پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلی بار ہوٹل میں منعقد. اندازاّ اضافی ٢ کروڑ یومیہ خرچ ہونگے

ابن آدم

محفلین
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 مئی۔2020ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوٹل میں منعقد کیے جانے کے فیصلے کے بعد اضافی اخراجات ہوں گے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس 5 سے 29 جون تک جاری رہے گا. ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس نجی ہوٹل میں کروانے کی تجویز کے بعد امکان ہے کہ اجلاس پر 2 کروڑ کے اضافی اخراجات ہوں گے اسمبلی کے ایک دن کے اجلاس کے تقریباً ایک کروڑ کے اخراجات ہوتے ہیں.

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس اسمبلی میں ہونے پر ارکان کی تنخواہیں اور بونس اخراجات میں شمار ہوتے ہیں، ایم پی ایز کی تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے (سفر و رہائش کے) کو اخراجات میں شمار کیا جاتا ہے اسی طرح اجلاس میں استعمال اسٹیشنری اور دیگر اشیا بھی اخراجات میں شمار ہوتی ہیں. ذرائع اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس ہوٹل میں ہونے پر کرایہ اور کھانے پینے پر اضافی اخراجات ہوں گے، اجلاس ہوٹل میں ہونے پر اخراجات کی تفصیلات کل جاری ہوں گی یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی کے ہال کا جائزہ لینے کے بعد علم ہوا کہ اراکین کا ایس او پیز کے تحت بیٹھنا ناممکن ہے اسی کے پیش نظر اجلاس کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا جارہا ہے.

انتظامیہ کی جانب سے مقامی ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد کے انتظامات شروع کردیے گئے ہیں، ایجرٹن روڈ پر ہوٹل میں اراکین اسمبلی کو ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی معیاری سہولتیں نہ ہونے پر ایوان اقبال میں اجلاس کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا تھا پنجاب اسمبلی کا اجلاس 5 سے 29 جون تک جاری رہے گا.

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوٹل میں منعقد کرنے پر2کروڑ روزانہ اضافی خرچ ہونگے اجلاس 5 سے 29 جون تک جاری رہے گا‘ ایجرٹن روڈ پر ہوٹل میں اراکین اسمبلی کو ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی
 

جاسم محمد

محفلین
کس کو ہوگی تکلیف ؟ اور کس کو ہونی چاہیئے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بجائے اس کے کہ اپ کہیں کہ یہ غلط ہے اپ کسی اور پر ڈال رہے ہیں یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ توبہ۔۔۔۔
ہوٹل میں اجلاس کورونا وائرس یا کسی اور مجبوری کے تحت رکھا ہوگا۔ آپ تو ایسے ناراض ہو رہے ہیں جیسے سارے اجلاس ہوٹلوں میں ہوتے ہیں۔
 
Top