پہلو خان قتل معاملے میں عدالت نےتمام ملزمین کوبری کردیا

جاسم محمد

محفلین
پہلو خان قتل معاملے میں عدالت نےتمام ملزمین کوبری کردیا
راجستھان کے الورمیں ہوئے موب لنچنگ معاملے میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سبھی ملزمین کو بری کردیا ہے۔
pehlu-khan-lynching-case.jpg

پہلو خان معاملے میں عدالت نے تمام ملزمین کو بری کردیا۔ نیوز 18 گرافکس۔

راجستھان کے پہلو خان موب لنچنگ معاملے میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سبھی ملزمین کوبری کردیا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (سیریل نمبر1) سریتا سوامی اس کیس پرفیصلہ سناتے ہوئے ملزمین کوبری کردیا ہے۔ الورضلع کے بہروڑ میں تقریباً سوا دوسال پہلے ہوئے موب لنچنگ معاملے کے اس فیصلے میں تین ملزم شامل نہیں ہیں۔ تینوں کو نابالغ مانا گیا ہے۔

فیصلہ آنے کے بعد عدالت سے باہرنکلے پہلو خان فریق کے وکیل قاسم خان نے کہا کہ معاملے کی جانچ صحیح طریقے سے نہیں کی گئی ہے۔ پولیس نے سیاسی دباومیں چارج شیٹ پیش کی۔ ابھی عدالت کا فیصلہ نہیں ملا ہے، فیصلے کا مطالعہ کرنے کے بعد آگے کی حکمت عملی بنائیں گے۔

ان 6 ملزمین کو سنایا گیا فیصلہ

واضح رہے کہ پہلوخان موب لنچنگ معاملے میں کل 9 ملزمین کے خلاف جانچ چلی۔ ان میں سے بدھ کے روز6 ملزمین کا فیصلہ سنایا۔ وپن یادو، رویندرکمار، کالورام، دیا نند، یوگیش کمار عرف دھولیا اوربھیم راٹھی کولے کریہ فیصلہ سنایا گیا۔ دراصل ملزم دیپک عرف گولی کوعدالت نے نابالغ تسلیم کیا ہے۔ اب معاملے میں کل 3 ملزمین کونوعمر مجرم مانتے ہوئے ان کا ٹرائل جے جے بورڈ میں چلے گا۔

سات ملزمین کےخلاف چارج شیٹ داخل کی گئی

اس معاملے میں عدالت میں دونوں فریق کی آخری بحث مکمل ہوچکی تھی۔ عدالت نے معاملے پرفیصلہ کے لئے 14 اگست تاریخ دے رکھی تھی۔ پولیس نے پہلو خان موب لنچنگ معاملے میں 7 ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی، جبکہ دو نابالغ ملزمین کا معاملہ جوینائل کورٹ میں چل رہا تھا۔

یکم اپریل 2017 کو ہوا تھا حادثہ

بہریڑمیں یکم اپریل 2017 کوجے پورکے ہٹ واڑے سے گائے لے کرجارہے ہریانہ کے نوح میواتی باشندہ پہلو خان اوراس کے بیٹوں عمراورطاہرکی بھیڑنے جم کرپٹائی کی تھی۔ پولیس نے ان کوبھیڑ سے چھڑا کربہروڑکے کیلاش اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ وہاں علاج کے دوران پہلو خان کی 4 اپریل، 2017 کو موت ہوگئی تھی۔ اس معاملے میں عدالت میں چالان کے بعد باضابطہ سماعت ہوئی تھی۔
 
Top