کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری دیدی، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ

محمد وارث

لائبریرین
سر یہ سبسڈی ختم والی بات تو ٹھیک، لیکن ٹیکس مزید ہونا چاہیے کی سمجھ نہیں آئی۔
چونکہ کوٹہ سسٹم ہے، زیادہ سے زیادہ ان لوگوں کو سہولت دینی چاہیئے جنہوں نے ایک بھی حج نہیں کیا اور کرنا چاہتے ہیں، سو جس نے حج کا فریضہ ادا کر لیا ہے اس کے لیے بہتر تو یہی ہے کہ اب نہ کرے بلکہ دوسرے مسلمان بھائی بہنوں کی باری آنے دے لیکن پھر بھی اگر خواہش تو پھر اس "خواہش" پر ٹیکس ہونا چاہیئے اور اسکی زیادہ قیمت چکانی چاہیئے کیونکہ "فرض" تو پہلے ہی ادا ہو چکا!
 

محمّد

محفلین
چونکہ کوٹہ سسٹم ہے، زیادہ سے زیادہ ان لوگوں کو سہولت دینی چاہیئے جنہوں نے ایک بھی حج نہیں کیا اور کرنا چاہتے ہیں، سو جس نے حج کا فریضہ ادا کر لیا ہے اس کے لیے بہتر تو یہی ہے کہ اب نہ کرے بلکہ دوسرے مسلمان بھائی بہنوں کی باری آنے دے لیکن پھر بھی اگر خواہش تو پھر اس "خواہش" پر ٹیکس ہونا چاہیئے اور اسکی زیادہ قیمت چکانی چاہیئے کیونکہ "فرض" تو پہلے ہی ادا ہو چکا!
شکریہ سر، اب سمجھ آگئی :)
 

آورکزئی

محفلین
یعنی سبسٹڈی ختم کرنے سے متوسط گھرانے پر کوئی اثر نہیں پڑتا؟؟ یا یہ جو اقدام اٹھایا ہے یہ بالکل صحیح ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بین الاقوامی منڈی میں تیل کی کم ہوتی ہوئی طلب کے باعث سعودی عرب کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی حل نہیں کہ وہ حج اور عمرہ کے ذریعے اپنی آمدن کے ذرائع میں اضافہ کرے۔

چنانچہ آج سے دو سال قبل سعودی اخبارات میں خبر شائع ہوئی جس کے مطابق سعودی حکومت نے اگلے پانچ سال میں یعنی 2022 تک حج اور عمرہ کی مد میں حاصل ہونے والے ریوینیو کو بڑھا کر ایک سو پچاس ارب ڈالرز تک کردینا تھا۔

اس پالیسی کے تحت ہر سال سعودی حکومت نے حج اور عمرے کے اخراجات میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔ موجودہ سال 2019 میں یہ اضافہ تقریباً ستر فیصد تک ہوچکا جس کی چیدہ چیدہ تفصیلات سکرین شاٹ میں لگا دی گئی ہیں۔

یہ اخراجات کی وہ مد ہے جو حکومت پاکستان کی بجائے سعودی عرب کے پاس جاتی ہے۔ اس پر نظر دوڑائیں تو بلڈنگ کرایہ سے لے کر ٹرانسپورٹ، کھانے پینے کے اخراجات، ٹرین کا کرایہ، مدینہ میں رہائش، حتی کہ قربانی تک کے اخراجات میں اضافہ کردیا گیا۔

پچھلے سال یہ اخراجات ایک لاکھ چھتیس ہزار چار سو روپے تھے جو کہ اس سال بڑھ کر دو لاکھ 41 ہزار سات سو چالیس ہوچکے۔

اسی طرح ویزہ فیس سے لے کر مختلف ایڈمنسٹریٹو اخراجات میں بھی بیش بہا اضافہ ہوچکا۔ موجودہ حج پالیسی میں سبسڈی ہٹا دی گئی لیکن حج فیس میں سے حکومت ایک ٹکا بھی اپنی جیب میں نہیں ڈالے گی - سب کچھ سعودی عرب میں ہی خرچ ہوگا اور وہاں کی حکومت کے طے کردہ اخراجات کے تحت ہی خرچ ہوگا۔

