چند ضروری باتیں

یاسر شاہ

محفلین
چند ضروری باتیں

کل ایک صاحب نے مجھ سے کھل کے کہا "ووٹ پی ٹی آئ کو دینا ہے" میں نے پوچھا "کیوں دینا ہے ؟-ایسی کیا افتاد پڑ گئی ؟"-کہنے لگے "نیا ٹیلنٹ ہے" -میں نے قرینے سے ان سے عرض کی کہ دیرینہ تعلّق تھا "دیکھو بھائی جان 'ووٹ ایک شرعی ذمّہ داری ہے سنیما کا ٹکٹ لینا تو ہے نہیں کہ نئی فلم لگی ہے-شاہ رخ خان' عامر خان' سلمان خان کے بعد عمران خان نیا ٹیلنٹ آیا ہے-آنکھ کے مزے مت لو عقل و دانش سے فیصلہ کرو" -مجھ سے پوچھا آپ کسے دے رہے ہو ووٹ -میں نے کہا "ایم ایم اے "-خوب ہنسے اور ایم ایم اے کے لیڈروں کو آڑے ہاتھوں لیا-خلاصۂ کلام ان کا یہ تھا کہ سب چکّر باز 'نمبری ہیں -
جب ہلکے ہوچکے تو میں نے عرض کیا "دیکھو بھائی میری زندگی کا پہلا ووٹ ہے -پہلے نہ دینے کی وجہ یہی تھی کہ ہماری سیاست شر ہے اور سیاست دان شریر -اب سوچتا ہوں ہم کونسا دودھ سے دھلے ہیں -سو جیسی روح ویسے فرشتے- قرب قیامت ہے شر بڑھتا جائے گا -خیر کم رہ جائے گا-کسی نے ایک بزرگ سے تبلیغ والوں کی برائی بیان کی تو انہوں نے فرمایا انہیں غنیمت جان لو کل یہ بھی نہ ہونگے -"

آج چڑیوں کے چہچہے نہ رہے
جانے کل باغ بھی رہے نہ رہے

الغرض شر کے دور میں بھی راہ عمل بند نہیں کرنی چاہئے-


امام ابو حنیفہؒ اور امام جعفر صادقؒ کا مشہور مکالمہ بچپن کی نصابی کتاب میں پڑھا تھا خلاصہ و مفہوم جس کا یہ ہے کہ امام جعفرؒ نے امام ابو حنیفہؒ سے دریافت کیا - انسان اور جانور میں کیا فرق ہے؟ جواباً امام صاحب نے عرض کیا اچھائی برائی میں تمیز - امام جعفرؒ نے فرمایا وہ تو جانور بھی کرتا ہے کتا اپنے آقا سے کہ جو اس کے ساتھ اچھائی کرتا ہے ' وفادار ہوتا ہے ' تا دمِ حیات تابع رہتا ہے 'دم ہلاتا ہے - جبکہ غیر' شریر وغیرہ پر بھونکتا ہے اور کاٹ کھانے کو دوڑتا ہے - امام ابو حنیفہؒ نے عرض کیا حضرت پھر آپ ہی فرمائیے تب امام جعفرؒ نے ایسی بات فرمائی جو دستورِ حیات بنانے لائق ہے کہ انسان نہ صرف اچھائی برائی میں تمیز کر سکتا ہے بلکہ دو اچھائیوں اور دو برائیوں کے درمیان بھی فرق کر سکتا ہے -یعنی اگر دو مواقع اچھائیوں کے ہوں تو بہتر کا انتحاب کر سکتا ہے اور اگر گناہوں پہ مجبور کر دیا جائے تو چھوٹے گناہ کو چن سکتا ہے -



نے بوئے گل نہ بادِ صبا مانگتے ہیں لوگ
وہ حبس ہے کہ لو کی دعا مانگتے ہیں لوگ


شریف آدمی تھے میری بات کے قائل ہو گئے -
 
Top