کشمیر بنے گا خود مختار

زلفی شاہ

لائبریرین
بھائی جی کشمیر ہماری شہ رگ ہے یہ تو آپ نے سنا ہوگا لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ کشمیری رہنما خود ہی نہیں چاہتے کہ مسئلہ حل ہو وجہ اس نام پر غیرملکی امداد کا ملنا اور ان کی چودھراہٹ کا ختم ہونا دوسری بات کہ کشمیر ہمارا رہا ہی کب ہے وہ تو ہمیشہ سے ہی الگ رہنے کا کہتا رہا ہے تیسری بات اگر ہمارے ان پنڈتوں نے کرنا ہوتا تو کب کاہوچکا ہوتا یہ مسئلہ حل پھر بھی کوشش کرتے رہنا چاہئے موقع تو آیا تھا جب کارگل کی جیتی ہوئی بازی خود ہی ہار گئے ورنہ تو کشمیر پاکستان کے پاس آگیا تھا ہم لوگوں کو اصل میں خواب دیکھنے کی عادت ہوگئی ہے
آپ نے درست فرمایا کہ کشمیری راہنما خود ہی اس مسئلے کاحل نہیں چاہتے۔ اس سے تھوڑا سا آگے دیکھیں تو آزادی کی خاطر لڑنے والی تنظیموں کے بعض کمانڈر بھی آزادی کے حق میں نہیں تھے۔ وجہ مختلف ممالک سے جہاد کے نام سے پیسوں کاحصول ، اگر کشمیر آزاد ہوجائے تو پیسے کہاں سے آئیں گے۔ لیکن آج وہ کمانڈر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور یہی حال آخر کار ان کشمیری ناعاقبت اندیش رہنماؤں کابھی ہوگا۔ جہاں تک تعلق ہے کشمیری عوام کا، چاہے وہ آزاد کشمیر سے ہوں یا مقبوضہ کشمیر سے، ان کی اکثریت ہمیشہ پاکستان سے الحاق کو سپورٹ کرتی ہے۔ دلیل کے لئے اگست کے مہینے کو دیکھنا ہوگا جب وہاں کے نوجوانوں اور فوج میں آنکھ مچولی ہوتی ہے۔ 14 اگست کو نوجوانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ گلی محلوں کو سبز ہلالی پرچم سے چمکا دیں جبکہ انڈین آرمی طاقت کے بل بوتے پر ایسا کرنے سے انہیں باز رکھنے کی بھرپور کوشش کرتی ہے۔ گزشتہ ریکارڈ اٹھا کر دیکھیں تو معلوم ہوگاکہ اس کام کے لئے بہت سارے نوجوانوں نے اپنی جان کی قربانیاں بھی دی ہیں۔بہرحال 15 اگست کو فوجی اپنی چھاؤنیوں میں چھپ کر انڈیا کی آزادی کا دن مناتے ہیں جبکہ ساری وادی ہڑتال کی وجہ سے سائیں سائیں کر رہی ہوتی ہے۔ہمارے حکمرانوں کی نااہلی، نام نہاد کمانڈروں کی مفاد پرستی اور چند کشمیری راہنماؤں کی ہوس پرستی کو دیکھ کر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کشمیری آزاد ریاست کے قیام کے حامی ہے۔ کشمیروں کی اکثریت آج بھی الحاق پاکستان کی حامی ہے۔ میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ اگر آج کشمیریوں کو حق خود ارادیت استعمال کرنے کا حق دے دیا جائے تو کل پورا کشمیر پاکستان کے زیر کنٹرول ہوگا۔
 
