کسرتی جسم بنانے کا شوق

ضیاء حیدری

محفلین
کسرتی جسم بنانے کا شوق
ہمارے زمانے میں لڑکوں کے دو ہی شوق ہوا کرتے تھے، ایک کسرتی جسم بنانے کا شوق اور دوسرا کیسے بیان کروں، مہینہ رمضان کا چل رہا ہے شیطان بھی بند ہے، لوگ بھی اشارہ غلط سمجھتے ہیں، چلو پھر کبھی سہی۔۔۔۔۔
اب کسرتی جسم بنانے کا شوق زیادہ تر عمردار لوگوں میں ہے، جوانوں میں اس کافیشن کم نظر آتا ہے۔ اب سب کچھ فیس بک ہوگئی ہے، جوانی کی معدوم ہوتی اشیا میں ایک رقیب کی ہستی بھی ہے، یہ مذاق کی بات نہیں ہے،میں سنجیدہ بات کر رہا ہوں،
، جب مجھے پہلا ہارٹ اٹیک ہوا تھا تو ایک پروفیسر صاحب بمع پوری ٹیم کے فائل دیکھ کر اسٹوڈنٹ کو بتا رہے تھے، کہ اس کے بچنے کی وجہ یہ کہ اس کا کولیسٹرول ٹھیک تھا، بھائیوں غیر ضروری باتیں تو انسان کرتا ہی رہتا ہے، لیکن رقیب روسیاہ کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے، اس سے نہ صرف آپ کا خون خشک ہوتا رہتا ہے، بلکہ کسرتی جسم بنانے کی بھی فکر آپ کا کولیسٹرول نہیں بڑھنے دیتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
تن سازی کے شوقین اب آٹے میں نمک کے برابر رہ گئے ہیں۔ وہ بھی کیا دور تھا جب صبح سویرے اُٹھ کر تن سازی کی کلب میں جاتے تھے اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کے لیے خوب محنت کرتے تھے۔
 
Top