کراچی کا یہودی قبرستان!

طالب سحر

محفلین
ناصر صاحب، اس بات کا امکان ضرور ہے کہ "رام الله" غلط العام ہو سکتا ہے، لیکن جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا مشرق وسطیٰ کے عربی اخبارات اور نقشوں میں اس شہر کا نام "رام الله" ہی لکھا ہوا ہوتا ہے- اب اگر اردو میڈیا والوں کو "رام" اور "الله" کو ایک ساتھ لکھنے میں کوئی پریشانی ہے تو انھیں فلسطینیوں اور دیگر عربوں کو سمجھانا ہو گا-
 

arifkarim

معطل
ناصر صاحب، اس بات کا امکان ضرور ہے کہ "رام الله" غلط العام ہو سکتا ہے، لیکن جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا مشرق وسطیٰ کے عربی اخبارات اور نقشوں میں اس شہر کا نام "رام الله" ہی لکھا ہوا ہوتا ہے- اب اگر اردو میڈیا والوں کو "رام" اور "الله" کو ایک ساتھ لکھنے میں کوئی پریشانی ہے تو انھیں فلسطینیوں اور دیگر عربوں کو سمجھانا ہو گا-
رام ارامئیک زبان کا لفظ ہے سنسکرت یا ہندی کا نہیں :)
 

ناصر رانا

محفلین
ناصر صاحب، اس بات کا امکان ضرور ہے کہ "رام الله" غلط العام ہو سکتا ہے، لیکن جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا مشرق وسطیٰ کے عربی اخبارات اور نقشوں میں اس شہر کا نام "رام الله" ہی لکھا ہوا ہوتا ہے- اب اگر اردو میڈیا والوں کو "رام" اور "الله" کو ایک ساتھ لکھنے میں کوئی پریشانی ہے تو انھیں فلسطینیوں اور دیگر عربوں کو سمجھانا ہو گا-
نہیں بھائی اتنا کشٹ اٹھانے کی تاب نہیں ہے کہ عربوں کو سمجھایا جائے۔ ایک یہ بھی اندیشہ ہے کہ اگر جواباً عربوں نے کوئی بھاشن دے دیا تو ہم تو محض مودب ہو کر سننے پر مجبور ہوں گے کہ پلے تو خاک بھی نہیں پڑنا۔ لہٰذا ہم خود ہی سمجھ جاتے ہیں۔
کافی ڈھونڈنے پر ہم نے بھی وہی نتیجہ پایا جو برادر عارف نے نکالا تھا کہ اردو میں رملّہ ہے اور عربی میں رام اللّہ۔
ایک اور لنک ملاحظہ فرمائیں۔
http://archives.dailytimes.com.pk/editorial/26-May-2002/word-for-word-the-discovery-of-ram-allah
 

