کان کے امراض

کان کے امراض
کان دردOtalgia اسباب: کان کے اندر پانی چلے جانے، کان میں میل جمع ہو کر گیلا ہوجانے یا سوکھ جانے،کان کو لکڑی کی سینک، تیلی وغیرہ سے کھودنے، سردی یا چوٹ لگنے، کان میں پھوڑا پھنسی یا گھاؤ ہونے کے سبب شدید درد ہوتا ہے۔
علامات: یکایک بہت تیز درد اور پھر خفیف درد اور اس کے بعد ٹیس مارتا ہوا درد جس سے مریض کانپ جاتا ہے اور ناقابل برداشت درد سے روتا اور چلاتا ہے. کان کے اندر پھوڑا یا پھنسی، گھاؤ اور ورم بھی ہو سکتا ہے. گھاؤ سے ریزش بھی ہوتی ہے۔
علاج: (١)سب سے پہلے کان میں ہائیڈروجن پراکسائڈ ڈالکر کان کو صاف کپڑے سے یا گاز کی بتی سے صاف کر کے پھر متاثر کان میں بٹنار ایئر ڈراپBetamethasone+ Neomycine sulph (Betnor ear drop)٢۔٣ بونددن میں٣۔٤ بار ڈالکر مریض کو لٹادیں۔
توجہ! فنگس یا ٹی بی کے انفکشن اور کان کے پردے میں سوراخ ہونے کی حالت میں اس دوا کا استعمال نہ کریں۔
(٢) سدھینالDextropropoxyphene+ Paracetamol (Sudhinol)ایک ٹکیہ دن میں ٣۔٤ بار دیں۔
توجہ! شدید جگر کے نقصان میں اس کا استعمال نہ کریں، نقصان کلیہ، ایام حمل اور چھوٹے بچوں میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٣) والجے سک Propoxyphene+ Paracetamol(Walgesic)بڑوں کو ان کی عمر ، مرض کی حالت اور حسب ضرورت ١ سے ٢ کیپسول دن میں٢۔٣ بار دیں۔
توجہ! شدید نقصان جگر، تنگ زاویہ کے گلوکوما اور شدید عضلاتی کمزوری میںاس کا استعمال نہ کرائیں۔
(٤) اوٹیک۔ اے سیPrednisolone+ Chloromphenicol+ Lingocain (Otec-AC) ڈراپ ٤۔٥ بوند ہر مریض کان میں ڈالیں۔
توجہ! سوراخ دار کان کے پردے اور غیر مشخص انفکشن میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٥) اوٹوجے سک (Otogesic)ڈراپ ٥ بوند ہر ٣ سے٥ گھنٹے بعد کان میں ڈالیں. اگر ضرورت پڑے تو تھوڑی سی روئی کان میں رکھ دیں۔
توجہ! دوا سے حساسیت رکھنے والے افراد میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٦) گیرامائی سین Gentamicin (Garamycin)ایئر ڈراپ متاثر کان میں دن میں ٣۔٤ بار ٣۔٤ بوند ڈالکر مریض ٣٠ منٹ تک کروٹ لیٹا رہے۔
توجہ! دوا سے حساس افراد اور سوراخ دار کان کے پردے میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٧) نیوسپورین ایچ Polymixin B sulph+ Neomycin+ Hydrocortisone(Neosporin-H) ایئر ڈراپ کی صورت میں کان میں ٢۔٤ بوند روزانہ ٣۔٤ بار ڈالیں۔
(٨) فورٹ ون Pentazocine(Fortwin) ایک دو ٹکیہ کان درد کی شدت میں کھلائیں۔
توجہ! دوا سے حساس افراد میں اس کا استعمال ممنوع ہے۔
کان بہناOtorrhoea اسباب: یہ مرض آتشک، ٹی بی، پرانی سردی، گلے کے غدود اور ایڈینائیڈ سے متاثر افراد کو خاص کر ہوتا ہے، کالی کھانسی، اسکارلٹ فیور، خسرہ اور عفونتی امراض میں٥ سے ١٥ فیصدی تک ہوجاتا ہے. یہ مرض اکثر بچوں کو ہوتا ہے. اس کے علاوہ کان میں کریدنے، کان میں پانی چلے جانے یا کان کے اندر چوٹ لگنے سے بھی کان بہنے لگتا ہے۔
علامات: کان میں بھاری پن ہونا، درد،پلکوں میںکبھی کبھی ورم ہوجانا، کنپٹی کا ورم، سردی کے ساتھ ہلکا بخار،بچوں میں ذیابیطس کی بیماری، کان سے پانی ٹپکنا،پیپ جیسی ریزش یا خون بہنا۔
علاج: (١) بیکٹی جن Gentamicin (Bactigen) متاثر اور ریزش والے کان میں ٣۔٤ بوند ہر ٤ گھنٹے بعد ڈالتے رہیں. فائدہ ہوجانے پر صرف دن میں ایک بار ڈالیں۔
توجہ! دوا سے الرجی ہونے کی صورت میں استعمال نہ کریں۔
(٢) اوٹیک۔ اے سیPrednisolone+ Chloromphenicol+ Lingocain (Otec-AC) ڈراپ ٤۔٥ بوند ہر مریض کان میں ڈالیں۔
نوٹ: اس کا کلوروم فینی کال پر مشتمل''اوٹیک پی'' کے پیٹینٹ نام سے ڈراپ آتا ہے جو کان کی ریزش کو فوراً دور کر کے تکلیف کو رفع کرتا ہے. طریقہ ٔ استعمال حسب سابق۔
توجہ! سوراخ دار کان کے پردے اور غیر مشخص انفکشن میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٣) اوٹوجے سک (Otogesic)ڈراپ ٥ بوند ہر ٣ سے٥ گھنٹے بعد کان میں ڈالیں. اگر ضرورت پڑے تو تھوڑی سی روئی کان میں رکھ دیں۔
توجہ! دوا سے حساسیت رکھنے والے افراد میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٤) ایمکلاکس Ampicillin+ Cloxacillin(Amclox) ١ سے ٢ کیپسول دن میں ٤ بار کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے دیں. خصوصی فائدے کے لئے٥٠٠ ملی گرام والے١ سے ٢وایلس کو کافی واٹر فار انجکشن میں اچھی طرح ملاکر کولہے کے گہرے عضلے میں روزانہ انجکشن لگائیں۔
توجہ! پینی سیلن سے حساس افراد اور انفکشن والے ایک نواتی کثرت خلیات ابیض میں اس کا استعمال نہ کریں۔
(٥) سپٹران Co-trimoxazole (Septran)١۔٢ ٹکیہ دن میں ٣۔٤ بار کھلائیں. بورک روئی سے کان کو صاف رکھیں. اس کے لئے ہائیڈروجن پراکسائڈ کا استعمال کر سکتے ہیں۔
(٦) مرض کی شدت میں پینی سیلین جی سوڈیم (Penicillin G sod.) روزانہ٥ لاکھ یونٹ کا عضلاتی انجکشن لگائیں۔
(٧) کلورومائی سٹینChloramphenicol+ Benzocaine (Chloromycetin) ایئر ڈراپ کان سے پیپ آنے، ورم، گھاؤ اور انفکشن میں مفید ہے. ہر٤ گھنٹے بعد٢۔٣ بوند دوا کان میں ڈالیں۔
(٨) پنٹڈس Penicillin G sod. (Pentids) ایک ٹکیہ تازہ پانی سے٣ بار روزانہ،دو دن کے بعد ایک ٹکیہ روزانہ ایک بار کھلائیں. یہ دوا بچوں کے لئے ٢ لاکھ یونٹ کی ٹکیوں اور سیرپ کی صورت میں بھی ملتی ہے. بڑوں کو ١٠ ملی لیٹر لیکن بچوں کو٥ئ٢ سے٥ ملی لیٹر یا ایک ٹکیہ ہر ٦ گھنٹے پر استعمال کرائیں۔
کان سے متعلق دوسری بیماریاں اس صفحے کے آخر میں لکھی گئی ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
جزاک اللہ ڈاکٹر صاحب۔

