پیغام

سعادت صاحب کے بلاگ الٹا سیدھا سے ۔۔۔
سعادت

اب کے سورج سے ملو تو اُسے یہ کہنا
اپنی کرنوں میں نئی تاب ذرا لیتا آئے
یہ زمیں ڈھونڈتی ہے اک نئی صبحِ روشن
یاس کی چپ لیے ویران ہیں اِس کے گلشن
اِس میں اتری ہے جو ظلمات کی یہ لمبی رات
اپنے ہی اعمال کی ہے شاید مُکافات
پر ہوا جو بھی ہوا، اب نہیں دوہرانا
اب کسی شام کو راتوں میں نہیں بھٹکانا
اب نہیں رات کی تاریکی میں ہم کو رہنا
اب کے سورج سے ملو، تو اُسے یہ کہنا

پیغام – Ulta Seedha
 

سعادت

تکنیکی معاون
بہت شکریہ، لبید! :)

لیکن اس نظم کو (نجانے یہ نظم ہے بھی کہ نہیں) پسندیدہ کلام کے زمرے میں پوسٹ کیے جانے پر احتجاج کرتا ہوں۔ گپ شپ کا زمرہ زیادہ مناسب رہتا، یا اگر بہت ہی فیاضی سے کام لیا جائے تو اصلاحِ سخن…
 
بہت شکریہ، لبید! :)

لیکن اس نظم کو (نجانے یہ نظم ہے بھی کہ نہیں) پسندیدہ کلام کے زمرے میں پوسٹ کیے جانے پر احتجاج کرتا ہوں۔ گپ شپ کا زمرہ زیادہ مناسب رہتا، یا اگر بہت ہی فیاضی سے کام لیا جائے تو اصلاحِ سخن…
آداب بھول ہوئی معافی کی درخواست ۔۔مجھے یہ کلام بہت پسند آیا اس لیے اسے اس زمرے میں شیئر کیا۔۔۔
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top