پھولنگر میں عورتوں پر تشدد

فرخ

محفلین
اس میں‌قربان ہونے کی کیا ضرورت پڑ گئی شمشاد بھائی ؟:confused::eek:
قربان جاؤں ایسی محبت کے۔

اور جو دوسرے علاقوں میں‌ ایسے واقعات ہوتے ہیں وہ آپ کو کیوں نظر نہیں آتے۔

بلوچستان میں جو واقعہ ہوا تھا اور جس کا وہاں کے قومی اسمبلی کے رکن نے اسمبلی میں بھر پور دفاع کیا تھا، وہ تو ان پڑھ نہیں تھا اور نہ ہی جاہل تھا اور خیر سے وہ اعلٰی طبقہ سے بھی تعلق رکھتے تھے، ان کے متعلق کیا خیال ہے۔
 

ساجد

محفلین
بھائی مجھے پنجاب سے محبت ہے ۔ دشمنی نہیں
پنجاب ہی پاکستان ہے
کسی بھی برائی کو دور کرنے لیے اسکی وجوہات جاننا ضروری ہیں

جاھلیت پنجاب اور ملحقہ علاقوں میں اس طرح‌کے حرکات کی وجہ ہے
بدقسمتی سے اس طرح کے واقعات کی وجہ مذہبی عناصر پر ڈال دی جاتی ہے حالانکہ کلچر اور نفسیاتی عوامل اس کی وجوہات ہیں
مذہب کو خوامخواہ اس طرح کے واقعات سے جوڑنا درست نہیں۔ اگر اپ دیکھیں تو اسطرح کے جو واقعات ہوئے ہیں‌وہ پہلے بھی طبقاتی فرق کی وجہ سے تھے جو پنجاب اور ملحقہ علاقوں میں عام ہے۔
عالی جا ہ ، مذہب کو اس قسم کے واقعات سے اس بحث میں تو کوئی نہیں جوڑ رہا۔ ہاں مذہب کی غلط تشریح کرنے اور پھر عوام کے جذبات بھڑکا کے کوئی نام نہاد مذہبی شخصیت یا عنصر یہ کام کرے تو کیا اس کی مذمت نہیں کی جانی چاہئیے؟
 

ساجد

محفلین
بھئی اس خبر میں یہ ذکر نہیں ہے کہ مذکورہ گھر سے صرف ان عورتوں کی برآمدگی سے ان پہ ایسا بھاری الزام کیسے لگ گیا جبکہ کوئی مرد یا مردود مذکور ہی نہیں ہے کہ وہاں سے برآمد ہوا ہو۔ اب یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ وہاں کوئی مرد ہی نہیں تھا ، اگر نہیں تھا تو الزام کیسا؟ اور اگر تھا بھی تو کیا اس کی وہاں صرف موجودگی ہی اس الزام کے لئیے ثبوت بنائی جا سکتی ہے؟ کیا اس مذہبی شخصیت کو نہیں پتا تھا کہ اس قسم کے الزام کے ثبوت کے لئیے شریعت میں کتنی کڑی شرائط ہیں؟
اور پھر عورتوں کو سرعام برہنہ کرنا تو اخلاقی گراوٹ ہی نہیں حیوانیت ہے۔
 
بھائی مجھے پنجاب سے محبت ہے ۔ دشمنی نہیں
پنجاب ہی پاکستان ہے
کسی بھی برائی کو دور کرنے لیے اسکی وجوہات جاننا ضروری ہیں

جاھلیت پنجاب سندھ سرحد بلوچستان اور ملحقہ علاقوں میں اس طرح‌کے حرکات کی وجہ ہے
بدقسمتی سے اس طرح کے واقعات کی وجہ مذہبی عناصر پر ڈال دی جاتی ہے حالانکہ کلچر اور نفسیاتی عوامل اس کی وجوہات ہیں
مذہب کو خوامخواہ اس طرح کے واقعات سے جوڑنا درست نہیں۔ اگر اپ دیکھیں تو اسطرح کے جو واقعات ہوئے ہیں‌وہ پہلے بھی طبقاتی فرق کی وجہ سے تھے جو پنجاب سندھ سرحد بلوچستان اور ملحقہ علاقوں میں عام ہے۔