عوام تو بہت کچھ چاہتی لیکن یہاں عوام کاکون سوچتا ہے اگر ان کو عوام کی اتنی فکر ہوتی تو آج پاکستان کہاں سے کہاں تک پہنچ گیا ہوتا دوسرے ممالک کو پانچ سالہ منصوبہ بناکر دیتے رہے اور ان ممالک ان پر عمل کیا کہاں سے کہاں پہنچ گئے ملائیشیا تھائی لینڈ سنگاپور اور آس پاس کے دوسرے ممالک کہا ں پہنچ گئے اور ہم ہیں کہ آگے جانے کی بجائے پیچھے ہی چلتے جارہے ہیں ریل تباہ پی آئے اے تباہ اسٹیل مل تباہ بجلی و گیس کا محکمہ تباہ ہر چیز میں جدت آنے کی بجائے تنزلی کی جانب گامزن ہیں آبی ذخائر نہیں تھر کا کوئلہ استعمال نہیں کرتے کہ فنڈز نہیں ہے ارے بھئی پہلے اپنی شاہ خرچیاں تو بند کرو ہمار ہمسایہ چائنا اس کے ہاں پٹرول ڈیزل مہنگا ہوجاتا ہے تو اس کا صدر اور وزیراعظم سائیکل پر دفتر آتے ہیں یہ لوگ عظیم ہوتے ہیں اور ہمار ےوزرائے اعظم اور صدور پورا قافلہ لے ک چلتے ہیں مزید یہ ہے کہ گھر کے دروازے سے ائرکنڈیشنڈگاڑی میں بیٹھنا ہے اور دفتر میں بھی اس کے بغیر نہیں بیٹھنا
 

زلفی شاہ

لائبریرین
عوام تو بہت کچھ چاہتی لیکن یہاں عوام کاکون سوچتا ہے اگر ان کو عوام کی اتنی فکر ہوتی تو آج پاکستان کہاں سے کہاں تک پہنچ گیا ہوتا دوسرے ممالک کو پانچ سالہ منصوبہ بناکر دیتے رہے اور ان ممالک ان پر عمل کیا کہاں سے کہاں پہنچ گئے ملائیشیا تھائی لینڈ سنگاپور اور آس پاس کے دوسرے ممالک کہا ں پہنچ گئے اور ہم ہیں کہ آگے جانے کی بجائے پیچھے ہی چلتے جارہے ہیں ریل تباہ پی آئے اے تباہ اسٹیل مل تباہ بجلی و گیس کا محکمہ تباہ ہر چیز میں جدت آنے کی بجائے تنزلی کی جانب گامزن ہیں آبی ذخائر نہیں تھر کا کوئلہ استعمال نہیں کرتے کہ فنڈز نہیں ہے ارے بھئی پہلے اپنی شاہ خرچیاں تو بند کرو ہمار ہمسایہ چائنا اس کے ہاں پٹرول ڈیزل مہنگا ہوجاتا ہے تو اس کا صدر اور وزیراعظم سائیکل پر دفتر آتے ہیں یہ لوگ عظیم ہوتے ہیں اور ہمار ےوزرائے اعظم اور صدور پورا قافلہ لے ک چلتے ہیں مزید یہ ہے کہ گھر کے دروازے سے ائرکنڈیشنڈگاڑی میں بیٹھنا ہے اور دفتر میں بھی اس کے بغیر نہیں بیٹھنا
موضوع سے تھوڑی سی بات ہٹ جائے گی ہمارے ہاں ایک کلچر تخلیق کر دیا گیا ہےجوپندرہ فیصد وی آئی پی لوگوں کے لئے ہے ۔ ہمارے ملک کی ترقی میں روکاوٹ اور اس میں بگاڑ کی بڑی وجہ وی آئی پی لوگ ہیں۔ یہ اپنے اخراجات کم کرنے کی بجائے اپنی فضول خرچیوں کو آئے دن بڑھاتے جا رہے ہیں اور ان فضول خرچیوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے غریب عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا دیتے ہیں۔ کیونکہ اختیارات ان کے پاس ہیں۔ جب کہ کشمیر میں اقوام متحدہ میں پاس شدہ قرار داد کے مطابق حق خود ارادیت کے لئے عوام کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دیا جائے گا اور فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہوگا۔ میں پھر یہ بات دعوے سے کہتا ہوں اگر دھاندلی نہ ہو اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے دیا جائے تو کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو کوئی نہیں روک سکتا۔ کشمیری عوام کی اکثریت الحاق پاکستان کی خواہش مند ہے۔
 
اور ہمارے ارباب اختیار یہ نہیں ہونے دیں گے بھائی پہلے اپنا باقی ماندہ ملک تو سنبھالیں پھر نئے علاقے کو اپنے ساتھ الحاق کروائیں یہاں تو اب ہر کوئی آزادی کا نعرہ لے کر اٹھ کھڑا ہوا ہے
 
Top