ڈنمارک کا یزید

الف نظامی

لائبریرین
One group of Danish Muslims, led by a young imam named Ahmed Akkari, grew so frustrated by the inability of Muslims to get their message across in Denmark that they compiled a dossier of racist and culturally insensitive images circulating in the country and took them on an road show in the Arab World to raise awareness of the discrimination they faced.

"There is currently a climate (in Denmark) that is contributing to an increase in racism," the group warned in the introduction to a 43-page dossier it prepared before traveling to Egypt in late 2005. It dedicated the rest of the dossier to "drawings and pictures" that disparaged Islam and "denigrated the prophet." The offending images included Muhammad with a bomb wrapped in his turban. The Muslim community in the small Scandinavian country erupted in anger -- not only did the images denigrate Islam's central figure, many felt the drawings also equated all Muslims with terrorism.
حوالہ
http://service.spiegel.de/cache/international/0,1518,398624,00.html
 
جواب

یار ان سب باتوں سے کیا ہوگا پوری مسلم دنیا احتجاج کر رہی ہے لیکن ہم لوگ ان کا کیا بگاڑ سکتے ہیں۔ سلمان رشدی کو آج تک کوئی کچھ نہ کہہ سکا۔ اسلام کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں گی۔ اور ہمارے حکمران صرف بیانات دینے تک محدود رہیں گے۔ خیر پوری مسلم دنیا کے لیے شرمناک بات ہے۔ مجھے تو سوچ کر ہی رونا آجاتا ہے۔ کہ میرے آقا کے ساتھ ایسا سلوک۔ اسلام کا خدا حافظ۔ اس سے زیادہ لکھنے کی ہمت نہیں۔
 

فرید احمد

محفلین
کرنے کا کام

میری گذارش شاید لوگوں نے نظر انداز کر دی ۔
کاش میں مناسب انگریزی جانتا ہوتا ۔
کوئی صاحب ان اخباروں اور مدیروں کا ای میل پتہ لکھ کر انگریزی میں ایک مختصر مذمتی بیان یہاں درج کر دیں ۔
کرم ہوگا۔ راجہ صاحب اور وہاب صاحب سے خاص درخواست۔
اگر میاں نبیل یا زکریا صاحب یہ کردیں تو فورم سے اس بحث کا خاتمہ ہو جائے گا ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان کے صدر جنرل پرویز مشرف نے ڈنمارک، ناروے اور یورپی ممالک کے اخبارات میں پیغمبر اسلام کے بارے میں چھپنے والے کارٹونوں کی اشاعت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے تہذیبوں کے درمیان تصادم کو مذید تقویت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان’ کیری کیچرز‘ کو چھاپنے والوں نے اربوں مسلمانوں کے احساسات کا خیال کیئے بغیر یہ ’کیری کیچرز‘ چھاپے ہیں اور یہ آزادی صحافت کا بالکل غلط استعمال ہے۔

ادھر پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ نے آج ان کارٹونوں کی اشاعت پر ایک متفقہ قرارداد مذمت منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی ذرائع ابلاغ خصوصاً ڈنمارک کے اخبار نے یہ حرکت دانستہ کی ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے ایمان اور جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ ڈنمارک کے اخبار نے یہ ’کیری کیچرز‘ خصوصی طور پر بنوائے ہیں۔

کارٹونوں کے خلاف سینیٹ میں بھی قرار داد مذمت منظور کی گئی ہے

سینیٹ کے مطابق یورپی اخبارات مسلمانوں کے احتجاج کے باوجود مسلسمل ان کیری کیچرز کو دوبارہ سے چھاپ رہے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف اپنا اشتعال انگیز رویہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

سینیٹ نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے پر تمام یورپی ممالک جہاں کے اخبارات میں یہ کیری کیچرز چھپے ہیں ان کے سفیروں کو بلا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

سینیٹ کی قرارداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی لیڈر پروفیسر خورشید نے کہا کہ پاکستان کو احتجاجی طور پر ڈنمارک سے اپنا سفیر واپس بلا لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے اسلام، قرآن مجید اور پاکستان کو یورپی ممالک نے تضحیک کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔

سینیٹ کے قائد ایوان وسیم سجاد نے کہا کہ حکومت پاکستان اور ہر پاکستانی کو ان کیری کیچرز کی اشاعت کی مذمت کرنی چاہئیے۔

