پاکستان کی نئی حکومت کی کامیابی کے لیے دعا۔۔

نبیل

تکنیکی معاون
میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت کو جمہوری اقدار قائم کرنے اور اداروں کو مضبوط کرنے کی توفیق عطا ہو۔ اللہ کرے کہ جمہوریت کے خلاف آمریت کی سازشوں کو ناکامی حاصل ہو۔


میری دعا ہے کہ نئی حکومت عوام کی بہبود کے لیے خود کو وقف کرے۔۔
میری دعا ہے کہ پاکستان کے عوام کے لیے تعلیم اور صحت عام ہو۔۔
میری دعا ہے کہ پاکستان میں امن قائم ہو اور پاکستان کو خودکش دھماکوں سے نجات ملے۔۔
میری دعا ہے کہ پاکستان کو اقوام عالم میں ایک باعزت مقام ملے۔۔

آمین
 

تعبیر

محفلین
آمین ثم آمیننننننننن

اللہ کرے کے اس دفعہ ہمارے حالات سدھر جائیں اور نئی حکومت مخلص ہو
 

خرم

محفلین
نبیل بھائی دعائیں تو ہم سب کی یہی ہے لیکن ان کا پورا ہونا فی الحال ان ہاتھوں سے تو ممکن نہیں دکھ رہا۔ ٹریلر آپ نے دیکھ لیا اب فلم بھی دیکھ لیجئے گا۔ سانپ چاہے جتنی بار کینچلی بدلے، رہتا سانپ ہی ہے۔ شاید میری باتیں آپ سب کو قنوطیانہ لگ رہی ہوں لیکن ہفتہ دس دن کی بات ہے، ہونا تو یہی ہے۔ پھر کیوں‌ جھوٹی آس باندھی جائے۔
چلے چلو کہ منزل ابھی آئی نہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
میرا بھی خیال ہے کہ معاملہ یہی ہے ۔ ایک بدترین دور کا خاتمہ ، اور ۔۔۔ ایک بدترین دور کا آغاز ۔ ( جیسا کہ متعدد بار میں اپنی کئی پوسٹوں میں اس رویئے کے بارے میں لکھ چکا ہوں ) 60 سالوں سے ہماری دوڑ یہیں تک رہی ہے ۔کیونکہ جس رستے پر ہم دوڑ لگا رہے ہیں ۔ اس کی واقعی یہ منزل نہیں ہے ۔ میں خرم بھائی سے متفق ہوں ۔ باقی اللہ کرے کہ کوئی معجزہ ہوجائے ، اب سوائے اس کہ کیا کہا جا سکتا ہے ۔
 

دوست

محفلین
اللہ کرے یہ کوئی تو کام کرجائیں۔۔ حالات بہت برے ہیں اور جادو کی چھڑی سے سب کچھ ٹھیک نہیں ہوسکتا۔۔
 

خرم

محفلین
پڑھ لیا۔
مگر اللہ سے دعا ہے کہ اس عوامی حکومت کو کامیاب کرے ورنہ خدانہ خواستہ پاکستان کو نقصان ہوسکتا ہے۔
ہمت بھائی آپ کے نزدیک تو پی پی کی حکومت کے علاوہ ہر حکومت سے پاکستان کو نقصان ہی ہوسکتا ہے (یہ الگ بات کہ پی پی نے پاکستان کو کیا فائدہ پہنچایا یہ بھی ایک حل طلب سوال ہے)۔ ایک بات ہم بھی عرض کردیں، پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کا اپنا نشان نہیں رہے گا انشاء اللہ۔ یہ پی پی، نون قاف آتے جاتے رہیں گے لیکن پاکستان انشاء اللہ سلامت رہے گا۔ آپ خاطر جمع رکھئے۔ ویسے مخدوم کی جو خدمت ہوئی ہے وہ دیکھ کر دلی مسرت ہوئی ہے کہ یہی توقع تھی۔ آپ بھی ذرا محتاط رہئے کہ آپ کی پارٹی وفاداروں کے ساتھ مغلوں والا سلوک کرتی ہے۔ اور ویسے بھی جمہوریت کی دعویدار پارٹی میں خود جمہوریت ابھی ایک نسل اور تک آتی دکھائی نہیں دیتی۔:)
 
ہمت بھائی آپ کے نزدیک تو پی پی کی حکومت کے علاوہ ہر حکومت سے پاکستان کو نقصان ہی ہوسکتا ہے (یہ الگ بات کہ پی پی نے پاکستان کو کیا فائدہ پہنچایا یہ بھی ایک حل طلب سوال ہے)۔ ایک بات ہم بھی عرض کردیں، پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کا اپنا نشان نہیں رہے گا انشاء اللہ۔ یہ پی پی، نون قاف آتے جاتے رہیں گے لیکن پاکستان انشاء اللہ سلامت رہے گا۔ آپ خاطر جمع رکھئے۔ ویسے مخدوم کی جو خدمت ہوئی ہے وہ دیکھ کر دلی مسرت ہوئی ہے کہ یہی توقع تھی۔ آپ بھی ذرا محتاط رہئے کہ آپ کی پارٹی وفاداروں کے ساتھ مغلوں والا سلوک کرتی ہے۔ اور ویسے بھی جمہوریت کی دعویدار پارٹی میں خود جمہوریت ابھی ایک نسل اور تک آتی دکھائی نہیں دیتی۔:)

