پورے فاٹا کو دہشت گردوں سے پاک کردیں گے، بہت جلد گوادرسے چترال اور شوال سے باجوڑ تک امن قائم ہوجائے

پورے فاٹا کو دہشت گردوں سے پاک کردیں گے، بہت جلد گوادرسے چترال اور شوال سے باجوڑ تک امن قائم ہوجائے گا، جنرل راحیل

غلنئی (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پورے فاٹا کو دہشت گردوں سے پاک کردیں گے ، بہت جلد گوادر سے چترال اور شوال سے باجوڑ تک امن قائم ہو جائے گا، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ضرب عضب اور خیبر ون آپریشنز جاری رہیں گے، ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، فورسز کے جوان جانی قربانیاں دے کر لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں، قوم کی خاطر باطل کیخلاف لڑنے والے خوش قسمت ہیں ، قبائلی علاقوں میں تعمیرنو اور بحالی کیلئے جامع پالیسی پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہمند ایجنسی میں جوانوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے جوانوں کے بلند مورال کی تعریف کی جبکہ یادگار شہداء پر پھول چڑھائے اور سلامی دی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مہمند ایجنسی کا دورہ کیا۔ کور کمانڈر پشاور ہدایت الرحمٰن اور آئی جی ایف سی طیب اعظم اور اعلیٰ حکام ان کے ساتھ تھے۔ ہیڈ کوارٹر مہمند رائفلز غلنئی کیمپ میں کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل عمر حیدر بخاری نے آرمی چیف کو علاقائی صورتحال پر بریفنگ دی۔ جنرل راحیل شریف نے یاد گار شہداء پر پھول چڑھائے اور سلامی دی۔ بعد ازاں انہوں نے غلنئی میں جوانوں کے ساتھ بات چیت کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو ملٹری آپریشنز ضرب عضب اور خیبر ون شروع کئے ہیں۔ یہ آخری دہشت گرد کے خاتمے اور مکمل امن و امان قائم ہونے تک جاری رہے گا، بہت جلد دہشت گردی کو شکست سے دو چار کر کے گوادر سے چترال تک اور شوال سے باجوڑ تک امن کی فضاء قائم ہوگی۔ پھر ملک بھر میں نہ کوئی دہشت گردی ہوگی اور نہ کوئی تخریب کاری کی ذمہ داری لینے والا ہوگا۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=274923
 

amirnawazkhan

محفلین
دنیا کے بہت سے ممالک دہشت گردی کا شکار رہے ہیں لیکن ان ممالک کی حکومتوں،سیاسی قیادتوں اور عوام نے متحد ہو کر اس عفریت کا مقابلہ کیا اور اپنے ملک کو پر امن بنادیا۔ سری لنکا کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں تامل ٹائیگرز نے دہشت گردی کی کارروائیاں کرکے حکومت کے لیے مسائل پیدا کر رکھے تھے ،پھر قوم کے اتحاد نے وہ وقت دکھایا کہ حکومت کامیاب ہوئی اور تامل ٹائیگرز ختم ہوگئے۔آج پر امن سری لنکا جنوبی ایشیا کا تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بن چکا ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یہ ناگزیر ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور عوام متحد ہو کر حکومت کا ساتھ دیں ۔اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ اندرونی استحکام ہی سرحدوں کی حفاظت کا ضامن ہوتا ہے۔
دہشتگردی، بم دہماکوں اور خودکش حملوں کی اسلامی شریعہ میں اجازت نہ ہے کیونہ یہ چیزیں تفرقہ پھیلاتی ہیں۔دہشت گردوں نے اپنی سفاکانہ کارروائیوں سے ثابت کردیا ہے کہ ان کاکوئی مذہب ہے نہ فرقہ۔دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، کسی کے دوست نہیں۔
 
پھر قوم کے اتحاد نے وہ وقت دکھایا کہ حکومت کامیاب ہوئی اور تامل ٹائیگرز ختم ہوگئے
تامل ٹائیگرز کے خلاف سری لنکا کی سب سے زیادہ مدد پاکستان نے کی اور وہاں نا صرف دفاعی سازوسامان مہیا کیا گیا بلکہ عسکری نوعیت کی کارروائیوں کے لیے منصوبہ بندی میں بھی مدد کی گئی۔
امید ہے کہ پاکستان بھی جلد ایسی صورتحال سے باہر نکل آئے گا۔
 
Top