واضح رہے کہ ان حکومتی وزیر علی محمد خان نے ان اخراجات کی تفصیل سینیٹ میں جمع کروا دی ہے جہاں تمام اپوزیشن جماعتوں کی نمائیندگی موجود ہے۔ اگر ان جماعتوں کو لگتا ہے کہ یہ اعدادوشمار غلط ہیں تو منسٹر علی محمد خان کی تقریر کو بنیاد بناتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کریں - سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

لیکن جس طرح پچھلے پانچ ماہ میں ن لیگ، پی پی، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے سوائے جھوٹ بولنے کے اور کچھ نہیں کیا، اسی طرح حج اخراجات کے معاملے میں بھی یہ لوگ ہمیشہ کی طرح اپنا منہ کالا کرکے آخرت میں رسوائی کا سامان ہی کریں گے۔

بقلم خود باباکوڈا

آپ جو بابا کوڈا کے پیامبر بن کر ان کے سنہری الفاظ ہم تک پہنچاتے ہیں۔ کیا ہی اچھا ہو کہ موصوف کو یہاں مدعو کر لیں تا کہ وہ ڈائریکٹ خطبہ دے سکیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
حج پر سبسڈی دینا اگر غلط ہے تو درست لیکن جہاں اتنے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں کیا کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سرکاری اخراجات پر حج اور عمرہ کو ممنوع قرار دیا جائے؟
 

جاسم محمد

محفلین
آپ جو بابا کوڈا کے پیامبر بن کر ان کے سنہری الفاظ ہم تک پہنچاتے ہیں۔ کیا ہی اچھا ہو کہ موصوف کو یہاں مدعو کر لیں تا کہ وہ ڈائریکٹ خطبہ دے سکیں۔
بابا کوڈا کرائےکے انصافین نہیں ہیں جوحکومت کے ہر فیصلہ پر آنکھیں بند کر کے دفاع شروع کر دیں۔ غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنے کا حوصلہ ہے ان میں۔
-----
حنیف عباسی کی بیٹی کا ٹرانسفر نہ کرنے کی پاداش میں بالآخر پنڈی کے بینظیر ہسپتال کا ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی معطل کردیا گیا۔

معطلی کے احکامات میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری کی طرف سے جاری کئے گئے لیکن سب جانتے ہیں کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ڈاکٹر نیازی سے حنیف عباسی کی بیٹی کی سفارش کی تھی جو اس نے ماننے سے انکار کردیا۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت
صوبائی وزیراعلی عثمان بزدار
صوبائی گورنر چوہدری سرور
اور وزیراعظم عمران خان

آپ سب میری طرف سے لعنت وصول کریں۔
بقلم خود باباکوڈا
-----
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی سبسٹڈی ختم کرنے سے متوسط گھرانے پر کوئی اثر نہیں پڑتا؟؟ یا یہ جو اقدام اٹھایا ہے یہ بالکل صحیح ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟
مسئلہ سبسڈی ختم کرنے کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہے کہ حج جیسے دینی فریضہ کیلئے سبسڈی رکھی ہی کیوں گئی تھی؟ کیا دیگر فرائض اسلامی جیسے قربانی کے جانورجو ہر سال عوام کی پہنچ سے مزید باہر ہو جاتے ہیں پر بھی سبسڈی دے دی جائے؟ ان عارضی سبسڈیوں کی بجائےکیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ حکومت مستقل بنیادوں پر پہلے ملک کی معاشی و اقتصادی حالت بہتر کرے تاکہ ملک میں خوشحالی کے بعد عوام اپنے بل بوتے پر یہ دینی فرائض با آسانی ادا کر سکے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
مسئلہ سبسڈی ختم کرنے کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہے کہ حج جیسے دینی فریضہ کیلئے سبسڈی رکھی ہی کیوں گئی تھی؟ کیا دیگر فرائض اسلامی جیسے قربانی کے جانورجو ہر سال عوام کی پہنچ سے مزید باہر ہو جاتے ہیں پر بھی سبسڈی دے دی جائے؟ ان عارضی سبسڈیوں کی بجائےکیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ حکومت مستقل بنیادوں پر پہلے ملک کی معاشی و اقتصادی حالت بہتر کرے تاکہ ملک میں خوشحالی کے بعد عوام اپنے بل بوتے پر یہ دینی فرائض با آسانی ادا کر سکے۔
بجا فرمایا۔
آپ میرے سوال کا جواب بھی دے دیں تو عین نوازش ہو گی۔
 
Top