کم عقل یہودیوں، مسلمانوں، عیسائیوں اور ہندووں کو امن پر کیسے رضامند کریں؟

سید رافع

محفلین
اگر ہم اصول یہ بنا لیں تو لوگوں کا قتل ایک عظیم کام بن چائے گا کہ ٰ جس نے ایک جان کو کسی جان کے (بدلے کے) بغیر، یا زمین میں فساد کے بغیر قتل کیا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کیا اور جس نے اسے زندہ کیا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو زندہ کیا ٰ سورہ المائدہ ۵ ۔آیت ۳۲ ۔

کم عقلی اپنے دین کے اعلی درجے کے علماء اور صلحا کو چھوڑ کر اپنی رائے پر چلنے سے پیدا ہوتی ہے۔

کم عقل مسلمان جیسا کہ حماس کےلوگ بے گناہ قتل جیسا عظیم جرم صرف اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ انکو قرآن سے مغالطہ لگا ہے کہ وہ ٹھیک کر رہے ہیں۔ اسی طرح کم عقل یہودی جیسا کہ عامر نے اسرائیلی وزیر اعظم روبن کو تورات کی رودف کی تعلیم تحت قتل کر دیا۔ یوں دو آزاد اسرائیلی اور مسلم ریاست کا کام رک گیا۔ حالانکہ دنیا کا شعور یہ کہہ رہا ہے کہ دو ریاستیں بنائی جائیں۔

قصہ مختصر کم عقل لوگ جہاں ہوں انکو صحیح تعلیم کی طرف بلانا چاہیے۔اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کی خاطر بات چیت اور معاہدوں کی سیاست کرنی چاہیے۔ اس وقت تمام کم عقل یہودی، مسلمان، عیسائی اور ہندو ایک طرف ہیں اور باشعوریہودی، مسلمان، عیسائی اور ہندو دوسری طرف ہیں۔

ٰ جس نے ایک جان کو کسی جان کے (بدلے کے) بغیر، یا زمین میں فساد کے بغیر قتل کیا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کیا اور جس نے اسے زندہ کیا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو زندہ کیا ٰ ۔ سورہ المائدہ ۵ ۔آیت ۳۲ ۔

فیصل عظیم فیصل
 
آخری تدوین:
Top