چھہ سالہ بچے کو بدفعلی کے بعد پھانسی دے کر مار دیا گیا

باباجی

محفلین
ابھی کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہوئے خبریں دیکھ رہا تھا کہ ایک خبر نے بھوک، سکون ، چین سب کچھ چھین لیا
کہ لاہور گرین ٹاؤن کے علاقے میں ایک چھ سالہ بچہ عید میلادالنبیﷺ کے سلسلے میں چندہ مانگنے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا بلکہ 24 گھنٹوں بعد اس کی لاش اسی علاقے کی ایک مسجد"بیت المکرم" جہاں شاید نماز پڑھائی جاتی ہے اس کی چھت پہ موجود کمرے میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی جسے بد فعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور مسجد کے داخلی دروازے کے اوپر لکھا تھا " مرکز تبلیغی جماعت" ۔
 

باباجی

محفلین
یہاں بہت سے اعلیٰ معیاری حضرات موجود ہیں جو "مذہب" پر گفتگو ، مسائل پر بحث کرتے ہوئے الفاظ ڈھیر لگا دیتے ہیں ۔
ان سے کہتا ہوں کہ ذرا یہاں بھی روشنی ڈالیئے ایک ایسی "مسجد" پر جہاں اغلام بازی ہوتی ہے بد فعلی کے بعد قتل ہوتے ہیں کیا حکم ہے ایسی "مسجد" کے بارے میں مولویوں اور مفتی اعظموں کا ؟؟؟؟؟
 

ساقی۔

محفلین
ظلم و جبر و تشدد اور سفاکیت جہاں بھی ہو قابل مذمت ہے ۔اس میں داڑھی والا ملوث ہو یا مسٹر کلین دونوں کو قرار واقع سزا ملنی چاہیے مگر "مسجد " کا اس میں کوئی قصور نہیں ۔گولی بندوق سے نکلتی ہے مگر قصور چلانے والے کا ہوتا ہے نا کہ بندوق کا۔لہذا جس کی غلطی ثابت ہو سزا اسے دیجیے مسجد کو نہیں ۔
 

باباجی

محفلین
کوئی مسجد میں جوتوں سمیت چلا جائے تو مسجد کی بے حرمتی ہوجاتی ہے
یہاں انتہائی قبیح فعل ہوا پھر قتل ہوا
تو کیا پھر بھی وہاں کا تقدس برقرار رہے گا ؟؟؟؟
 

سید زبیر

محفلین
ہمارے مذہبی دیوالیہ پن کا یہ نوحہ ہر گلی کوچے کی دیواروں پر تحریر ہے ۔ مذہب کے بنئے اپنی منڈیاں سجائے بیٹھے ہیں جن کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ ان کے اسی طرز عمل سے عوام ان سے دور اور مایوس ہوتی جارہی ہے ۔
رب ذوالجلال ہمیں گمراہی سے بچالے (آمین)
 

ساقی۔

محفلین
کوئی مسجد میں جوتوں سمیت چلا جائے تو مسجد کی بے حرمتی ہوجاتی ہے
یہاں انتہائی قبیح فعل ہوا پھر قتل ہوا
تو کیا پھر بھی وہاں کا تقدس برقرار رہے گا ؟؟؟؟

اگر کوئی کسی کی ماں ، بہن کو گالی دے تو نہایت ہی مکروہ فعل ہے مگر سزا ماں ، بہن کو ملنی چاہیے یا گالی دینے والے کو؟
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہوئے خبریں دیکھ رہا تھا کہ ایک خبر نے بھوک، سکون ، چین سب کچھ چھین لیا
کہ لاہور گرین ٹاؤن کے علاقے میں ایک چھ سالہ بچہ عید میلادالنبیﷺ کے سلسلے میں چندہ مانگنے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا بلکہ 24 گھنٹوں بعد اس کی لاش اسی علاقے کی ایک مسجد"بیت المکرم" جہاں شاید نماز پڑھائی جاتی ہے اس کی چھت پہ موجود کمرے میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی جسے بد فعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور مسجد کے داخلی دروازے کے اوپر لکھا تھا " مرکز تبلیغی جماعت" ۔

