کوئٹہ میں مسجد کے اندر دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد شہید

جاسم محمد

محفلین
کوئٹہ میں مسجد کے اندر دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد شہید
ویب ڈیسک جمع۔ء 10 جنوری 2020
1947590-masjid-1578669077-449-640x480.jpg

مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جب کہ 6 کی حالت تشویشناک ہے، ترجمان سول اسپتال۔ فوٹو : سوشل میڈیا


کوئٹہ: سیٹلائٹ ٹاؤن اسحاق آباد میں مسجد کے اندر دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 15 افراد شہید جب کہ 19 زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن اسحاق آباد میں مسجد کے اندر دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 15 افراد شہید جب کہ 19 زخمی ہوگئے، واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو فوراً سول اسپتال منتقل کیا جب کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکا نماز مغرب کی ادائیگی کے فوراً بعد ہوا جب کہ شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی پولیس امان اللہ اور امام مسجد بھی شامل ہیں۔

6 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، سول اسپتال

ترجمان سول اسپتال کا کہنا ہے کہ دھماکے کے 20 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک ہے، اسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے جب کہ دھماکے کے تمام زخمیوں کو ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم کی مذمت اور دھماکے کی رپورٹ طلب؛

وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کوئٹہ میں مسجد کے اندر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔

صدر مملکت عارف علوی کی مذمت؛

صدر مملکت عارف علوی نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے بلند درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر وجمیل کی دعا کی۔ صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ دہشت گرد ملک میں بدامنی پیدا کرنے کی مذموم کوششیں کر رہے ہیں تاہم قوم ان ناپاک سازشوں کے خلاف متحد ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا اظہار افسوس؛

وزیراعلیٰ بلوچستان نے غوث آباد سٹیلائٹ ٹاؤن میں مسجد کے اندر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ کی دھماکے میں 15 افراد کی شہادت کی تصدیق؛

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے بھی مسجد کے اندر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 15 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے جب کہ مسجد میں دھماکا خودکش ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اس مسجد کو آسان ٹارگٹ سمجھا تاہم سیکورٹی انتظامات کا ازسر نو جائزہ لے رہے ہیں، دشمن ملک کو ہمارا امن ایک آنکھ نہیں بھارہا، امن کے لیے فورسز نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔


علاقے میں ایف سی اور پولیس کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایف سی بلوچستان کے دستوں نے دھماکے کے مقام پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ آپریشن بھی جاری ہے۔

مساجد میں بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان ہر گز نہیں ہوسکتے، آرمی چیف

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بیان میں کہا کہ مساجد میں بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان ہر گز نہیں ہوسکتے جب کہ امدادی کاموں میں پولیس، سول انتظامیہ کو تعاون فراہم کیا جائے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل کوئٹہ میں ڈفرن اسپتال کے قریب زور دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 18 زخمی ہوگئے تھے، دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
 
Top