شاید اپ نے میری دعا غور سے پڑھی نہیں۔ وہ یہ ہے کہ "اے اللہ اس عوامی حکومت کو کامیاب کرے"
یہ پی پی پی کی نہیں۔ عوام کی حکومت ہے
یہ پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے اتحادکی حکومت ہے۔
میری بھی یہی دعا کہ پاکستان کو نقصان پہچانے والوں‌کو اللہ نیست و نابود کردے۔ پاکستان تو ہمارا گھر ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے اسلام کو عملی طور پر اپنی زندگی میں داخل کرنے کے لیے بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا۔ اللہ اس کو محفوظ رکھے۔
اگر اپ پی پی پی کی مخالفت برائے مخالفت کرنے کے بجائے ٹھنڈے دل سے سوچیں تو 73 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے عوام اس طرح‌یکجا ہیں۔
 

خرم

محفلین
خرم!
شاید کئی نسلوں تک کہ ابھی بلاول صاحب اولاد بھی ہو گا آگے چل کر۔
بالکل درست فرمایا بھائی آپ نے۔

اگر اپ پی پی پی کی مخالفت برائے مخالفت کرنے کے بجائے ٹھنڈے دل سے سوچیں تو 73 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے عوام اس طرح‌یکجا ہیں۔

بھائی ہم تو کوشش کرتے ہیں کہ مخالفت یا حمایت صرف اور صرف اصولوں اور کارکردگی کی بنیاد پر کریں۔ اور یہ جو بھان متی کا کنبہ جوڑا ہے لوگوں‌نے اپنے مفادات کی بنا پر اس کا انجام تو نوشتہ دیوار ہے۔ اور ویسے بھی 73 میں‌عوام کس طرح یکجا تھے؟ پاکستان کے مفاد کی تو اس وقت بھی کسی کو پرواہ نہیں‌تھی۔ اپوزیشن بھٹو کو outwit کرنا چاہتی تھی اور بھٹو صاحب اپوزیشن کو اور بعد میں انہوں‌نے فخریہ اظہار بھی کیا کہ انہوں نے اپوزیشن کو outwit کر دیا۔
یہی سب کچھ اب ہونا ہے۔ نواز کو تیسری دفعہ وزارت عظمٰی کی شق ختم کروانا ہے اور زرداری کی سیاست کے لئے یہ پروانہ موت ہے۔ سو اسی ایک نقطہ کے گرد ساری سیاست گھومنی ہے ان اسمبلیوں کی۔ اس وقت مشترکہ دشمن شرفو ہے اس لئے دونوں‌اکٹھے ہیں، اس کے جاتے ہی وہی جوتیوں‌میں‌دال بٹنی ہے۔
 

خرم

محفلین
بھائی too good والی تو بات ہی نہیں۔ وہی لوگ ہیں اور وہی چالیں۔ بس ہم لوگ ہی کچھ زیادہ سیدھے ہیں کہ سراب کو حقیقت سمجھ لیتے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
اگر اپ پی پی پی کی مخالفت برائے مخالفت کرنے کے بجائے ٹھنڈے دل سے سوچیں تو 73 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے عوام اس طرح‌یکجا ہیں۔
ہمت علی ۔۔ یہاں سب کے کہنے کا بھی یہی مقصد ہے کہ آپ بھی پی پی پی کے اندھی حمایت کم از کم نہ کریں ۔ آپ نے یہاں بھی 73 کے حوالے سے پاکستانی قوم کی یکجا ہونے کی بات کہی ہے ۔ آپ بھول گئے کہ نواز شریف بھی دو تہائی اکثریت لیکر آئے تھے ۔ اور عوام نے اس وقت آپ کی عوامی پارٹی کو یکسر نظر انداز کردیا تھا ۔ یہ تو عوام ہے جو مخلص لیڈروں کو تلاش کرتی پھرتی ہے ۔ مگر اس قوم کی بدقسمتی ہے کہ ضیاء باقیات ، بھٹو باقیات کے علاوہ ان کو کوئی مل نہیں رہا ہے ۔ جب ان دونوں باقیات کا پیٹ بھر جاتا ہے تو پھر آرمی اسٹیبلشمنٹ آجاتی ہے ۔
مسئلہ یہ ہے کہ جن لوگوں کا نکتہِ نظر یہ ہے کہ یہ سب آزمائے ہوئے لوگ ہیں ۔ اور انہوں نے ایک بار نہیں 2 ،2 بار ملک لوٹا ہے تو ان سے آپ یہ امید نہیں کرسکتے کہ وہ ان آزمائے ہوئے لوگوں کے دوبارہ آنے پر " ُلڈیاں یا بھنگڑا " ڈالیں گے ۔ جو زمینی حقائق ہیں وہ اپنی جگہ ہیں ۔ ایک ہوشمند انسان ان حقائق سے گریز نہیں کرسکتا ۔ آپ کا ان لوگوں کے بارے میں جو موقف ہے ۔ اس کا اطلاق کسی اور کے نکتہِ نظر پر نہ کریں ۔ سب یہی کہنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ اس سے آسان بات آپ کو سمجھائی نہیں جا سکتی ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
چند سال قبل ارشاد احمد حقانی نے ایک کالم لکھا تھا۔ دراصل حقانی صاحب پر اس حوالے سے تنقید کی جا رہی تھی کہ وہ انہی عناصر کی ملک واپسی کی حمایت کر رہے تھے جن کی حکومت کی نااہلی ایک سے زائد مرتبہ ثابت ہو چکی تھی۔ حقانی صاحب کا استدلال یہ تھا کہ وہ اس بات کی توقع کرتے ہیں کہ وقت اور حالات کے زیر اثر بے نظیر اور نواز شریف اب بچگانہ قسم کی سیاست کی بجائے قدرے بہتر سوچ کا مظاہرہ کرنے کے اہل ثابت ہو جائیں گے۔ اسی کالم میں حقانی صاحب نے لکھا تھا کہ ان کے مشاہدے کے مطابق اب بے نظیر اور نواز شریف سری لنکا یا بنگلہ دیش کی سطح کی سیاست کرنے کے اہل ہو گئے ہیں۔ ان سطور میں رجائیت پسندی کے ساتھ ساتھ ایک گہرا طنز بھی پوشیدہ ہے۔