یہ تو بڑی ٹیلر میڈ قسم کی خبر لگ رہی ہے کہ ایک طرف عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے کا ذکر ہے تو دوسری طرف مرکزِ تبلیغی جماعت۔

اللہ ہم سب پر رحم کرے اور اس طرح کے بد قماش لوگوں سے ہمیں نجات دے۔

اس خبر کا کوئی لنک بھی ہو تو شئر کیجے۔
 

باباجی

محفلین
یہ تو بڑی ٹیلر میڈ قسم کی خبر لگ رہی ہے کہ ایک طرف عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے کا ذکر ہے تو دوسری طرف مرکزِ تبلیغی جماعت۔

اللہ ہم سب پر رحم کرے اور اس طرح کے بد قماش لوگوں سے ہمیں نجات دے۔

اس خبر کا کوئی لنک بھی ہو تو شئر کیجے۔
خبروں میں صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ بچے کو بدفعلی کے بعد قتل کردیا گیا پھانسی دے کر
مسجد کا نام اور مرکز تبلیغی جماعت میں نے لکھا دیکھا جب ٹی وی پہ داخلی دروازہ دکھایا گیا
اور آج شام 3 بجے کی خبروں میں یہ بھی بتایا گیا کے اس مسجد کے مولوی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے اقرار جرم کر لیا ہے ۔
آپ کسی بھی چینل کی کل رات 9 بجے کی خبروں میں دیکھ لیجیئے کافی سائٹس پہ لنکس موجود ہیں
 
images

images
 
: مبینہ زیادتی اور قتل ، 7 سالہ بچے کے لواحقین سراپا احتجاج
جیو نیوز - لاہور......گرین ٹائون میں گذشتہ روز مبینہ زیادتی کے بعد قتل کئے جانے والے 7 سالہ بچے کے لواحقین سراپا احتجاج بن گئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے یقین دہانی کروائی ہے کہ گھنائونے جرم کے مرتکب ملزموں کو معاف نہیںکیا جائےگا۔گذشتہ روز لاہور کے علاقے بہار کالونی گرین ٹائون میں7 سالہ معین کی لاش مسجد کی سیڑھیوں کے ساتھ لٹکی ہوئی ملی ۔پولیس کے مطابق درندہ صفت ملزموں نے ننھے معین کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا ۔ لواحقین اور اہل علاقہ نے معین کی لاش گرین ٹاون بازار میں رکھ کر احتجاج کیا اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ۔اس موقع پر سی سی پی اولاہور امین وینس نے کہا کہ 3 مشتبہ ملزمان زیر حراست ہیں، جن سے تفتیش جاری ہے،دوسری جانب حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری نے غمزدہ لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئےیقین دہانی کروائی کہ اس گھنائونے جرم میں ملوث مجرم کوکسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کیس میں قانون کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں۔

http://www.urdu.co/news/taza-tareen/geo-news-170661/
 

حسینی

محفلین
انتہائی مذموم اور شنیع فعل ہے۔۔۔ سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے ایسے بدکردار مولویوں کو۔۔۔ جو پوری صنف کوبدنام کر رہے ہیں۔۔۔۔
میں پہلے بھی اسی محفل میں اک دفعہ لکھ چکا ہوں۔۔۔ ہماری اپنی بھی بہت ساری غلطیاں ہیں۔۔۔ہر کام میں مہارت، ڈگری، ماضی، صلاحیت، تعلیم وغیرہ ہر چیز چیک کرتے ہیں۔۔۔ گھر میں اک ملازم رکھنا ہو تو بھی جانچ پڑتال کرتے ہیں۔
لیکن مسجد کے مولوی کی جب باری آتی ہے۔۔ تو اندھادھند اعتماد کرتے ہیں۔۔۔ کوئی اس کا ماضی نہیں دیکھتا۔۔ کوئی اس کی تعلیم کے بارے معلومات نہیں لیتا۔
خدا کے لیے ان پڑھ مولیوں پر اعتماد نہ کریں۔۔ ہرکسی سے دین نہ لیں۔۔۔ آپ کا دین اور عقیدہ سب سے قیمتی شیء ہے، کہ جس کی کوئی قیمت نہیں۔
 