اگر اس طرح کا جواب ہوتا تو محبت کا اظہار سمجھ آتا ۔

اس ذھنیت پر افسوس کا اظہار ہی ہوسکتا ہے
واقعہ لاہور کے نواحی گاوں میں‌ہوا
ذمہ دار نفسیاتی مریض اور کلچر کے اسیر ہیں
اور ہم بات کریں‌سندھ اور بلوچستان کی
بھائی اس طرح کے واقعات پنجاب میں‌عام ہیں۔ مختاراں مائی سمیت کئی تو میڈیا میں‌کوٹ ہوچکے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مذہب میں‌اسطرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے قوانیں وضع ہیں مگر کلچر کے زیر اثر لوگ مذہب کی پرواہ نہیں‌کرتے ۔ اس کلچر کی مذمت کرنی چاہییے۔
اپنی برائی جو جانے بغیر برائی ختم نہیں‌کی جاسکتی۔
 
۔۔۔ کیا اس ۔۔۔شخصیت کو نہیں پتا تھا کہ اس قسم کے الزام کے ثبوت کے لئیے شریعت میں کتنی کڑی شرائط ہیں؟
اور پھر عورتوں کو سرعام برہنہ کرنا تو اخلاقی گراوٹ ہی نہیں حیوانیت ہے۔

بیٹا افسوس تو اسی بات کا ہے کہ لوگ مذہب پر عمل نہیں‌کرتے کلچر کے اسیر ہیں۔ تعصب پرست اور نسل پرست ہیں
عورتوں کو سرعام برہنہ کرنے کے کئی واقعات پنجاب میں ہوچکے ہیں‌جو میڈیا میں ائے ہیں۔ اس سے کہیں زیادہ میڈیامیں‌نہیں‌ائے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پنجاب میں‌تعلیم بالخصوص مذہبی تعلیم عام کی جائے تاکہ وہاں‌کو بہتری اسکے۔
 

ساجد

محفلین
بیٹا افسوس تو اسی بات کا ہے کہ لوگ مذہب پر عمل نہیں‌کرتے کلچر کے اسیر ہیں۔ تعصب پرست اور نسل پرست ہیں
عورتوں کو سرعام برہنہ کرنے کے کئی واقعات پنجاب میں ہوچکے ہیں‌جو میڈیا میں ائے ہیں۔ اس سے کہیں زیادہ میڈیامیں‌نہیں‌ائے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پنجاب میں‌تعلیم بالخصوص مذہبی تعلیم عام کی جائے تاکہ وہاں‌کو بہتری اسکے۔
ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا۔
اللہ آپ کو خوش رکھے ۔ آپ نے ہماری آنکھیں کھول دیں۔
ساری خدائی ایک طرف ، ہمت بھائی ایک طرف۔
ہمت بھائی زندہ باد۔
 

ماظق

محفلین
جو غلط ھے سو غلط ھے چاھے پنجاب میں ھو یا ملک کے کسی اور حصے میں ۔ پنجاب بڑا صوبہ ھے تو یقیناً یہاں اس طرح کے واقعات کی شرح بھی زیادہ ہو گی ۔ برائی کو روکنے کے لیے ھر کوشش کی حمایت اور ھر طرح کی سپورٹ کرنی چاھیئے ۔ یہ اچھا ھے کہ پنجاب میں اس طرح کے واقعات اب چھپائے نہیں جا سکتے اور فوراً میڈیا پر آ جاتے ہیں جس سے مجرموں کو بھی انصاف کے کٹہرے تک لانے میں مدد ملتی ہے ۔
 
جی اپ کی بات سے اتفاق ہے۔ اسطرح کے واقعات کی شرح پنجاب میں زیادہ ہے۔ یہ اچھا کہ کہ میڈیا میں یہ واقعات ارہے ہیں لہذا روک تھام بھی کی جاسکتی ہے۔
مسئلہ صرف ان لوگوں کا ہے جو مانتے نہیں ۔
 
Top