ڈاکٹر عبادت بریلوی کی چند کتابیں

راشد اشرف

محفلین
سترہ مئی، 2014 کی صبح اردو بازار کراچی میں واقع ایک کتب فروش سے چند نئی کتابیں خرید کر واپسی کے لیے چلا ہی تھا کہ اس نے سرگوشی کی : ’ لاہور سے چند کتابیں آئی ہیں ، آپ دیکھ لیجیے‘
معلوم ہوا کہ وہ ظالم تو ادارہ ادب و تحقیق سے شائع ہوئی ڈاکٹر عبادت بریلوی کی کئی اہم کتابیں لیے بیٹھا ہے۔اس بے خبرکوجواب دیا ،” تم ہمارے مزاج سے واقف ہو، یہ بات تو تمہیں ہمیں دکان میں داخل ہوتے ہی بتانی چاہیے تھی،مبادا اسی دوران کوئی اور دعوے دار پیدا ہوجاتا۔“

ڈاکٹر عبادت بریلوی نے شخصی خاکوں کے کل آٹھ مجموعے تحریر کیے تھے ،ایک کے بعد ،قطار اندر قطار ، تمام ہی رکھے نظر ا ٓئے اور خاکسار ان کو اپنے تصرف میں لیتا چلا گیا۔

یہ تمام مجموعے 1979 سے 1991 کے درمیانی عرصے میں شائع ہوئے تھے اور سچ پوچھیے تو ہمارے سامنے رکھے ان مجموعوں کے سرورق ایسے شوخ رنگوں کے تھے گویا آج ہی شائع ہوئے ہوں۔امتدادزمانہ کی دست برد سے بالکل محفوظ۔

ان تمام مجموعوں کے نام یہ ہیں:

رہ نوردان شوق ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1979
آوارگان عشق ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1979
جلوہ ہائے صد رنگ ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔جون 1985
بلا کشان محبت۔ ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔اگست 1989
آہوان صحرا ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1990
غز لان رعنا ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔جون 1990
شجر ہائے سایہ دار ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1991
یاران دیرینہ ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ اکتوبر 1991


ان کے علاوہ ڈاکٹر عبادت بریلوی کی مزید د وکتابیں بھی
وہیں سے ملیں، یہ خطوط کے مجموعے ہیں ۔ان تمام کتابوں کے سرورق ، فہرست وغیرہ کی تفصیل زیر نظر فولڈر میں پیش کی جارہی ہے۔


چلتے چلتے کتب فروش سے ہم نے کہا کہ کیا ان کتابوں کا ایک ہی سیٹ تمہارے پاس ہے ؟ اس نے جواب دیا: ” ایک بندہ ہے جی، لہور کا وہ لے آیا تھا، میں اسے دوبارہ پکڑتا ہوں۔“

لہور کے اس بندے کو دوبارہ ’پکڑا ‘ جائے اور مزید دو، دو سیٹ ان کتابوں کے اس سے حاصل کیے جائیں، جن میں ڈاکٹر صاحب کی آپ بیتی ”یاد عہد رفتہ “اور ان کا لندن کا سفرنامہ بھی ہو، اس بات کی ضمانت ملنے پر ہم وہاں سے رخصت ہوئے۔

خیر اندیش۔راشد اشرف، کراچی۔18 مئی، 2014
 

قیصرانی

لائبریرین
سترہ مئی، 2014 کی صبح اردو بازار کراچی میں واقع ایک کتب فروش سے چند نئی کتابیں خرید کر واپسی کے لیے چلا ہی تھا کہ اس نے سرگوشی کی : ’ لاہور سے چند کتابیں آئی ہیں ، آپ دیکھ لیجیے‘
معلوم ہوا کہ وہ ظالم تو ادارہ ادب و تحقیق سے شائع ہوئی ڈاکٹر عبادت بریلوی کی کئی اہم کتابیں لیے بیٹھا ہے۔اس بے خبرکوجواب دیا ،” تم ہمارے مزاج سے واقف ہو، یہ بات تو تمہیں ہمیں دکان میں داخل ہوتے ہی بتانی چاہیے تھی،مبادا اسی دوران کوئی اور دعوے دار پیدا ہوجاتا۔“

ڈاکٹر عبادت بریلوی نے شخصی خاکوں کے کل آٹھ مجموعے تحریر کیے تھے ،ایک کے بعد ،قطار اندر قطار ، تمام ہی رکھے نظر ا ٓئے اور خاکسار ان کو اپنے تصرف میں لیتا چلا گیا۔

یہ تمام مجموعے 1979 سے 1991 کے درمیانی عرصے میں شائع ہوئے تھے اور سچ پوچھیے تو ہمارے سامنے رکھے ان مجموعوں کے سرورق ایسے شوخ رنگوں کے تھے گویا آج ہی شائع ہوئے ہوں۔امتدادزمانہ کی دست برد سے بالکل محفوظ۔

ان تمام مجموعوں کے نام یہ ہیں:

رہ نوردان شوق ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1979
آوارگان عشق ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1979
جلوہ ہائے صد رنگ ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔جون 1985
بلا کشان محبت۔ ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔اگست 1989
آہوان صحرا ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1990
غز لان رعنا ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔جون 1990
شجر ہائے سایہ دار ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ 1991
یاران دیرینہ ۔ادارہ ادب و تنقید، لاہور۔ اکتوبر 1991


ان کے علاوہ ڈاکٹر عبادت بریلوی کی مزید د وکتابیں بھی
وہیں سے ملیں، یہ خطوط کے مجموعے ہیں ۔ان تمام کتابوں کے سرورق ، فہرست وغیرہ کی تفصیل زیر نظر فولڈر میں پیش کی جارہی ہے۔


چلتے چلتے کتب فروش سے ہم نے کہا کہ کیا ان کتابوں کا ایک ہی سیٹ تمہارے پاس ہے ؟ اس نے جواب دیا: ” ایک بندہ ہے جی، لہور کا وہ لے آیا تھا، میں اسے دوبارہ پکڑتا ہوں۔“

لہور کے اس بندے کو دوبارہ ’پکڑا ‘ جائے اور مزید دو، دو سیٹ ان کتابوں کے اس سے حاصل کیے جائیں، جن میں ڈاکٹر صاحب کی آپ بیتی ”یاد عہد رفتہ “اور ان کا لندن کا سفرنامہ بھی ہو، اس بات کی ضمانت ملنے پر ہم وہاں سے رخصت ہوئے۔

خیر اندیش۔راشد اشرف، کراچی۔18 مئی، 2014
فولڈر پر آپریشن ٹائم آؤٹ آ رہا ہے :(
 
Top