جاسم محمد
محفلین
کم عمر بیٹے کو زنجیر سے باندھنے پر والد گرفتار
ڈان اخبار27 جولائ 2019
رپورٹ کے مطابق تصویر وائرل ہونے پر پولیس نے چھاپہ مار کر والد کو گرفتار کرتے ہوئے بچے کو بھی بازیاب کرالیا۔
چمکانی تھانے کے حکام سردار خان نے گرفتار والس کو جوڈیشل مجسٹریٹ حمید اللہ خان کے سامنے پیش کیا جنہوں نے اسے جیل بھیج دیا۔
بعد ازاں بچے کو اس کے اہلخانہ جس میں اس کے بڑے بھائی اور چچا شامل ہیں، کے حوالے کردیا گیا جنہوں نے وعدہ کیا کہ وہ بچے کے ساتھ دوبارہ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
کم عمر بچے کی انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا گیا کہ اس کے پیر زنجیر سے باندھے گئے ہیں جبکہ وہ چائے کے ڈھابے پر کام کر رہا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ تصور کیا جارہا تھا کہ اسے زنجیروں میں باندھ کر مزدوری کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے تاہم بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ دکان اس کے والد چلاتے ہیں جنہوں نے خود اس کے پیر باندھے تھے۔
ڈان اخبار27 جولائ 2019

رپورٹ کے مطابق تصویر وائرل ہونے پر پولیس نے چھاپہ مار کر والد کو گرفتار کرتے ہوئے بچے کو بھی بازیاب کرالیا۔
چمکانی تھانے کے حکام سردار خان نے گرفتار والس کو جوڈیشل مجسٹریٹ حمید اللہ خان کے سامنے پیش کیا جنہوں نے اسے جیل بھیج دیا۔
بعد ازاں بچے کو اس کے اہلخانہ جس میں اس کے بڑے بھائی اور چچا شامل ہیں، کے حوالے کردیا گیا جنہوں نے وعدہ کیا کہ وہ بچے کے ساتھ دوبارہ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
کم عمر بچے کی انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا گیا کہ اس کے پیر زنجیر سے باندھے گئے ہیں جبکہ وہ چائے کے ڈھابے پر کام کر رہا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ تصور کیا جارہا تھا کہ اسے زنجیروں میں باندھ کر مزدوری کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے تاہم بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ دکان اس کے والد چلاتے ہیں جنہوں نے خود اس کے پیر باندھے تھے۔