بابا جی مجھے تو آپکے مسجد سے بغض کی سمجھ نہیں آ رہی۔ مسجد بذات خود کوئی ذی روح تو ہے نہیں کہ کسی کو اپنے اندر غلط کاری سے روک دے یا کسی کو اپنے اندر غلط کاری کی ترغیب دے۔ مسجد ایک عمارت ہے جسکے ساتھ ہماری مذہبی وابسطگی اور عقیدت ہے۔ حقیقت ہے کہ مسجد کے اندر رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ، مجرم کو سر عام پھانسی لگنی چاہیئے، لیکن آپکی ساری گفتگو کا دارومدار مسجد پر ہے۔ جیسے کہ نعوذباللہ مسجد اس واقعے کی ذمہ دارہے۔ آپ براہ مہربانی اپنے غم و غصے کا رخ درست کریں۔ اور اللہ پاک سے معافی مانگیں، مسجد اللہ کا گھرہے ، قبیح فعل کا ارتکاب کر کے مسجد کا تقدس مجروح کرنے والوں کے ساتھ تو جو ہو گا سو گا، یہ نہ ہو کہ مسجد کے بارے میں غیر ذمے دارانہ گفتگو کرنے پہ ہم بھی گستاخوں میں شامل ہو جائیں۔
 
کہا گیا تمھارا بائیو میٹر ک سسٹم ؟
کہا گیا تمھارا ڈی این آے ٹیسٹ؟
ایک پولیوں وائرس کی ڈی ٹیکشن اوراس کی ابتداء معلوم کرسکتے ہوں ۔ کہ یہ یہاں سے اس کا اثر ہے اس کی جوڑ یہاں سے لگتی ہیں؟
مجرم کو گرفتار کرو اور مینار پاکستان میں سرعام پھانسی پر لٹکا دو۔
 

باباجی

محفلین
بابا جی مجھے تو آپکے مسجد سے بغض کی سمجھ نہیں آ رہی۔ مسجد بذات خود کوئی ذی روح تو ہے نہیں کہ کسی کو اپنے اندر غلط کاری سے روک دے یا کسی کو اپنے اندر غلط کاری کی ترغیب دے۔ مسجد ایک عمارت ہے جسکے ساتھ ہماری مذہبی وابسطگی اور عقیدت ہے۔ حقیقت ہے کہ مسجد کے اندر رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ، مجرم کو سر عام پھانسی لگنی چاہیئے، لیکن آپکی ساری گفتگو کا دارومدار مسجد پر ہے۔ جیسے کہ نعوذباللہ مسجد اس واقعے کی ذمہ دارہے۔ آپ براہ مہربانی اپنے غم و غصے کا رخ درست کریں۔ اور اللہ پاک سے معافی مانگیں، مسجد اللہ کا گھرہے ، قبیح فعل کا ارتکاب کر کے مسجد کا تقدس مجروح کرنے والوں کے ساتھ تو جو ہو گا سو گا، یہ نہ ہو کہ مسجد کے بارے میں غیر ذمے دارانہ گفتگو کرنے پہ ہم بھی گستاخوں میں شامل ہو جائیں۔
مسجد کا تقدس شاید آپ کو سمجھ نا آیا ہو بھائی
کیا میں نے مسجد کو آگ لگانے کا بول دیا، گرانے کا بول دیا
آج کل مساجد کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جہاں سوائے نماز جمعہ چند ہی لوگ ہوتے ہیں باقی وقت مسجد ویران پڑی ہوتی ہے کسی بھوت بنگلے کی طرح سائیں سائیں کرتی ہے وہاں شیطان سیدھا نہ سہی کسی کے ذہن کے ذریعے داخل تو ہو سکتا ہے نا ۔
برائے مہربانی میری بات کا برا نا منانا کیا آپ کسی پرانی چکلے کو مسجد بنائیں گے جہاں دہائیوں تک زنا کا کاروبار ہوتا رہا ہو ؟
یہاں تو اللہ کے گھر کو اغلام بازی اور بدفعلی کے اڈے بنادیا گیا ہے بھائی یہ الگ بات ہے ہم لوگ چشم پوشی کرجاتے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مساجد کی مانیٹرنگ کی جائے اور نماز کے وقت کے علاوہ کسی کو داخل نا ہونے دیا جائے کہ فی زمانہ حالات ایسے ہیں کہ مسجد کی آڑ میں کچھ کرسکتے ہیں بے ضمیر لوگ
 
