چکر بازی

ضیاء حیدری

محفلین
چکر بازی !

ہمارے ہاں چکر بازی کو ذرا معقول الفاظ میں استادی کہا جاتا ہے۔ اللہ عزوجل کا شکر ہے، ہم کسی چکر میں نہ پڑے۔ البتہ دوسروں کو چکر میں ڈالنا ہمارا پرانا مشغلہ تھا آئیے ہم آپ کو اس فن سے متعلق کچھ آگاہی دیتے ہیں، چکر بازی کی فطرت بھی کیا نرالی ہے — ہر چکر دائرہ مکمل کر کے واپس وہیں لے آتا ہے، جہاں سے شروع ہوا تھا: اکیلا، خالی جیب، اور وعدہ خلاف۔
؟
چکر بازی ایک ایسی فنکاری ہے جو عقل، جذبات، اور ضمیر — تینوں کو مکمل سلا کر کی جاتی ہے۔
یہ جھوٹ، جادو، اور جذباتی بلیک میلنگ کے بیچ کی وہ پتلی سی لکیر ہے، جس پر چلنے والے کو "سیاست دان" یا "پرانا کھلاڑی" کہا جاتا ہے۔

علمِ منطق کے لحاظ سے چکر بازی وہ عمل ہے:

"جس میں کوئی کام سیدھے طریقے سے کرنے کی بجائے، ایسی راہ اختیار کی جائے جو نہ صرف دوسروں کو بے وقوف بنائے بلکہ خود بھی آخر میں کسی عدالت، یا انکوائری کمیشن میں جا پہنچے۔"

یہ کیوں کر کارگر مانی جاتی ہے؟
چکر بازی کی افادیت مشاہدے سے ثابت ہے۔
آج جس کے پاس پلازہ ہے، گاڑی ہے، یا "محبوبہ کی محبت میں ستایا ہوا شاعر" ہونے کا تمغہ ہے، وہ کبھی نہ کبھی چکر باز رہا ہے۔

یہ فائدہ مند یوں ہے کہ:

سچ بولنے سے پہلے دو بار سوچنا پڑتا ہے، چکر چلانے میں صرف ایک مسکراہٹ کافی ہوتی ہے۔

قانون کی راہ سیدھی ہے، لیکن رشوت کے چکر میں شارٹ کٹ لگا ہوتا ہے۔

اور جذبات اگر خالص ہوں تو محبوبہ چھوڑ جاتی ہے، لیکن چالاکی ہو تو محبوبہ بہن کے رشتے تک کی آفر لے کر آتی ہے۔

یہ ہر ایک کے بس کی بات کیوں نہیں؟
جناب، چکر بازی ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ یہ پیدائشی ٹیلنٹ ہے، بالکل ویسا ہی جیسے بچپن میں بغیر پڑھے پاس ہو جانا۔
اس کے لیے درکار بنیادی صفات:

چہرے پر بے گناہی کا نقاب

دل میں دھوکہ دہی کا ہنر

زبان پر رب کا ذکر، اور جیب میں توشہ خانے کی گھڑی

سب سے بڑھ کر، ہر جرم کو “تقدیر کا لکھا” سمجھنے کا فلسفہ

چکر باز اگر بیوی چھوڑ دے تو کہتا ہے: "یہ میری قربانی ہے!"
اگر کرپشن میں پکڑا جائے تو فرماتا ہے: "یہ سب میرے خلاف سازش ہے!"
اور اگر دوسرا نکاح فورا ہی کرے تو وضاحت ہوتی ہے: "دل خالی رہ گیا تھا، دل کا گھر تو آباد رہنا چاہیے!"

ویسے تو چکر بازی کے فائدے بے شمار ہیں اس میں کچھ آپ کو گنوا دیتا ہوں۔ . خوداعتمادی میں اضافہ
چکر باز جب ایک ہی وقت میں دو وعدے نبھاتا ہے — ایک بیوی سے اور دوسرا گرل فرینڈ سے — اور پھر عدالت میں جا کر کہتا ہے "مجھے یاد نہیں" — تو یہ ایک ایسا نفسیاتی کمال ہے جو عام بندے کو کئی سالوں کی تھراپی کے بعد بھی نصیب نہیں ہوتا۔

2. جذباتی استحکام
جہاں ایک عام انسان کسی وعدہ خلافی پر ندامت میں ڈوب جاتا ہے، وہاں چکر باز کہتا ہے:
"میں نے وعدہ تو کیا تھا، نبھانے کا کب کہا تھا؟"
یہی وہ ذہنی "ڈیٹول" ہے جو guilt (احساسِ جرم) کو صاف کر دیتی ہے۔

3. اضطراب میں کمی
چکر باز ہر لمحہ ایک نیا بہانہ، ایک نئی کہانی، اور ایک نیا زاویہ گھڑنے کے لیے ذہنی طور پر بیدار رہتا ہے۔
یہ مسلسل دماغی ورزش ہے جو anxiety کو ختم کرتی ہے اور جھوٹ کو "creative writing" میں بدل دیتی ہے۔

4. مزاح میں مہارت
ایسا شخص ہر نازک موقع پر ایسا لطیف جھوٹ بولتا ہے کہ سامعین ہنسنے لگتے ہیں — خاص طور پر عدالت، انکوائری کمیشن، اور بیوی کے سامنے۔

5. دوسروں کو قابو میں رکھنے کی صلاحیت
چکر بازی میں سب سے بڑا نفسیاتی فائدہ یہ ہے کہ بندہ دوسروں کے دماغ میں "شک" کا بیج بوتا ہے۔
اور شک — وہ چیز ہے جو محبت کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہے، اور معیشت کو بھی۔

6. خود کو بے قصور سمجھنے کا فن
چکر باز ہمیشہ کہتا ہے:
"یہ دنیا ہی خراب ہے… میں تو بس حالات کے ساتھ چل رہا ہوں!"
یہ وہ نفسیاتی تکنیک ہے جو فلاسفرز کو برسوں لگتے ہیں سیکھنے میں، مگر چکر باز اسے شادی کے پہلے ہفتے میں سیکھ جاتا ہے۔

7. بوریت سے نجات
زندگی میں ہر وقت ایک نہ ایک “چکر” جاری رہتا ہے۔ کبھی محبوبہ کو یقین دلانے کا، کبھی انسپکٹر کو فائل دبوانے کا، کبھی بیوی کو "آفس میں لیٹ" ہونے کا۔
یوں زندگی کبھی بور نہیں ہوتی — ہر دن نیا ایڈونچر، ہر لمحہ نیا جھوٹ۔

آخر میں یہی کہوں گا۔
چکر بازی ایک مکمل lifestyle ہے —
یہ بندے کو سچائی کے بوجھ سے آزاد کرتی ہے، ضمیر کو deep sleep پر بھیجتی ہے، اور عقل کو صرف فائدے کی راہ دکھاتی ہے۔

بس ایک سائیڈ ایفیکٹ ہے:
اگر چکر درست نہ بیٹھے، تو بندہ پھر دماغی امراض کے اسپتال میں نہیں، بلکہ کورٹ، تھانے یا قبرستان میں نظر آتا ہے۔
 
Top