چہرہ کی جلد پر دوائیوں کے مضر اثرات

فخرنوید

محفلین
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ جلد کی بیماری جسے طبی اصلاح میں Acne Vulgaris اور عرف عام میں کیل مہاسےکہتے ہیں بلوغت کی عمر میں اکثر خواتین اور حضرات اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ چونکہ یہ ایک تکلیف دے بیماری ہے -
جس سے اسکی پیچیدگیوں‌کے علاوہ مریض نفسیاتی طور پر بھی متاثر ہوتا ہے –
ایک ڈاکٹر صاحب نے بتایا ۔۔
میں‌نے اپنی پریکٹس کے دوران یہ بات نوٹ کی ہے کہ جب اس بیماری کے مریض میرے پاس اتے ہیں‌ توجب ان سے دوائی کے بارے میں ‌پوچھا گیا تو تو بلا مبالغہ اکثریت کا یہ جواب ہوتا ہے کہ ھم نے فلاں کے کہنے پر ایک دوائی سٹیرائیڈز کے گروپ سے تعلق رکھتی ہے اور جس کا تجارتی نام‌ بینٹوویٹ Betnovate کریم ہے-
کافی عرصہ استعمال کی ہے اور جب پوچھا جاتا ہے کہ کوئی فائدہ ہو تو جواب ملتا تھا شروع میں افاقہ ہوا لیکن بعد میں تکلیف بڑھ گئی۔
اسی طرح ایک رجحان دیکھنے میں آیا ہے کہ خواتین جلد خصوصاً چہرے کو گورا کرنے کے لیے اس دوا کو مختلف کریموں می‌ملا کر لگاتی ہیں-
مندرجہ بالہ ہر دو قسم کے رجحانات انتہائی خطر ناک ہیں جن کا کیل مہاسوں کے علاج اور جلد گورا کرنے سے دور کا بھی تعلق نہیں‌ -

تحقیق کی روشنی میں سٹیر ائیڈیا کریم کے مضر اثرات -
1– ایسی دوائیں جلد کی وقت مدافت کم کرتی ہے
2– کیل مہاسے سےاہر قسم کے انفیکشن کو پھیلانے میں‌مدد کرتی ہے
3– اس دوا سے استعمال سے جلد سکڑ جاتی ہے
4– جلد پرجھریوں‌ اور بڑھاپے کے آثار جلد ظاہر پونا شروع جاتے ہیں
5– جلد کی باریک خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں اور چہرے پر سرخی رہنے لگتی ہے اور جلد حساس ہو جاتی ہے-
6– اسی دواؤ کے استعال سے چہرے پر غیر ضروری بال نمودار ہو جاتے ہیں-
7– چہرے پر سوجن ہو جاتی ہے -
ایسی دوائیں استعمال سے بہتر ہے کسی ڈاکٹر سے مشورہ کریں‌اور علاج کروایا جائے اور مزید پیچیدگیوں سے بچا جائے -
بشکریہ: نازنین انمول اردو ڈاٹ انفو
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
میرے خیال میں لڑکیوں کو مختلف قسم کی کریمز استعمال کرنے سے پہلے اپنی غزا پہ توجہ دینی چاہیے۔۔
اگر صحت اچھی ہو گی تو رنگت خود بہ خود نکھر جائےگی۔۔ کریمز کے استعمال سے رنگت نکھر تو جاتی ہے مگر کچھ عرصے کے لئے۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ جلد کی بیماری جسے طبی اصلاح میں acne vulgaris اور عرف عام میں کیل مہاسےکہتے ہیں بلوغت کی عمر میں اکثر خواتین اور حضرات اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ چونکہ یہ ایک تکلیف دے بیماری ہے -
جس سے اسکی پیچیدگیوں‌کے علاوہ مریض نفسیاتی طور پر بھی متاثر ہوتا ہے –
ایک ڈاکٹر صاحب نے بتایا ۔۔
میں‌نے اپنی پریکٹس کے دوران یہ بات نوٹ کی ہے کہ جب اس بیماری کے مریض میرے پاس اتے ہیں‌ توجب ان سے دوائی کے بارے میں ‌پوچھا گیا تو تو بلا مبالغہ اکثریت کا یہ جواب ہوتا ہے کہ ھم نے فلاں کے کہنے پر ایک دوائی سٹیرائیڈز کے گروپ سے تعلق رکھتی ہے اور جس کا تجارتی نام‌ بینٹوویٹ betnovate کریم ہے-
کافی عرصہ استعمال کی ہے اور جب پوچھا جاتا ہے کہ کوئی فائدہ ہو تو جواب ملتا تھا شروع میں افاقہ ہوا لیکن بعد میں تکلیف بڑھ گئی۔
اسی طرح ایک رجحان دیکھنے میں آیا ہے کہ خواتین جلد خصوصاً چہرے کو گورا کرنے کے لیے اس دوا کو مختلف کریموں می‌ملا کر لگاتی ہیں-
مندرجہ بالہ ہر دو قسم کے رجحانات انتہائی خطر ناک ہیں جن کا کیل مہاسوں کے علاج اور جلد گورا کرنے سے دور کا بھی تعلق نہیں‌ -

تحقیق کی روشنی میں سٹیر ائیڈیا کریم کے مضر اثرات -
1– ایسی دوائیں جلد کی وقت مدافت کم کرتی ہے
2– کیل مہاسے سےاہر قسم کے انفیکشن کو پھیلانے میں‌مدد کرتی ہے
3– اس دوا سے استعمال سے جلد سکڑ جاتی ہے
4– جلد پرجھریوں‌ اور بڑھاپے کے آثار جلد ظاہر پونا شروع جاتے ہیں
5– جلد کی باریک خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں اور چہرے پر سرخی رہنے لگتی ہے اور جلد حساس ہو جاتی ہے-
6– اسی دواؤ کے استعال سے چہرے پر غیر ضروری بال نمودار ہو جاتے ہیں-
7– چہرے پر سوجن ہو جاتی ہے -
ایسی دوائیں استعمال سے بہتر ہے کسی ڈاکٹر سے مشورہ کریں‌اور علاج کروایا جائے اور مزید پیچیدگیوں سے بچا جائے -
بشکریہ: نازنین انمول اردو ڈاٹ انفو
شکریہ اس مفید معلومات کے لئے۔
 

تیشہ

محفلین
میرے خیال میں لڑکیوں کو مختلف قسم کی کریمز استعمال کرنے سے پہلے اپنی غزا پہ توجہ دینی چاہیے۔۔
اگر صحت اچھی ہو گی تو رنگت خود بہ خود نکھر جائےگی۔۔ کریمز کے استعمال سے رنگت نکھر تو جاتی ہے مگر کچھ عرصے کے لئے۔۔




صیح کہہ رہی ہیں :battingeyelashes:
لڑکیاں عموما کریمیں یوز کر کرکے اپنی اسکن خراب کرلیا کرتیں ہیں ۔۔۔
صحت اچھی ہو ، فکر نا فاقہ ہو عیش کر کاکا ہو ۔تو چہرہ بھی فریش رہتا ہے اور صحت بھی ٹھیک رہتی ہے :battingeyelashes:

پتا چلتا ہے چہرے سے ہی دیکھکر کہ صحت کیسی ہے ۔ اور صحت دیکھکر پتا چلتا ہے کہ خوش باش ہے :battingeyelashes:
 
Top