پگلی

فرسٹ کلاس کے کوپے میں اب تک ڈاکٹر خالد تنہا ہي سفر کر رہا تھا اور شروع سے آخر تک پڑھا ہوا اخبار ايک مرتبہ پھر شروع سے آخر تک پڑھنے ميں مصروف تھا کہ ٹرين ايک چھوٹے سے اسٹيشن پر ٹھر گئي مگر ڈاکٹر خالد نے يہ بھينہ ديکھا کہ يہ کون سا اسٹيشن ہے اور ديکھتا بھي کيوں اس کو سوائے لاہور کے اسٹيشن کے اور کسي اسٹيشن کا انتظار ہي کب تھا۔ ٹرين چند منٹ ٹھنرنے کے بعد چلنے کيلئے رينگي ہي تھي کہ ايک خاتون اپني چھوٹي سي اثيچي ليے دروازہ کھول کر وارد ہو گئي۔

مزید یہاں
Urdu Web
 
کہانی تو اچھی ہے مگر اپنے اختتام کو نہیں پہنچی اور دوسرے اس میں تائپنگ کی بہت غلطیاں ہیں وہ تو روانی میں پڑھ لیا مگر کچھ مزا کرکرا سا ہوگیا۔
 
Top