پیار اندھا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ قسم سے یہ میں نے نہیں کہا........... زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
صبح کا وقت تھا ، موسم بھی عاشقانہ اور ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی بہت مزہ آرہا تھا ،سامنے ہی سبزی والے کی دکان تھی ، سبزیوں کی بھینی بھینی خوشبو کا بھی اپنا ہی مزہ تھا، ابھی لطف اٹھا ہی رہا تھا کہ ایک نرم و نازک حسین پری زاد کو دکان پر آتے دیکھا، جیسے جیسے وہ قریب آرہی تھی میرا دل دھک دھک کر رہا تھا، مجھے "First Sight Love" ہو گیا تھا حالانکہ میں کبھی اس کا قائل نہیں تھا، ہوا کے جھونکوں سے جب اس کے بال لہراتے تو وہ اور بھی حسین لگتی تھی ، اس نے سبزی والے سے باتیں کرتے کرتے پلٹ کر دیکھا تو اس کی نظر مجھ پر پڑی ، میں تو ایک دم سے شرما ہی گیا ، مجھے ایسا لگا جیسے اس کو میرا شرمانا پسند آیا تھا، وہ کچھ دیر یوں ہی سبزیوں کے ریٹ پوچھتی رہی اور میں اسے دیکھتا رہا۔ دل کررہا تھا کہ وقت یہیں رک جائے، وہ سبزیوں کی قیمتیں سن کر تھوڑا پریشان ہو گئی تھی پھر کہنے لگی مہنگائی نے تو جینا ہی مشکل کردیا ہے، مجھے لگا کہ جیسے اس کا دل سبزی خریدنے کو نہیں کررہا ، اس وقت میرا دل اس کے پاس جانے کو کر رہا تھا لیکن پھر اس کی عزت کا خیال آیا اور میں نہ یہ خواہش دل سے نکال دی ، اچانک وہ مڑی اور میرے قریب آگئی اس کو اتنے قریب سے دیکھ کر تو میری سانسیں ہی رک گئی تھیں لیکن اس کے الفاظ سن کر میرے پیروں تلے سے زمین نکل گئی جب اس نے کہا کہ بھائی یہ والا مرغا ذبح کردو، میرا عشق کا بھوت وہیں پر اتر گیا ، قصائی کے تکبیر پھیرتے ہی میری محبت نے ہچکی لی اور دم توڑ گئی
 
Top