پشاور میں مولانا حسن جان شہید کر دئیے گئے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
اناللہ و انا الیہ راجعون ( میرے ایک عظیم عالم کی شہادت )
جے یو آئی کے مرکزی رہنما اور ممتاز عالم دین مولانا حسن جان پر گھات میں بیٹھے مسلح دہشت گردوں نے وزیر باغ کے علاقے میں حملہ کیا اور ان کو شہید کر دیا آج ان کی نماز جنازہ 10 بجے قیوم سٹیڈیم میں ادا کی جائیگی
میں نے خود ان سے تقریبا 15دن پہلے ملاقات کی تھی اور مہنے میں کم از کم ایک جمعہ تو ان کے ساتھ ہوتی تھی یعنی ان کے مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتا تھا
ان کے 120 سے زائد آڈیو کیسٹ کو میں نے خود سی ڈی کو کنورٹ کی تھی
اللہ اکبر کبیرا

اللہ مولانا صاحب کی مغفرت نصیب کریں اور اگر مغفرت ہوئی ہوں تو اللہ تبارک و تعالی ان کے درجات بلند کریں

پشاور(نمائندہ جنگ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما، ممتاز عالم دین، قومی اسمبلی کے سابق رکن اور وفاق المدارس پاکستان کے نائب صدرشیخ الحدیث مولاناحسن جان کوہفتہ کے روز نماز مغرب کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے شہیدکردیا،وہ ایک نکاح پڑھانے کیلئے وزیرباغ گئے ہوئے تھے کہ وہاں نماز مغرب کے قریب نامعلوم افرادنے ان پر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ مولانا حسن جان کو چارگولیاں لگیں انہیں فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور پہنچایا گیا مگر وہ اس سے قبل ہی جاں بحق ہوچکے تھے۔ خبر سن کر لوگ بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے اور شدیداحتجاج و نعرے بازی کی،واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق مولانا حسن جان کا شمار پاکستان کے ممتازعلماء میں ہوتاہے ان کی وفات کی خبرجنگل کی آگ کی طرح پورے شہر میں پھیل گئی۔واقعے کی متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شدیدمذمت کی ہے اور ایک بیان میں مرحوم کے اہل خانہ ، جے یو آئی کے رہنماؤں و کارکنوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا حسن جان کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ،انہوں نے مرحوم کے بلند درجات کیلئے بھی دعا کی،ایم ایم اے کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحمن نے ان کے بیہمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علما ء کی شہادت ایک سازش ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے،قاضی حسین احمد نے کہاکہ ان کے قتل کی ذمہ داری لال مسجد پر حملہ کرانے والوں پر عائد ہو تی ہے،چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی نے مولانا کے قتل کی مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ ان کی خدمات کافی عرصے تک یاد رکھی جائیں گی،وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ  صوبائی وزیر قانون ملک ظفر اعظم اور دیگر نے انکے قتل کی مذمت کی اور کہا کہ مجرم قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔واضح رہے کہ مولانا حسن جان جامعہ مسجد درویش پشاورصدرمیں قائم ایک مدرسے کے مہتمم اور سرپرست اعلیٰ بھی تھے ۔مولاناحسن جان کی عمر 70سال کے قریب تھی وہ 1938ء میں چارسدہ کے علاقہ پڑانگ میں پیداہوئے وہ گذشتہ35سال سے جامعہ مسجد درویش کے سرپرست اعلیٰ تھے ان کا شمار جے یوآئی(ف)کے مرکزی رہنماؤں میں ہوتاتھاوہ کافی عرصہ تک سیاست میں سرگرم رہے۔مولاناحسن جان نے 1990کے انتخابات میں این اے۔16چارسدہ سے الیکشن لڑاتھاجس کے دوران وہ اپنے وقت کے ممتازترین سیاسی رہنمااورعوامی نیشنل پارٹی کے رہبرتحریک خان عبدالولی خان کوشکست دے کر کامیاب ہوئے تھے۔مرحوم کے پسماندگان میں ان کے چاربیٹے اورایک بیٹی شامل ہے۔مر حوم کی نماز جنازہ آج صبح 10بجے پشاور میں ادا کی جائیگی۔


بشکریہ ( روز نامہ جنگ )
 

Dilkash

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
انتھائی شریف النفس انسان تھے۔۔مکر اور فریب کی سیاست سے دور فقیر اور درویش طبع انسان۔۔۔۔عالم کی موت ۔۔۔اللہ ان کی درجات بلند فرمائیں
 
Top