کم ٹیکس اکٹھا ہونے کی وجہ سے ملک کی ترقی پر زیادہ خرچ نہیں کرسکتے، وزیر اعظم

جاسم محمد

محفلین
کم ٹیکس اکٹھا ہونے کی وجہ سے ملک کی ترقی پر زیادہ خرچ نہیں کرسکتے، وزیر اعظم
ویب ڈیسک پير 11 جنوری 2021

2128749-imrankhanspeech-1610369171-280-640x480.jpg

جس ملک کا ریونیو نہ ہو وہ ترقی کیسے کرےگا؟ عمران خان فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کم ٹیکس اکٹھا ہونے کی وجہ سے ملک کی تعمیر و ترقی پر زیادہ رقم خرچ نہیں کرسکتے۔

ملک کے پہلے فوری ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام ”راست”کے اجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیش اکانومی عوام کو فائدہ اٹھانے کی راہ میں رکاوٹ ہے، راست پروگرام ڈیجیٹل پاکستان کی طرف اہم قدم ہے، راست پروگرام پر اسٹیٹ بینک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان پوری دنیا میں سب سے کم ٹیکس اکٹھا کرتا ہے، 22کروڑ آبادی میں سے صرف 20 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں،ان 20 لاکھ میں سے 70 فیصد ٹیکس صرف 3 ہزار افراد دیتے ہیں، احساس پروگرام کےذریعےغربت کے خاتمے کے لئے کام کررہےہیں، جس ملک کا ریونیو نہ ہو وہ ترقی کیسے کرے گا؟ کم ٹیکس اکٹھا کرنے کے باعث انسانی ترقی پر زیادہ پیسہ خرچ نہیں کیا جاسکتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے روپے پر بہت اثر پڑتا ہے، اسٹیٹ بینک کے اقدامات سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، 5 ماہ میں کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس میں چلا گیا، کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس ہونے سے پاکستانی روپے کو استحکام ملا۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ کیا نظام ہے اور عام آدمی اسے کیسے استعمال کر سکے گا اور اسے اس کا کیا فائدہ ہوگا؟
یہ ڈیجیٹل پے منٹ کا ایک نظام ہے جس سے عوام کو کیش سے چھٹکارا نصیب ہوگا اور حکومت کی ٹیکس موصولات میں اضافہ ہوگا
PM Imran launches Pakistan's first instant digital payment system to boost formal economy - Pakistan - DAWN.COM
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن ایک عام آدمی اس نظام کو کیسے اختیار کرے گا کیا اسے نادرا کے پاس جانا پڑے گا؟
نادرا آئی ڈی کارڈ کی بنیاد پر ایک ڈیجیٹل آئی ڈی جنریٹ کرے گا جسے آپ اپنے بینک سے منسلک کر کے اس جدید ڈیجیٹل پے منٹ کے نظام کو استعمال کر سکیں گے۔ اس قسم کے سسٹمز ادھر مغرب میں عام ہیں۔ یہاں آپ گھر بیٹھے ٹیکس، بلوں کی ادائیگی اور دیگر ضروری پیمنٹس ایک فون ایپ سے کر سکتے ہیں۔ اب اللہ اللہ کر کے یہ نظام پاکستان میں بھی آگیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
شکریہ
یعنی پہلے نادرا جانا ہے اور پھر اپنے بنک۔

کیا یہ شروع ہو چکا ہے
بالکل۔ اپنے مقامی بینک سے پوچھیں کہ وہ اپنے کسٹمرز کو یہ سہولتیں کب تک فراہم کر سکتے ہیں۔ حکومت اپنی طرف سے راست سسٹم نافذ کر چکی ہے۔ باقی کا کام بینکوں کو کرنا ہے۔
 
Top