چمن کی فکر کرو، آشیاں کا غم نہیں۔

چمن کی فکر کرو، آشیاں کا غم نہیں۔
x9564_69972866.jpg.pagespeed.ic.GN7gtsjN4z.jpg
 
پاکستانی ریاست کی جانب سے علماء کے کردار کے معاشرے پر اثر کو غالباً درست طریقے سے سمجھا ہی نہیں گیا اور شاید اسی وجہ سے اس سے فائدہ بھی نہیں اٹھایا گیا۔
اگر حکومت اور ریاستی ادارے واقعتاً اپنے اپنے حلقہ اثر پر مؤثر علماء سے رابطہ کر کے انہیں دہشت کردی کے خلاف جنگ کے متعلق مختلف عوامی طبقات میں پائی جانے والی کنفیوژن دور کرنے کا کام سونپے تو اس سے کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
پاکستانی ریاست کی جانب سے علماء کے کردار کے معاشرے پر اثر کو غالباً درست طریقے سے سمجھا ہی نہیں گیا اور شاید اسی وجہ سے اس سے فائدہ بھی نہیں اٹھایا گیا۔
یعنی اسلامی دہشتگردی کی جڑ کو ریاست پاکستان نے کبھی سمجھا ہی نہیں؟ جزاک اللہ۔ آج آپنے پہلی بار پتے کی بات کی ہے :)
مدرسے سے پاس مولویوں اور "علماء" کے پاس ایسی کونسی گیدڑ سنگھی ہے جسے بروئے کار لانا ریاست پاکستان کا فرض ہے؟ :)

اگر حکومت اور ریاستی ادارے واقعتاً اپنے اپنے حلقہ اثر پر مؤثر علماء سے رابطہ کر کے انہیں دہشت کردی کے خلاف جنگ کے متعلق مختلف عوامی طبقات میں پائی جانے والی کنفیوژن دور کرنے کا کام سونپے تو اس سے کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔
دہشت گردی کیخلاف کنفیوژن کیسی؟ کیا دہشت گردی کے حق میں بیانات جاری کرنے والوں کو کنفیوز نہیں ہونا چاہئے؟ :)
 
Top