جرم تو جرم ہی ہوتا ہے چاہے مسجد میں کیا جائے یا بت کدے میں۔ مذکورہ خبر اپنی نوعیت کی پہلی خبر نہیں ہے۔ تسلسل کے ساتھ اس قسم کی خبریں آ رہی ہیں ۔ مگر قابل غور اور تشویشنا ک بات یہ ہے کہ آج تک اس قسم کے واقعات کی روک تھام کےلیے کوئی حکمت عملی وضع نہیں کی گئی۔ طالبان دہشتگردوں نے جب ایک درس گاہ میں بچوں کا خون بہایا تو قوم اور فوج لرز اٹھی مگر سوال یہ بھی ہے کہ مولوی دہشتگرد جب مسجد یا مدرسے میں اس قسم کا قبیح فعل سر انجام دیتا ہے تو اس کے خلاف قوم اور انتظامیہ کیوں حرکت میں نہیں آتی۔کیوں متفقہ حکمت عملی وضع نہیں کی جاتی۔
ہماری سیاسی قیادت جعلی ڈاکٹروں اور قاتل طالبان کے خلاف تواعلان جنگ کرتی رہتی ہے مگر جعلی مولویوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیوں نہیں کیا جاتا۔مساجد اور مدارس کو ایک نظام کے دائرے میں لانا ایک مسلم ریاست کی ذمہ داری ہے۔مگر ریاست اس فرض منصبی سے پہلو تہی کرتی چلی آئی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ طالبان دہشتگردوں کے ساتھ ہی دہشتگرد اور بد کردار مولویوں کے خلاف بھی کاروئی کا آغاز کر دیا جائے تا کہ لوگ عبرت پکڑیں۔
 
کہ لاہور گرین ٹاؤن کے علاقے میں ایک چھ سالہ بچہ عید میلادالنبیﷺ کے سلسلے میں چندہ مانگنے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا بلکہ 24 گھنٹوں بعد اس کی لاش اسی علاقے کی ایک مسجد"بیت المکرم" جہاں شاید نماز پڑھائی جاتی ہے اس کی چھت پہ موجود کمرے میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی جسے بد فعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور مسجد کے داخلی دروازے کے اوپر لکھا تھا " مرکز تبلیغی جماعت" ۔
ابھی کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہوئے خبریں دیکھ رہا تھا کہ ایک خبر نے بھوک، سکون ، چین سب کچھ چھین لیا
کہ لاہور گرین ٹاؤن کے علاقے میں ایک چھ سالہ بچہ عید میلادالنبیﷺ کے سلسلے میں چندہ مانگنے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا بلکہ 24 گھنٹوں بعد اس کی لاش اسی علاقے کی ایک مسجد"بیت المکرم" جہاں شاید نماز پڑھائی جاتی ہے اس کی چھت پہ موجود کمرے میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی جسے بد فعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور مسجد کے داخلی دروازے کے اوپر لکھا تھا " مرکز تبلیغی جماعت" ۔
یہ خبر بتا رھی ھے کہ اس کے پیچھے مقصد فرقہ واریت کو فروغ دینا ھے لھذا خوب گالیاں دو مولویوں کو۔ خبر دینے والوں کا مقسد پورا ھو جاے گا
 

