پروف خوانی، طریقہ کار اور تجاویز

کتابوں کی اشاعت کے جملہ مراحل میں پروف خوانی ایک انتہائی صبر آزما اور سخت تھکا دینے والا مرحلہ ہوتا ہے۔ ایک ہی عبارت کو مکرر سہ کرر دیکھنے سے ذہن ماندہ اور طبیعت خستہ ہونے لگتی ہے۔ چنانچہ جو احباب پروف خوانی کر رہے ہیں، بارہا زبان سے ان کے لیے آفریں نکل جاتا ہے کہ کسی شکن و شکوہ کے بغیر اردو کی محبت میں پوری لگن اور مستعدی کے ساتھ ٹائپنگ کر رہے ہیں اور بعد ازاں پروف بھی دیکھ رہے ہیں۔ ایسی باہمت اور اولو العزم طبائع کے لیے آفریں کا کلمہ بھی کوتاہ معلوم ہوتا ہے۔ شبلی جیسا عبقری بھی اس میدان میں اپنی کوتاہی اور تقصیر کا معترف تھا۔
پروف خوانی کے عمل کو مزید بہتر، سہل اور مفید بنانے کے لیے اثنائے پروف خوانی چند تجویزیں ذہن میں آئی ہیں جنھیں یہاں درج کرتے ہیں:
۱۔ دوران پروف خوانی میں کتاب کی عکسی طباعت لازماً پیش نظر ہونی چاہیے تاکہ ٹائپ شدہ مندرجات اور کتاب کی عبارتوں کا موازنہ کیا جا سکے۔
۲۔ ٹائپ شدہ متن اور کتاب کی عبارتوں کا موازنہ بے حد ضروری ہے۔
۳۔ اگر ممکن ہو تو پروف خوانی کسی لگیچر فانٹ میں کی جائے۔ جو الفاظ درست نہ ہوں، فانٹ انہیں بھدی شکل میں دکھاتا ہے اور نگاہ غلطیوں پر ٹھہر جاتی ہے۔
۴۔ ایسے الفاظ جن کا پرانا املا مختلف تھا انھیں جدید املا میں لکھا جائے۔
 
Top