کاشانۂ رقصاں میں....

فاخر

محفلین
کاشانۂ رقصاں میں........

فاخر

مہجوری و وحشت کو دعوائے رسائی ہو
اور میری نگاہوں میں تصویر نیازیؔ ہو

اے مطرب و سازندو! چھیڑو کوئی ایسا ساز
جو وصل و تقرب کی خوشیوں کا پیامی ہو

واللہ لبِ لعلیں میں ایسی فصاحت ہے
وہ نطق بیاں ہو جب ہر سمت خموشی ہو

ہوتی ہے شبِ ہجراں بیداد سی یہ خواہش
اے کاش کبھی تو وہ، آغوش کشائی ہو

لاریب کہ انساں کو کرتاہے عطا معراج
وہ عشق جو فطرت میں الہام حقیقی ہو

تکذیبِ غم الفت کے واسطے اے ساقی
گلفام ہو مے ہو اور پھر بادِ بہاری ہو

اُس وقت میسر ہو رقصِ جنوں کا حاصل
کاشانۂ رقصاں میں جب دوست نیازیؔ ہو

اِس گیتی ِغافل کو بس اِتنی دعا دیجے
سوزِ دروں سے فاخرؔ، کوئی بھی نہ خالی ہو
 
کاشانۂ رقصاں میں........

فاخر

مہجوری و وحشت کو دعوائے رسائی ہو
اور میری نگاہوں میں تصویر نیازیؔ ہو

اے مطرب و سازندو! چھیڑو کوئی ایسا ساز
جو وصل و تقرب کی خوشیوں کا پیامی ہو

واللہ لبِ لعلیں میں ایسی فصاحت ہے
وہ نطق بیاں ہو جب ہر سمت خموشی ہو

ہوتی ہے شبِ ہجراں بیداد سی یہ خواہش
اے کاش کبھی تو وہ، آغوش کشائی ہو

لاریب کہ انساں کو کرتاہے عطا معراج
وہ عشق جو فطرت میں الہام حقیقی ہو

تکذیبِ غم الفت کے واسطے اے ساقی
گلفام ہو مے ہو اور پھر بادِ بہاری ہو

اُس وقت میسر ہو رقصِ جنوں کا حاصل
کاشانۂ رقصاں میں جب دوست نیازیؔ ہو

اِس گیتی ِغافل کو بس اِتنی دعا دیجے
سوزِ دروں سے فاخرؔ، کوئی بھی نہ خالی ہو
اچھی غزل ہے فاخرؔ ۔۔۔ ایک دو مصرعے بس بحر کے ایک جزو میں مکمل تقطیع نہیں ہو رہے ۔۔۔ مگر میرے خیال میں تو کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ۔۔۔
ویسے اچھا ہوا جو آپ پاکستان میں نہیں رہتے ورنہ ’’نیازی‘‘ کے ذکر کے بعد داد ملنا مشکل ہوجاتی موجود حالات میں :)
ناراض نہ ہوئیے گا، ہمارے موجودہ وزیرِ اعظم بھی نیازی ہیں، ان کا ذکرِ خیر کر رہا ہوں :)
 
اُس وقت میسر ہو رقصِ جنوں کا حاصل
کاشانۂ رقصاں میں جب دوست نیازیؔ ہو
اس کا پہلا مصرع دیکھ لیجیے ۔۔۔ دوسرے جزو میں بحر گڑبڑا گئی ہے ۔۔۔ مفعول فاعلاتن میں تقطیع ہو رہا ہے مفعول مفاعیلن کی جگہ
کاشانۂ رقصاں کی ترکیب بھی محلِ نظر ہو سکتی ہے کیونکہ عموماً رقصاں محو رقص ہونے کی کیفیت کو کہا جاتا ہے۔
 

فاخر

محفلین
اچھی غزل ہے فاخرؔ ۔۔۔ ایک دو مصرعے بس بحر کے ایک جزو میں مکمل تقطیع نہیں ہو رہے ۔۔۔ مگر میرے خیال میں تو کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ۔۔۔
ویسے اچھا ہوا جو آپ پاکستان میں نہیں رہتے ورنہ ’’نیازی‘‘ کے ذکر کے بعد داد ملنا مشکل ہوجاتی موجود حالات میں :)
ناراض نہ ہوئیے گا، ہمارے موجودہ وزیرِ اعظم بھی نیازی ہیں، ان کا ذکرِ خیر کر رہا ہوں :)
ویسے مجھے معلوم ہے کہ عمران خان کا پورا نام ’’عمران احمد خان نیازی‘‘ ہے۔ ہمارے ملک میں پٹھان بھی ہیں اور ستم یہ کہ وہ نیازی بھی ہیں۔ بدقسمتی سے ان نیازیوں کے آباؤ اجداد روہیلے پٹھان کی شکل میں مغلیہ سلطنت کے ابتدائے زوال میں افغانستان سے ”گھس پیٹھ “ در اندازی :LOL: کرکے بصورت فاتح و سردار بریلی، رام پور، کٹھیر، شاہجہان پور، علی گڑھ میں فروکش ہوئے تھے۔
دراصل میرا یہ کنایہ پیر سید شاہ نیاز بریلوی کی طرف ہے،قافیہ کی پابندی کی وجہ سے”نیازی“ لفظ اختیار کیا گیا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top