چمکتے خوابوں کی بستی بسانے والی ہے ::عبدالسلام اظہر

چمکتے خوابوں کی بستی بسانے والی ہے
ہوا جو تیرے جھروکے سے آنے والی ہے

بجھائے جاتی ہے اک ايک کرکے سارے دیے
یہ رات پھر کوئی طوفاں اٹھانے والی ہے

کنارے رہنے دو قانون کی کتابوں کو
کہ شاہزادی عدالت میں آنے والی ہے

کبھی تو لگتا ہے یہ قوم یوں ہی سوتے ہوئے
تباہی اپنا مقدّر بنانے والی ہے

مرے جوانوں کو اظؔہر خبر نہیں اس کی
سروں پہ ان کے قیادت جو آنے والی ہے

عبدالسلام اظہر
 
Top