واضح رہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے ان کیری کیچرز کی اشاعت کے بعد اسلام آباد میں تعینات ڈنمارک کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

آج پاکستان بھر میں ان کیری کیچرز کی اشاعت کے خلاف جمعے کی نماز کے بعد مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے کہا کہ ان کیری کیچرز کی اشاعت سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین ہوئی ہے۔

اسلام آباد کے علاقے کراچی کمپنی کی مسجد خلفائے راشدین کے باہر ایک مظاہرہ ہوا جس میں مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان تمام ممالک جہاں یہ کیری کیچرز شائع ہوئے ہیں پاکستانی حکومت اپنے سفیر واپس بلا لے۔

سندھ اسمبلی کی مذمت

سندھ اسمبلی نے ڈنمارک، فرانس اور دیگر یورپی ممالک کے اخبارت میں توہین رسالت کی سخت مذمت کی ہے۔ جبکہ ایک احتجاجی مظاہرے میں ایم ایم اے نے ڈنمارک، ناروے اور فرانس کے سفیروں کو پاکستان سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سندھ اسمبلی نے بھی متفقہ طور پر مذمتی قراد داد منظور کی ہے

سندھ اسمبلی میں جمعہ کے روز ایم کیو ایم کی جانب سے یورپی اخبارات میں توہین رسالت پر مذمتی قرار داد پیش کی گئی جس کو ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

ایم ایم اے کے رکن اسمبلی حمیداللہ خان نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ڈنمارک، ناروے اور فرانس سے احتجاج کرے اور انہیں کہا جائے کہ وہ امت سے معافی مانگیں کیونکہ یہ پوری مسلم دنیا کی غیرت کا معاملہ ہے۔

کراچی میں جامع بنوریہ کے سامنے جمعہ کی نماز کے بعد ایم ایم اے کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر تھامے ہوئے تھے جن پر توہین رسالت پر مشرف کی خاموشی کوشرمناک قرار دیا گیا تھا۔

مظاہرین حکومت اور امریکہ کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے معراج الھدیٰ ممبرصوبائی اسمبلی نصراللہ شجیح، یونس بارائی، حمیدا للہ خان ایڈووکیٹ،حافظ تقی اور علامہ حسن ترابی نے کہا کہ کوئی بھی مسلمان پیغمبرِ اسلام کی توہین برداشت نہیں کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دنیا میں عشق مصطفیٰ اور روشن خیالی میں مقابلہ ہے اور جس میں جیت عشق مصطفیٰ کی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان حکومت توہین رسالت پر خاموش ہے مگر غیور مسلمان بیدار ہیں اور توہین رسالت کے مرتکب کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

مذہبی اتحاد کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ حماس کی کامیابی نے ثابت کردیا ہے کہ جہاد اور شہادت کا راستہ ہی کامیابی کا راستہ ہے۔ان کا مطالبہ تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور پیغمبر اسلام کی شخصیت کو بنایا جائے۔

جے یو پی کے رہنما حافظ تقی کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں ڈ نمارک اور دیگر یورپی ممالک کے سفارتخانوں کا گھیراؤ کریں گے دوسری صورت میں وہ ممالک معافی مانگیں۔
حوالہ
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2006/02/060203_musharraf_cartoon_fz.shtml
 

الف نظامی

لائبریرین
پ کے کئی ملکوں کے اخبارات میں پیغمبر اسلام کے کارٹونوں کی اشاعات پر جمعہ کو اسلامی ملکوں میں احتجاج ہوا ہے جبکہ امریکی وزارتِ خارجہ نے بھی ان کارٹونوں کی اشاعات کو ’جارحانہ‘ قرار دیا ہے۔

ان کارٹونوں پر اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس طرح مذہبی اور لسانی منافرت کو ہوا دینا قطعی ناقابلِ قبول ہے۔
حوالہ
http://www.bbc.co.uk/urdu/regional/story/2006/02/060203_protest_day_rza.shtml
 

الف نظامی

لائبریرین
ڈنمارک کے وزیر اعظم اینڈرس فوگ نےاسلامی دنیا کے اکتہر سفیروں سے ملاقات کی تاہم ملاقات کے بعد مسلم ممالک کے سفیروں کا کہنا ہے کہ’ ہمیں اس بات پر حیرت ہے کہ ڈنمارک حکومت معاملے کی سنجیدگی کو سمجھنے کوشش نہیں کر رہی
حوالہ
http://www.urdu-service.net/europe_news/0206/denmark_gov_c_protest_world.shtml
 

