کوئی اگر مر جائے تو؟

F@rzana

محفلین
کڑی دھوپ میں چلتے چلتے

سایہ اگر مل جائے۔ ۔ ۔ تو!

اک قطرے کو ترسے ترسے

پیاس اگر بجھ جائے۔ ۔ ۔ تو!

برسوں سے، خواہش کے جزیرے

ویراں ویراں اجڑے ہوں

اور سپنوں کے ڈھیر سجا کر

کوئی اگر رکھ جائے ۔ ۔ ۔ تو!

بادل، شکل بنائیں جب

نیل آکاش پہ رنگوں کی

ان رنگوں میں اس چہرہ

آ کے اگر رک جائے۔ ۔ ۔ تو!

خاموشی ہی خاموشی ہو

دل کی گہری پاتالوں میں

کچھ نہیں کہتے کہتے گر

کوئی سب کہہ جائے۔ ۔ ۔ تو!

زندہ رہنا سیکھ لیا ہو

سارے دکھوں سے ہار کے جب

بیتے سپنے پاکے خوشی سے

کوئی اگر۔ ۔ ۔ مرجائے

تو۔ ۔ ۔ ؟
۔
نیناں
۔​
 

قیصرانی

لائبریرین
بلا تبصرہ، مگر جب کچھ در واء ہوئے تو تبصرہ کر دوں گا۔ ویسے گنگو تیلی والی مثال یاد آ رہی ہے :cry:
 

F@rzana

محفلین
شکریہ فرذوق، پر آپ اتنی سوچ میں کیوں کھوئے رہتے ہو چندا؟؟؟

“گنگو تیلی“ سوچ لیں ایک اور نام مل رہا ہے، پچھتائیے گا مت۔ ۔ ۔ :lol:
 
Top