,,,چاند ,,,

anwarjamal

محفلین
آپ نے ستاروں کی روشنی میں چاند کو دیکھا ھے ؟
میں نے اسے جب پہلی بار دیکھا تو وہ ستاروں کی روشنی میں چاند کی طرح چمک رہی تھی ,, بس اسی وقت میں نے قسم کھا لی کہ شادی کروں گا تو صرف اسی سے ,,

حالانکہ اس طرح کی جذباتی قسمیں محض بے وقوفی کو ظاہر کرتی ہیں اور ان کا نتیجہ بھی سوائے خود کی بے عزتی کے اور کچھ نہیں نکلتا مگر میری مستقل مزاجی اور ھٹ دھرمی نے اسے جیت لیا ,,

ھماری شادی کے درمیان بڑی رکاوٹ ھماری عمروں کا تضاد تھا جسے اس کے گھر والے قبول کرنے کو تیار نہیں تھے ,,

وہ مجھ سے بیس سال چھوٹی تھی ,, اس کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ اپنا کیر یئر بنانے کے چکر میں مجھے شادی کا ھوش ہی نہیں تھا اور دوسری وجہ میں بڑی لگاوٹ سے اکثر و بیشتر بیان کرتا رہتا تھا کہ ,, تمہی نے دیر کی دنیا میں آنے سے میں تو کب کا منتظر تھا ,,
بدقسمتی سے
اسے پانے کے کچھ ہی عرصے بعد مجھے کچھ کچھ احساس ھونے لگا کہ وہ میرے ساتھ نہیً چل سکتی ,, میں بہت سنجیدہ مزاج , تعلیم یافتہ اور رکھ رکھاؤ والا بندہ تھا جبکہ وہ ھر وقت شرارت پر آمادہ غیر سنجیدہ اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑنے والی ثابت ھو رہی تھی ,,

اس دن ایک شادی کی تقریب میں بھی اس نے طوفان کھڑا کر دیا تھا ,
دولہا کی طرف سے آنے والے مہمانوں میں شامل ایک بچے کو اس نے کس کس کے تھپڑ لگائے اور منہ پھلا کر ایک کونے میں جا بیٹھی ,,

ہوا کیا تھا ؟
کچھ بھی نہیں ھوا تھا ,, مانا کہ اس نے اپنے بالوں کو ایک نئے طریقے سے سنوارا تھا اور اس میں اس کے کئی گھنٹے بھی صرف ھوئے تھے مگر غلطی تو اسی کی تھی کہ تمام تر ھیئر سٹائل صرف ایک ربڑ سے بندھا ھوا تھا اور اس بچے نے وہی ربڑ کھینچ لی تھی ,,

بچہ تو پھر بچہ ھوتا ھے ,, معافیاں میں مانگتا رہا سب سے ,, دولہے کا باپ طیش میں آ کر بار بار پوچھ رہا تھا ,, کس نے مارا ھے ھمارے بچے کو ,, حد ھو گئی ,, ھے کوئی گل کرن والی ,,

کیا بتاؤں کہ مجھے کتنی شرمندگی اٹھانا پڑی ,, اس کے باوجود میں انیلا کے پاس گیا اور اسے سرگوشیوں میں سمجھانے لگا کہ دیکھو شادی کی تقریب میں اس طرح منہ پھلا کر نہیں بیٹھتے پہلے کی طرح ہنستی کھیلتی نظر آؤ سب لوگ دیکھ رھے ھیں ھمیں مگر وہ اپنے بکھرے بالوں کو دیکھ دیکھ کر اور بھی زیادہ غمزدہ ھوتی چلی گئی ,,

ایک بات اور بتا دوں کہ انیلا کی آواز بہت پیاری تھی ,, اکثر تقریبات میں لوگ اس سے گانا گانے کی فرمائش کر بیٹھتے تھے ,, آج بھی پہلے سے طے تھا کہ انیلا گانا گا کر سب کو محفوظ کرے گی ,, مگر خراب رویئے کی وجہ سے کوئی اس کے پاس نہیں گیا ,,

جب کھانے کا دور چلا تو میں کچھ پریشان سا سب سے دور ایک میز کے کنارے بیٹھا رہا ,,
جانے کس وقت نور میرے پاس چلی آئی اور میرے سامنے والی کرسی پر بیٹھ گئی ,,

مجھے اس وقت اس کا آنا برا لگا ,, نور وہ لڑکی تھی جو مجھے ھمیشہ سے پسند کرتی آئی تھی ,, اور شادی کی خواہش مند تھی ,, شاید وہ یہی جتانے آئی تھی کہ دیکھ لو میں ھی ھر لحاظ سے تمہارے لیے بہتر تھی ,,, میں نے نور کو غور سے دیکھا اور تسلیم کیا کہ وہ بھی بہت خوبصورت ھے ,,

لیکن,,

انیلا پھر انیلا تھی , کم عمر ھونے کی وجہ سے بچگانہ حرکتیں کر جاتی تھی مگر وفا شعار بہت تھی ,,

جب رات کے دو بجے میں اسے لے کر واپس آیا تو اس کا موڈ بحال ھو چکا تھا,, مگر میں اس سے سخت ناراض تھا ,,
بہت دیر تک وہ مجھے مناتی رہی ,,بہت دیر تک میں خاموش رہا ,, آخر تھک ہار کر بولی ,,بات نہیں کرنی تو مت کرو مگر یہ تھوڑا سا زردہ تو کھا لو ,,

زردہ ,, میں حیرت سے چیخا ,, اور اس کے پھولے ہوئے پرس کی طرف دیکھنے لگا ,,
یہ کہاں سے لائی ھو تم ؟ میں نے سوال کیا , مجھے ہزار اندیشے لگ گئے تھے ,,
وہ بے فکری سے بولی ,, وہیں سے لائی ھوں , شادی ھال سے اور کہاں سے ,, آپ نے کھانا جو نہیں کھایا میں چپکے چپکے آپ کو دیکھ رہی تھی ,, اسی لیے تھوڑا سا زردہ لے آئی کہ آپ بھوکے نہ رہو ,, اب ایسے کیا دیکھ رھے ھو ؟

اف ,, میں نے سر پیٹ لیا ,, سارا غصہ کافور ھو چکا تھا ,,

پتہ ھے ,, تم نے چوری کی ھے چوری , میں جھوٹی ناراضگی سے بولا ,,
وہ بھویں چڑھا کر کہنے لگی ,, چوری کیسی ؟ آپ لفافے میں ایک ہزار روپے نہیں دے کر آئے ان کو ,,

میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کھینچا ,, چلو چھت پر چلتے ہیں ,,

کیوں ؟ وہ بولی,,

کیونکہ تم ستاروں کی روشنی میں بہت اچھی لگتی ھو اور پھر تم سے گانا بھی تو سننا ھے ,, میں نے اسے یاد دلایا ,,
وہ پہلے جھینپی پھر مسکرانے لگی ,,
_____________________

تحریر : انور جمال انور
 
Top