الف نظامی

لائبریرین
Yemenis Boycott Danish Products
SANA'A – "I could not even touch a carton of Puck butter that I bought a few days ago," said one young Yemeni on Tuesday morning while shopping in Shumaila Hari Supermarket in Sana’a.
Yemeni people have responded enthusiastically to calls by Yemeni and Muslim scholars to boycott various Danish and Norwegian products.
The call came after anger at the depiction of cartoons in a Danish newspaper portraying the Prophet Muhammad (PBUH) in an insulting manner. A Norwegian paper has also run the drawings.
حوالہ
http://www.yobserver.com/news_9384.php
 

دوست

محفلین
کچھ مغربی ملکوں‌کے سفارت خانوں‌کے پتے اور ای میل وغیرہ تاکہ آپ اپنا احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔
Denmark Embassy
H. 16 Street 21,F 6/2
P/O Box 1118 Islamabad
Tel. +51 282 4722/23/24
isbamb@um.dk
.........................................
Norway Embassy
House no 25,street no 19
sector F 6/2 Islamabad
Tel +92 51 2279720-4
Fax +92 51 2279726
Tel 2279729
emb.islamabad@mfa.no
............................................
Germany Embassy
Ramna 5,Diplomatic Enclave,Islamabad Pakistan
Tel. 2279430
Fax 2279436
....................................
France Embassy
G-5, Diplomatic Enclave Islamabad
Tel 2278731
................................
Spain Embassy
Street 6,Ramna 5,Diplomatic Enclave Islamabad
Tel 2279480
ای میل اور خطوط کسی بھی ذریعے سے ان لوگوں کو اپنے احتجاج سے آگاہ کیجیے امید ہے ان کی سمجھ میں‌بات آجائے گی۔
اللہ ہمیں‌حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی توفیق دے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر صحافیوں کا پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے مظاہرہ۔۔
ڈنمارک ناروے اور دیگر یورپین ممالک کے اخبارات میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف پیر کو صحافیوں نے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر نواز رضا ، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے قائم مقام صدر ظفر اقبال قاضی ، راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل فہیم انور خان ، زاہد یعقوب ، خواجہ مظہر اقبال اور تنویر اعوان نے کی۔ مقررین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کرنے والے اخبارات کے ممالک سے فوری طور پر اپنے سفیر واپس بلائے۔
تاجروں نے یورپی ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔۔۔
یورپی میڈیا کی طرف سے کارٹون کی اشاعت پر امت مسلمہ کے جذبات کو دھچکا لگا ، حاجی طارق
راولپنڈی : مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین اور مرکزی صرافہ یونین کے صدر حاجی طارق جاوید اعوان نے کہا کہ یورپی میڈیا کی طرف سے شانِ رسالت میں گستاخیاں اور خیالی کارٹون شائع کرنے کی ناپاک جسارت سے امتِ مسلمہ کے جذبات کو شدید دھچکا لگا ہے اور تاجر برادری میں بھی شدید تسویس پائی جاتی ہے، اس لئے ان تمام ممالک کی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں کوئی تاجر ان ملکوں کی اشیاء فروخت نہیں کرئے گا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے تاجر تنظیموں کے نمائندہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ۔۔۔۔۔
توہین آمیز خاکوں کی اشاعت قطعی طور پر غلط اقدام تھا ، نارویجن وزیراعظم
تارویجن وزیر اعظم جینس سٹولٹن برگ نے توہین رسالت پر مبنی خاکوں کی اشاعت کو قطعی طور پر غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بمشق میں نارویجن سفارتخانے کی آتشزدگی کی جزوی ذمہ داری ایسے خاکے شائع کرنے والے جریدے پر بھی آتی ہے وہ ناروے کے کثیر الاشاعت اخبار "ورڈنزکانگ" کو ایک خصوصی انٹرویو دے رہے تھے جو پیر کو شائع ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار ہمارا حق ہے مگر ہمارے لیے اہم ہے کہ ہم دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کے جذبات کا احترام کریں۔۔۔۔۔۔۔
فرانس میں کسی کو مذہب کیخلاف نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں پاکستان میں فرانسیسی سفیر
پاکستان میں فرانسیسی سفیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک توہین آمیز کارٹون کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے اوع اسی وجہ سے فرانسیسی میگزین کے اڈیٹر کو برطرف کردیا گیا ہے یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹی وی کے دفتر کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوے کہی۔ فرانسیسی سفیر نے کہا کہ فرانس کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ڈنمارک مسلمانوں سے معافی مانگے،روسی صدر پوٹن

