چند اشعار۔۔۔۔ کہانی

عینی خیال

محفلین
اک انجان کہانی ہے
بس آنکھوں میں پانی ہے
توُ ہی توُ ہے میر ے مالک
باقی سب کچھ فانی ہے
دھک دھک کرتے دل کے اندر
ہر جانب ویرانی ہے
اُسکو پیار ہی کب تھا مجھ سے
آج حقیقت جانی ہے
اک انجان کہانی ہے
بس آنکھوں میں پانی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
پہلے طے کرو کہ یہ غزل ہے یا نظم۔ اگر غزل ہے تو دونوں مصرع فعلن فعلن فعلن فع میں تقطیع ہونے ہیں یا فعلن فعلن فعلن فعلن میں، یہاں پر پہلا مصرع دوسری والی اور پہلا مصرع پہلی بحر میں ہے۔ اگر خود ہی سدھار سکو تو بہتر ہے۔ بعد میں دیکھتا ہوں۔
 
Top