باباجی

محفلین
کہ لاہور گرین ٹاؤن کے علاقے میں ایک چھ سالہ بچہ عید میلادالنبیﷺ کے سلسلے میں چندہ مانگنے نکلا مگر گھر واپس نہ آیا بلکہ 24 گھنٹوں بعد اس کی لاش اسی علاقے کی ایک مسجد"بیت المکرم" جہاں شاید نماز پڑھائی جاتی ہے اس کی چھت پہ موجود کمرے میں چھت سے لٹکتی ہوئی ملی جسے بد فعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور مسجد کے داخلی دروازے کے اوپر لکھا تھا " مرکز تبلیغی جماعت" ۔

یہ خبر بتا رھی ھے کہ اس کے پیچھے مقصد فرقہ واریت کو فروغ دینا ھے لھذا خوب گالیاں دو مولویوں کو۔ خبر دینے والوں کا مقسد پورا ھو جاے گا
اور آپ کا مقصد کیا ہے وہ بھی بتادیں
لگتا ہے خبر کو دل پہ لے گئے آپ
 
مسجد کا تقدس شاید آپ کو سمجھ نا آیا ہو بھائی
کیا میں نے مسجد کو آگ لگانے کا بول دیا، گرانے کا بول دیا
آج کل مساجد کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جہاں سوائے نماز جمعہ چند ہی لوگ ہوتے ہیں باقی وقت مسجد ویران پڑی ہوتی ہے کسی بھوت بنگلے کی طرح سائیں سائیں کرتی ہے وہاں شیطان سیدھا نہ سہی کسی کے ذہن کے ذریعے داخل تو ہو سکتا ہے نا ۔
برائے مہربانی میری بات کا برا نا منانا کیا آپ کسی پرانی چکلے کو مسجد بنائیں گے جہاں دہائیوں تک زنا کا کاروبار ہوتا رہا ہو ؟
یہاں تو اللہ کے گھر کو اغلام بازی اور بدفعلی کے اڈے بنادیا گیا ہے بھائی یہ الگ بات ہے ہم لوگ چشم پوشی کرجاتے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مساجد کی مانیٹرنگ کی جائے اور نماز کے وقت کے علاوہ کسی کو داخل نا ہونے دیا جائے کہ فی زمانہ حالات ایسے ہیں کہ مسجد کی آڑ میں کچھ کرسکتے ہیں بے ضمیر لوگ
بابا جی، میری عرض پھر بھی وہی ہے، ملعون قرار دینا ہے تو انسانوں کو دیا جائے - نہ تو چکلہ خود بخود وجود میں آتا ہے نہ ہی مسجد۔ یہ انسان ہیں جو عمارت کو مقدس یا غیر مقدس بناتے ہیں- مسجد نبوی میں گھوڑے باندھے جاتے رہے ہیں- خانہ کعبہ کے ارد گرد برہنہ طواف کیا جاتارہاہے، آپکی منطق کے حساب سے دیکھا جائے تو بات کہاں پہنچ سکتی ہے؟ ان عمارات کا تقدس اپنی جگہ پہ ہے ، البتہ ان عمارات کے احاطے میں قبیح فعل کرنے والے معتوب ٹھہرے- چکلے کی جگہ پہ مسجد بنانے میں کوئی قباحت نہیں ہے ، اللہ کی زمین پاک ہے، اس زمین پہ گناہ کرنے والے مجرم ہیں ، زمین مجر م نہیں ہے- آگ لگانے کے بات آپ نے نھیں کی لیکن کوئی اتنا بھی بچہ نہیں ہے کہ مساجد کے بارے میں آپ کے لہجے کی تلخی اور بین السطور چھپا طنز محسوس نہ کرے-
آپکی ہات صد فیصد درست ہے کہ نگرانی ہونی چاہیئے، میری گزارش یہ ہے کی مسجد پہ سوال نہ اٹھائے جا ئیں، مساجد کے منتضمین ، امام، وہاں پہ مقیم، طالب علم یا مبلغین کے کردار پہ جو مرضی کہیں-
ایک چھوٹی سی بات یہ بھی ہے کہ اہل علاقہ کی بھی ذمےداری بنتی ہے کہ مساجد کے امام اور وہاں پہ مقیم لوگوں کے بارے میں چھان بین کی جائے، صرف حکومت کو یا کسی ایک فرد یا گروہ کو مورد الزام ٹہرانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
 
آخری تدوین:
Top