روس کے صدر ویلادی میر پوٹن نے ڈنمارک کی حکومت کو کہا ہے کہ وہ مسلمانوں سے پیغمبر اسلام کے کارٹونوں کی اشاعت پر معافی مانگ لے، اسپین کے شہر میڈرڈ میں روس کے صدر ویلادیمیر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈنمارک مسلمانوں سے معافی مانگ لے ۔
مزید۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان نے ڈنمارک سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔
ڈنمارک نے اپنا سفارتخانہ بند کردیا ہے پاکستان میں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
مغرب کے عوام کو توہین آمیز خاکوں کیخلاف آواز بلند کرنی چاہیے ، صدر پرویز مشرف
دنیا بھر کے ایک ارب سے زائد عوام کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا خطرناک ہے، این بی سی کو صدر کا انٹرویو۔ مغرب نے معافی مانگ لی تو یقینی طور پر فرق پڑے گا۔
توہین آمیز خاکوں کیخلاف احتجاج مسلمانوں کا حق ہے، کلنٹن
ملک بھر میں مظاہرے ، کراچی میں مکمل شٹر ڈاون۔
خاکوں کی اشاعت آزادی صحافت نہیں ، بدترین فعل ہے، پیپلز پارٹی
گستاخانہ خاکوں کے خلاف نئی موثر حکمت عملی بنانے کا فیصلہ ، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے امتِ مسلمہ کے مشترکہ ایکشن پلان پر عمل کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ق
راولپنڈی کے تاجروں نے 21 فروری کو مکمل ہڑتاک کا اعلان کردیا۔
احتجاج پرامن ہوگا، ناموس رسالت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ تاجر اتحاد
ڈنمارک کی مصنوعات فروخت نہیں کریں گے، حکومت اور عوام بھی بائیکاٹ کریں، رہنماوں کی پریس کانفرنس
بحوالہ روزنامہ نوائے وقت18 جنوری
 

الف نظامی

لائبریرین
کور چشم کیا جانیں جمالِ مصطفی

اخباری اطلاع کے مطابق اٹلی کے وزیر اعظم نے کارٹونوں والی شرٹ پہنے والے وزیر سے استعفی طلب کرلیا ہے۔
اٹلی کے وزیر نے جو طوق ذلت اپنے گلے میں ڈال لیا ہے ، وہ اب استعفی دینے سے نہیں اترے گا، البتہ اٹلی کے وزیراعظم نے جو اخلاقی نوٹس لیا ، وہ انسانیت کے ناچے قابلِ ستائش ہے۔ کارٹونوں والی شرٹ تو کوئی وزیر سراپا خنزیر ہی پہن سکتا ہے جس نے اٹلی کی اخلاقی ناک کاٹ کر اپنے وزیر اعظم کے ہاتھ میں تھما دی ہے ، وگرنہ انسانیت تو ان کی تعریف و توصیف میں رطب اللساں ہے۔ تاریخ عالم نے حضور پرنور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شخصیت اور رخ انور کا جو خاکہ پیش کیا ہہ کاٹون بنانے والے اور پہننے والے کیا جانیں، انہوں نے تو اپنے خبث باطن کی تصویر بنا کر گلے میں ڈالنا تھی ، سو ڈال لی۔
مداح رسول حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ نے طیبہ کے چاند کو آنکھ بھر کر دیکھا ، وہ انہی کی زبانی سنیے
واحسن منک لم ترقط عینی
واجمل منک لم تلد النساء​
خلقت مبرا من کل عیب
کانک قد خلقت کما تشاء​
کسی آنکھ نے آپ سے برھ کر حسین نہیں دیکھا اور آپ سے زیادہ خوبرو کسی عورت نے جنا ہی نہیں،آٓپ کو اس طرح ہر عیب سے پاک پیدا کیا گیا، جیسے آپ کو اپنی مرضی کے مطابق تخلیق کیا گیا ہو
۔۔۔ سر راہے ، نوائے وقت 19 فروری ، سے کاپی شدہ تحریر۔۔۔۔
حوالہ
http://nawaiwaqt.com.pk/urdu/daily/feb-2006/19/sarahe.php
 
Top