پاکستان کی سیاست میں عرب شیخوں کا اثر و نفوذ!

نبیل

تکنیکی معاون
پاکستان کی سیاست میں عرب شیوخ، خاص طور پر سعودی رائل فیملی کا اثر و نفوذ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ نواز شریف کی حالیہ وطن واپسی کے بعد انہیں سعودی عرب کی جانب ڈی پورٹ کیا جانا اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان کے سیاست دان محض مغربی سامراج کے پٹھو ہی نہیں ہیں، بلکہ ان کے ڈورے ہلانے والے کچھ اور لوگ بھی ہیں۔ اسی سلسلے میں چند روابط حاضر ہیں۔

بی بی، جنرل اور شیخ جمہوریت

عرب شیخوں اور پاکستانی جنرلوں کا پاکستانی عوام کے مقدر پر کتنا دخل رہا ہے۔
نواز شریف اور عمران خان نے جنرل مشرف کے خلاف تحریک جاری رکھنے کا عزم کیا ہے
صحرائے سندہ میں تلور کا شکار کرتے ہوئے شیخوں کی سفارشات پر بینظیر بھٹو کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ نہ ڈالنے کی سفارش سردار غلام محمد مہر کو کروائي گئي تھی، ایک سابق وزیر اعلیٰ کی بیٹی کا بیاہ عرب شیخوں ميں ہونے سے اسکے نیب کو مطلوب ہونے کے باجود وفاقی وزیر بنا دیا گیا، عرب شیخوں کی ضمانتوں پر نواز شریف تمام خاندان اور پسندیدہ خانساماؤں اور باورچی خانوں سمیت جیل سے جدہ پہنچا دیے گئے، علی محمد مہر سندہ کے وزیر اعلی بنوا دیے گئے، جام معشوق عرب شیخ کے خصوصی طیارے میں فرار کروا کے دبئي پہنچا دیےگئے تھے اور اب متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے حکمران پاکستان میں جمہوریت اور شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے ناصر و ضامن بنیں گے۔ آپ بینظیر بھٹو کی قیادت میں آنیوالی جمہوریت کو اب ’شیخ جمہوریت‘ کہہ سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں

پاکستانی خیمے میں عربی اونٹ

پاکستانی عوام کا عمومی سیاسی رویہ حقائق کی بجائے جذباتیت سے عبارت ہے۔ لیکن سعودی عرب کے بارے میں تو یہ جذباتیت مذہبی عقیدت کو جا پہنچتی ہے۔ حالانکہ اس تعلق کی تاریخ مذہبی رشتے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔ مزید پڑھیں

قدرے غیر متعلقہ لیکن دلچسپ۔۔
اہلاً و سہلاً شکاری شیخ

سرد علاقوں سے دانے پانی کی تلاش میں سندھ آنے والے نایاب پرندوں کے شکار پر دو عرب شخصیات کے درمیان چلنے والا تنازعہ فریقین کو کبھی عدالت تک لے جاتا ہے تو کبھی ایک دوسرے پر ہتھیار اٹھانے کی نوبت آ جاتی ہے۔ مزید پڑھیں
 
Top