ایک بات یہ پوچھنی ہے کہ جو دوائیں آپ تجویز فرماتے ہیں، کیا وہ بین الاقوامی طور پر انہی ناموں سے ملتی ہیں یا مختلف ملکوں میں مختلف ناموں سے فروخت ہوتی ہیں؟
 
جناب میں نے دوا کے برانڈ نیم اور جنرک نیم دونوں ہی لکھے ہیں، برانڈ نیم انڈیا کے مطابق ہے اورجبکہ جنرک نیم بین الاقوامی ہوتا ہے اور دنیا بھر میں کہیں بھی اس نام سے دوا دستیاب ہوتی ہے، لیکن کسی دوا کے استعمال سے پہلے کم سے کم کچھ اتنی معلومات تو ہونی ہی چاہیے جس کا بیان علم الادویہ میں ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر کسی کو جنٹامایی سین استعمال کرنا ہے تو اس سے متعلق کم سے کم حسب ذیل معلومات ہونی چاہیے۔
Gentamicinگروہ دوا: ایمینوگلائیکوسائیڈس
معالجاتی گروہ: اینٹی بایوٹک
حاملگی میں استعمال: گروہ C
موارد استعمال: گرام منفی سے عفونت، اسٹیفیلوکاکل انفکشن کی بعض اقسام جیسے سرجری کے بعد، پیشابی قطعات کی عفونت، پیڑو (عانہ) کے اطراف کی عفونت۔
مقدار خوراک: ٣ سے ٥ ملی گرام فی کلو جسمانی وزن کے حساب سے۔
ممنوع الاستعمال موارد: دوا سے شدید حساسیت۔
اہم جانبی اثرات: گردے کی خرابیاں کہ جو بہت خطرناک ہوتی ہیں، سماعت میں مشکل، عام جسمانی کمزوری، تشنج، جلدی خرابیاں، خارش، منھ کا زخم، سرخ بادہ، پتی اچھلنا۔
طبی تیمارداری ہدایات: گردے کے افعال میں خلل ہونے پر دوا کی مقدار کم کر دی جائے۔
اسہال اور خارش ہونے پر نظر انداز نہ کیا جائے۔
مریض اور متعلقین کو ہدایات: دواؤں کو حسب قاعدہ استعمال کریں. اور جانبی اثرات کے ظاہر ہونے پر ڈاکٹر کو مطلع کریں۔
جنٹامائی سین کی مقامی دوا لگانے پر مریض کو نور میں نہیں رہنا چاہیے۔
دوا کی حفاظت: خشک اور ٹھنڈی جگہ رکھی جائے۔
نوٹ: مقامی اور چشمی دوا کو جلدی عفونت، زخم اور جلن جانے میں استعمال کرا سکتے ہیں۔
 
Top