مریض آتے رہیں گے، تب تک یہ وائرس پھیلتا جائے گا۔ ہاں، وبا کا زور ٹوٹ سکتا ہے اور یہ بھی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔ ویسے، یہ اعداد و شمار عمدہ انداز میں مرتب کردہ ہیں اور بالخصوص دعویٰ امید افزا ضرور ہے اور اس سے وقتی طور پر دل کو تسلی ہوئی۔ اس کے لیے الگ سے شکریہ۔
تصحیح کر لیں ، 25 مئی تک تین ماہ پورے ہوتے ہیں۔
وبا کا دورانیہ:
اگر ہم چین کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وبا کا دورانیہ 3 ماہ کا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 25 فروری کو شناخت ہوا۔اب اس حساب سے لاک ڈاون پالیسی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ 25 مئی کے بعد پاکستان سے یہ وبا کم سے کم سطح پر پہنچ جائے گی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دو اپریل 2020 ، اعداد و شمار
سب سے کم شرح اموات والے ممالک
ناروے %0.9
جرمنی 1.2%
کینڈا 1.3%
پاکستان 1.3%
آسٹریا 1.4 %
ملائشیا 1.6 %
ساوتھ کوریا 1.6 %

سب سے زیادہ شرح اموات والے ممالک
اٹلی 11.8 %
انڈونیشیا 9,4 %
نیدرلینڈ 9.11%
سپین 9.07%
یوکے 7.97 %
فرانس 7.07%
بیلجیم 6.58%
ایران 6.2%
سب سے زیادہ اموات والے ممالک
اٹلی 13,155
سپین 10,003
امریکہ 5,113
فرانس 4,032
چین 3,318
ایران 3,160
یوکے 2,352

شرح اموات کا اندازہ
دو اپریل 2020 کے ڈیٹا پر ریگریشن اینلائیسس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ایکویشن حاصل ہوئی ۔

اموات = 0.047×مریضوں کی تعداد + 209
اس ایکویشن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ شرح اموات چار اعشاریہ سات فیصد ہو سکتی ہے۔ یہ ورسٹ کیس ہے یعنی مس مینجمنٹ کی صورت میں۔ اور بہتر حفاظتی تدابیر کی صورت میں شرح اموات ایک فیصد تک ہو سکتی ہے

کوڈ:
country    Infected(x)    deaths(y)    first case reported on    Death Rate
Italy    110,574    13,155    29-Jan    11.89701015
Indonesia    1,790    170    1-Mar    9.497206704
Netherlands    14,697    1,339    26-Feb    9.110702865
Spain    110,238    10,003    30-Jan    9.07400352
UK    29,474    2,352    30-Jan    7.979914501
France    56,989    4,032    23-Jan    7.075049571
Belgium    15,348    1,011    3-Feb    6.587177482
Iran    50,468    3,160    18-Feb    6.261393358
Sweden    5,466    282    30-Jan    5.159165752
China    81,589    3,318    10-Jan    4.066724681
Philippines    2,633    107    29-Jan    4.063805545
Greece    1,415    52    25-Feb    3.674911661
Denmark    3,355    123    26-Feb    3.666169896
Brazil    6,932    247    24-Feb    3.563185228
Ecuador    2,758    98    28-Feb    3.553299492
Romania    2,738    94    25-Feb    3.433162893
India    2,032    58    29-Jan    2.854330709
Switzerland    18,267    505    24-Feb    2.764548092
Ireland    3,447    85    28-Feb    2.465912388
Japan    2,384    57    14-Jan    2.390939597
USA    215,357    5,113    20-Jan    2.374197263
Portugal    9,034    209    1-Mar    2.3134824
S. Korea    9,976    169    19-Jan    1.694065758
Malaysia    3,116    50    24-Jan    1.604621309
Austria    10,927    158    24-Feb    1.44595955
Pakistan    2,291    31    25-Feb    1.353120908
Canada    9,731    129    24-Jan    1.325660261
Germany    79,465    959    26-Jan    1.206820613
Norway    5,071    46    25-Feb    0.907118911
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کا اندازہ:
چوں کہ پاکستان میں ٹیسٹنگ کٹس کی تعداد محدود ہے اور کم لوگوں کو ٹیسٹ کیا گیا ہے لہذا ہمیں مریضوں کی اصل تعداد کا علم نہیں۔ اس حوالے سے مریضوں کی اصل تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے ایک طریقہ کار پیش خدمت ہے۔

کیلکولیشن کا طریقہ کار:
2 اپریل 2020 : پاکستان میں مرنے والوں کی تعداد
(33)کو دوسرے ممالک( جہاں ٹیسٹنگ کی شرح زیادہ ہے )کی شرح اموات پر تقسیم کرنے سے پاکستان میں موجودمریضوں کی تعداد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

اب اس کیلکولیشن کی غرض سے شرح اموات کون سے ممالک کی لی جائے
اس کے لیے ہم نے
اٹلی ، سپین ، چین ، امریکہ ، ایران اور ناروے کا انتخاب کیا ہے

اٹلی کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں تو
33/0.1189=279 مریض
سپین کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں تو
33/0.0937=352 مریض
ایران کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں
33/0.0626=527 مریض
چین کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں تو
33/0.0406=812 مریض
امریکہ کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں تو
33/0.0237 = 1392 مریض
ناروے کی شرح اموات کو لیکر اندازہ لگائیں تو
33/0.009 = 3666 مریض