عبید رضا

محفلین
پہلی اصولی بات تو آپ حضرت جانتے ہی ہوں گے کہ، شہر کا جو نام اس ملک یا شہر کے لوگ با ضابطہ استعمال کرتے ہیں، جس املا اور جس تلفظ کے ساتھ (چاہے وہ غلط العام ہو یا خاص الخاص یا کوئی بے ہودہ معنی دے رہا ہوں) وہ ہی درست مانا جاتا ہے۔ اب اس ملک کے سرکاری نقشوں اور شاہراہوں پر، اخبارات میں اور عوام میں جو تلفظ رائج ہے وہ ہی مانا جائے گا۔ اس میں انگریزی، اردو یا فارسی ویکی کا حوالہ آپ کے نزدیک، درست نہ ہو، مگر عربی کا حوالہ معتبر مانا جائے گا۔ کیوں کہ ویکیپیڈیا اصول کے مطابق (اگر اس کا خیال رکھا گیا ہے) شہر کا اصل نام ہی بطور عنوان دیا جاتا ہے۔ اور عربی بولنے والوں کا علاقہ ہے، تو کیسے مان لیا جائے کہ عربی ویکی مستند حوالہ نہیں، مگر کوئی بی بی جی کا حوالہ درست مان لیا جائے، بی بیوں کا آجکل املا بہت خراب ہے۔ پہلے دن دھماکا، دوسرے دن دھماکہ ہوتا ہے، تنازع دوسرے دن تنازعہ ہوتا ہے۔ بی بی سی اردو یا وائس آف امریکا کم از کم عربی موضوع پر عربی ویکی سے زیادہ مستند نہیں ہیں۔ ویسے بھی اوپر اصول جو دیا ہے۔ اس کی تحقیق کی جا سکتی ہے۔ میری معلومات تو یہی ہیں کہ شہروں کے ناموں کا املا یا تلفظ کا حقیقی لفظ سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا، جیسے ایک شہر ہو، اس کا نام مسال ہو، آپ کہیں کہ مثال ہوتا ہے۔ تو وہ شہر کا نام ہے، نہ کہ وہ لفظ جو آپ کہہ رہے ہیں۔ اگر شہر کے نام کا املا یا تلفظ معروف لفظ سے الگ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ايک مزید لفظ ہے۔ اسے لغت میں تلاش کرنے کی حاجت نہیں، نہ ہی اس کا درست املا طے کرنے کی ضرورت۔ جو سرکاری ہے وہ ہی درست ہے۔
 

ناصر رانا

محفلین
پہلی اصولی بات تو آپ حضرت جانتے ہی ہوں گے کہ، شہر کا جو نام اس ملک یا شہر کے لوگ با ضابطہ استعمال کرتے ہیں، جس املا اور جس تلفظ کے ساتھ (چاہے وہ غلط العام ہو یا خاص الخاص یا کوئی بے ہودہ معنی دے رہا ہوں) وہ ہی درست مانا جاتا ہے۔ اب اس ملک کے سرکاری نقشوں اور شاہراہوں پر، اخبارات میں اور عوام میں جو تلفظ رائج ہے وہ ہی مانا جائے گا۔ اس میں انگریزی، اردو یا فارسی ویکی کا حوالہ آپ کے نزدیک، درست نہ ہو، مگر عربی کا حوالہ معتبر مانا جائے گا۔ کیوں کہ ویکیپیڈیا اصول کے مطابق (اگر اس کا خیال رکھا گیا ہے) شہر کا اصل نام ہی بطور عنوان دیا جاتا ہے۔ اور عربی بولنے والوں کا علاقہ ہے، تو کیسے مان لیا جائے کہ عربی ویکی مستند حوالہ نہیں، مگر کوئی بی بی جی کا حوالہ درست مان لیا جائے، بی بیوں کا آجکل املا بہت خراب ہے۔ پہلے دن دھماکا، دوسرے دن دھماکہ ہوتا ہے، تنازع دوسرے دن تنازعہ ہوتا ہے۔ بی بی سی اردو یا وائس آف امریکا کم از کم عربی موضوع پر عربی ویکی سے زیادہ مستند نہیں ہیں۔ ویسے بھی اوپر اصول جو دیا ہے۔ اس کی تحقیق کی جا سکتی ہے۔ میری معلومات تو یہی ہیں کہ شہروں کے ناموں کا املا یا تلفظ کا حقیقی لفظ سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا، جیسے ایک شہر ہو، اس کا نام مسال ہو، آپ کہیں کہ مثال ہوتا ہے۔ تو وہ شہر کا نام ہے، نہ کہ وہ لفظ جو آپ کہہ رہے ہیں۔ اگر شہر کے نام کا املا یا تلفظ معروف لفظ سے الگ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ايک مزید لفظ ہے۔ اسے لغت میں تلاش کرنے کی حاجت نہیں، نہ ہی اس کا درست املا طے کرنے کی ضرورت۔ جو سرکاری ہے وہ ہی درست ہے۔
بہت ہی خوبصورت اور جامع انداز میں بات کا اختتام کر دیا آپ نے۔ میں بھی تلاش بسیار کے بعد اسی نتیجے پر پہنچا تھا اور آپ سے سو فیصد متفق ہوں۔
 
Top