کم از کم ابھی تک میں حقانی صاحب کی اس رائے سے متفق ہوں۔ بےنظیر اگرچہ دنیا میں نہیں رہی ہیں، لیکن ابھی تک آصف زرداری اور نوازشریف کی سیاست میں مثبت انداز نظر آ رہا ہے۔ اب اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ آنے والا وقت کیا منظر پیش کرتا ہے۔

اب چونکہ اس دھاگے میں سیاسی گفتگو شروع ہو گئی ہے، اس لیے میں اسے سیاست کے زمرے میں منتقل کر رہا ہوں۔
 

خرم

محفلین
میرے نزدیک تو نواز شریف صرف اس لئے زرداری کے ساتھ ہے کہ اسے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے سے روکنے والی شق دور کروانی ہے۔ زرداری کو بھی اس بات کا اندازہ ہے۔ بے نظیر کے نہ ہونے سے اس بات کا پی پی کو کوئی فائدہ نہیں۔ اس لئے نواز بہ امر مجبوری ان کے ساتھ چپکا ہوا ہے۔ آگے چل کر اس مسئلہ پر کھینچا تانی شدت اختیار کرے گی۔ زرداری چاہے گا کہ شرفو برقرار رہے تاکہ نواز کی توجہ زرداری کی طرف نہ جا سکے اور وہ اقتدار کے مزے زیادہ دیر تک لوٹ سکے۔ سو دونوں‌اپنے اپنے داؤ پر رہیں گے۔ دیکھنا صرف یہ ہے کہ کتنی دیر تک یہ ایک دوسرے کے ساتھ چلتے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
میرے نزدیک تو نواز شریف صرف اس لئے زرداری کے ساتھ ہے کہ اسے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے سے روکنے والی شق دور کروانی ہے۔ زرداری کو بھی اس بات کا اندازہ ہے۔ بے نظیر کے نہ ہونے سے اس بات کا پی پی کو کوئی فائدہ نہیں۔ اس لئے نواز بہ امر مجبوری ان کے ساتھ چپکا ہوا ہے۔ آگے چل کر اس مسئلہ پر کھینچا تانی شدت اختیار کرے گی۔ زرداری چاہے گا کہ شرفو برقرار رہے تاکہ نواز کی توجہ زرداری کی طرف نہ جا سکے اور وہ اقتدار کے مزے زیادہ دیر تک لوٹ سکے۔ سو دونوں‌اپنے اپنے داؤ پر رہیں گے۔ دیکھنا صرف یہ ہے کہ کتنی دیر تک یہ ایک دوسرے کے ساتھ چلتے ہیں۔
خرم بھائی ۔۔۔ یہ بات میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ نواز شریف کا زرداری کے ساتھ اتحاد کا سفر ، صرف مشرف کی صدارت کے خاتمے تک ہے ۔ نواز شریف اور لوٹ مار کے مال سے دور رہے یہ ہو ہی نہیں سکتا ۔ تمام بحرانوں کو پیپلز پارٹی کے حوالے کرکے اب وہ اگلے الیکشن کی راہ دیکھ رہے ہیں ۔ ایم کیو ایم کا مسئلہ اٹھا کر اب وہ آئسو لیٹیڈ ہونا چاہ رہے ہیں ۔
 
Top