  • اس حساب سے ہم یہ اندازہ کر سکتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے پہلے سے شناخت شدہ مریضوں (2,291)کے علاوہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 4000 سے زیادہ نہیں ہو سکتی ، یعنی اس وقت کل تعداد6500 سے زیادہ نہیں ہوگی ان لوگوں نے آگے مزید لوگوں کو متاثر کرنا ہے اگر ہم ان لوگوں کو شناخت کر لیں تو وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے
  • یہ وہی لوگ ہوں گے جو باہر ممالک سے متاثر ہو کر پاکستان میں آئے یا ان کے عزیز و اقارب یا دوست اور ملنے والے
  • ان مریضوں کو جیو فینسنگ کے طریقے سے شناخت کر نے کے بعد کورونا وائرس سے ٹیسٹ کر لیا جائے

جیو فینسنگ کے طریقے سے شناخت کرنے کا طریقہ:

ڈاکٹر ذیشان الحسن عثمانی لکھتے ہیں:
جیو فینسنگ (Geo-Fencing) موبائل میں صارف کی لوکیشن کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے۔ جو وہ سیل فون ٹاورز سے کال ڈیٹا ریکارڈ کے طور پر شئیر کر رہا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس کرونا وائرس کے مریض کا فون نمبر ہے تو آپ باآسانی معلوم کرسکتے ہیں کہ اس نے کہاں کہاں سفر کیا۔ اور پھر معلوم کرسکتے ہیں کہ وہاں سے اس شخص کی موجودگی میں کون کون گزرا۔ آپ ایسے تمام لوگوں کو ایس ایم ایس یا کال کے ذریعے آگاہ کرسکتے ہیں کہ انہیں شاید وائرس لگ گیا ہو اوروہ اپنا ٹیسٹ کروا لیں۔ تاکہ بروقت شناخت سے ہم اس وائرس کو پھیلنے سے روک سکیں۔ اس سافٹ ویئر کا مکمل کوڈ ایم آئی ٹی نے سیف پاتھ کے نام سے مفت ریلیز کردیا ہے۔
ڈیٹا:ورلڈ و میٹر ڈاٹ انفو ، 2 اپریل 2020
کوڈ:
country    Infected(x)    deaths(y)    first case reported on    Death Rate
Italy    110,574    13,155    29-Jan    11.9
Spain    110,238    10,003    30-Jan    9.07
USA    215,357    5,113    20-Jan    2.37
France    56,989    4,032    23-Jan    7.08
China    81,589    3,318    10-Jan    4.07
Iran    50,468    3,160    18-Feb    6.26
UK    29,474    2,352    30-Jan    7.98
Netherlands    14,697    1,339    26-Feb    9.11
Belgium    15,348    1,011    3-Feb    6.59
Germany    79,465    959    26-Jan    1.21
Switzerland    18,267    505    24-Feb    2.76
Sweden    5,466    282    30-Jan    5.16
Brazil    6,932    247    24-Feb    3.56
Portugal    9,034    209    1-Mar    2.31
Indonesia    1,790    170    1-Mar    9.5
S. Korea    9,976    169    19-Jan    1.69
Austria    10,927    158    24-Feb    1.45
Canada    9,731    129    24-Jan    1.33
Denmark    3,355    123    26-Feb    3.67
Philippines    2,633    107    29-Jan    4.06
Ecuador    2,758    98    28-Feb    3.55
Romania    2,738    94    25-Feb    3.43
Ireland    3,447    85    28-Feb    2.47
India    2,032    58    29-Jan    2.85
Japan    2,384    57    14-Jan    2.39
Greece    1,415    52    25-Feb    3.67
Malaysia    3,116    50    24-Jan    1.6
Norway    5,071    46    25-Feb    0.91
Pakistan    2,291    33    25-Feb    1.44
متعلقہ:
کورونا وائرس اعداد و شمار؛ اصل صورت ِ حال اور پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
ڈیٹا پر ریگریشن اینلائیسس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ایکویشن حاصل ہوئی ۔
اموات = 0.0467×مریضوں کی تعداد + 189
اس ایکویشن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ شرح اموات چار اعشاریہ چھ فیصد ہو سکتی ہے۔ یہ ورسٹ کیس ہے یعنی مس مینجمنٹ کی صورت میں۔ اور بہتر حفاظتی تدابیر کی صورت میں شرح اموات ایک فیصد تک ہو سکتی ہے
دو اپریل 2020 کے ڈیٹا پر ریگریشن اینلائیسس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ایکویشن حاصل ہوئی ۔

اموات = 0.047×مریضوں کی تعداد + 209
اس ایکویشن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ شرح اموات چار اعشاریہ سات فیصد ہو سکتی ہے۔ یہ ورسٹ کیس ہے یعنی مس مینجمنٹ کی صورت میں۔ اور بہتر حفاظتی تدابیر کی صورت میں شرح اموات ایک فیصد تک ہو سکتی ہے
پتا نہیں آپ کیا کر رہے ہیں؟
اس وقت شرحِ اموات لگ بھگ 20 فیصد ہے!
 

ابو ہاشم

محفلین
اس وقت کے تازہ ترین اعدادوشمار:
کل کیس = 1039158
اموات = 55163
بحال = 220089
اموات + بحال = 275252
شرحِ اموات = اموات ÷ ( اموات + بحال ) × 100 ٪
=20٪
 
Top